بھیا ڈھکن فسادی کی ڈائری: ٹرمپ کی فتح


آج عجیب دن ہے۔ امریکی عوام کی جہالت کا تو خیر ہمیں پہلے ہی سے علم تھا، مگر آج انہوں نے انتہا پسند صلیبی جنگجو ڈانلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب کر کے ہمارے رائے پر مہر تصدیق ثبت کر دی۔ یہ وہی ٹرمپ ہے جس نے صدر بن کر مسلمانوں کو امریکہ سے نکالنے کی بات کی تھی۔ نکال دے، پھر خود ہی پچھتائے گا۔ کیا اسے سائنس پر مسلمانوں کے احسانات کا علم نہیں ہے؟ جیسے ہی مسلمان وہاں امریکہ سے نکلے تو وہ سوڈان جیسا پسماندہ ملک بن جائے گا۔ ویسے تو یہ لبرل اور سیکولر انسانی حقوق کے بہت چیمپئین بنتے ہیں مگر اب امریکہ کے باہر کے علاوہ امریکہ کے اندر بھی کھلی مسلم دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

سنا ہے کہ ٹرمپ، اندلسی النسل امریکیوں کے بھِی بہت خلاف ہے۔ ہماری رائے میں تو اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ اندلس پر ہزاروں سال مسلمانوں کے حکومت کرنے کی وجہ سے یہ متعصب مسلم دشمن شخص انہیں بھی مسلمان ہی جانتا ہے۔ ادھر اسلام آباد میں ایک مرتبہ ایک اندلسی شخص سے ہماری ملاقات ہوئی تھی۔ ہمارے پاس چائے کا کپ خریدنے کے لئے کچھ پیسے کم پڑ گئے تھے تو اسے اپنا مسلمان بھائی جان کر پنجابی میں اس سے پیسے طلب کیے۔ وہ ہکا بکا ہماری شکل دیکھنے لگا تو پھر ہم نے اس کی خست پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اسے یاد دلایا کہ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہوتا ہے اور بھائیوں کے ایک دوسرے پر بہت زیادہ حقوق بیان کیے گئے ہیں۔ اس پر بھی اس نے جیب کی طرف ہاتھ نہ بڑھایا تو ہم نے اس پر نہایت خفا ہوتے ہوئے اس کی جیب کی طرف ہاتھ بڑھایا ہی تھا کہ وہ خوفزدہ انداز میں کسی اجنبی زبان میں کچھ چیخا۔ آواز سن کر ہوٹل والا دوڑا دوڑا آیا تو معلوم ہوا کہ یہ شخص اندلس کا ہے۔ ہمیں بہت حیرت ہوئی۔ شکل و شباہت سے تو وہ بالکل ہمارے بھائی پھیرو شہر کا ہی دکھائی دیتا تھا۔ پھر خیال آیا کہ یہ بھی ہماری طرف ادھر عرب شریف سے تعلق رکھتا ہو گا اس لئے ہم جیسی شکل صورت والا ہے۔ ہماری رائے میں ٹرمپ بھی ہماری طرح ان کی شکل سے دھوکا کھا گیا ہو گا اور ان اندلسیوں کو بھی بھائی پھیرو کے پاکستانی سمجھ کر نکال رہا ہو گا۔

یہ بھی پتہ چلا ہے کہ وہ ادھر حبشہ والوں کو بھی نکال رہا ہے۔ یہ امریکی ہوتے ہی احسان فراموش ہیں۔ جب ان کو ضرورت تھی تو افریقی مسلمانوں کو پکڑ کر ان کے جہاز بھر بھر کر ادھر امریکہ لے گئے تھے اور ان سے خوب غلامی کروائی تھی۔ نہ صرف یہ کہ ان کی دنیا خراب کر دی بلکہ ان کو زبردستی عیسائی بنا کر ان کی عاقبت بھی ہمیشہ کے لئے خراب کر دی ان ملعونوں نے۔ اب جبکہ ان کا کام نکل گیا ہے تو ان حبشیوں کو نکال رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اب ان معصوموں کو یہ ظالم ایک مرتبہ پھر غلام بنا کر بیچ ڈالیں گے لیکن بہرحال یہ تسلی بھی ہے کہ ان کو اپنے عرب شریف کے مسلمان بھائی ہی خریدیں گے۔

یہ امریکی ویسے تو انسانیت کے بہت دعویدار بنتے ہیں مگر نہ تو یہ اقلیتوں کو برابر حقوق دیتے ہیں، نہ ہی دوسرے مذاہب کا احترام کرتے ہیں، اور نہ ہی ہر انسان کو برابر سمجھتے ہیں۔ یہ افراد اگر ٹرمپ سے مختلف مذہب کے ہیں تو کیا ہوا، وہ انہیں امریکی شہری اور انسان سمجھ کر برابر کا سلوک کیوں نہیں کرتا ہے؟ کیا ٹرمپ کو علم نہیں ہے کہ اس کا مذہب غلط ہے اور یہ اقلیتی مسلمان سچے مذہب کے پیروکار ہیں، تو پھر ان پر ظلم کیوں کر رہا ہے؟ اگر ان امریکیوں میں ذرا سی بھی انسانیت ہوتی تو وہاں کسی ایسے شخص کو اپنا حکمران بناتے جو امریکہ میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کو اپنے اپنے عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرنے کا موقع دیتا اور اپنی حکومت کو لوگوں کے نجی دینی معاملات میں دخل دینے سے روکتا۔ کسی شخص کے مذہب اور عقیدے میں مخالفت کا حق کسی مغربی حکومت کو کیسے ہو سکتا ہے؟

یہ ٹرمپ اگر کبھی پاکستان آیا تو ہم اسے دکھائیں گے کہ یہاں اقلیتیں کتنی خوش ہیں۔ ہر مذہب کے لوگوں بلا خوف و خطر یہاں اپنے اپنے عقیدے کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ ہماری اسی انسان دوستی اور وسعت قلبی کی وجہ سے ہی دنیا بھر کے مسلمان پاکستان آ آ کر فاٹا میں آباد ہو رہے ہیں۔ خواہ ان معصوموں کا اپنا ملک ہی ان کو ٹھکرا دے، ان کو دہشت گرد اور قاتل قرار دے، ان کا جینا دشوار کر دے، مگر ہم ان کو زندگی جینے کا موقع دیتے ہیں۔ یہ ہوتی ہے انسان دوستی۔ ٹرمپ ہم سے سیکھے انسانیت کا احترام کرنا۔

عدنان خان کاکڑ
اس سیریز کے دیگر حصےبھیا ڈھکن فسادی نے غدار پکڑےڈالر والے لفافہ دانشور

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments