زی نیوز کے مدیر اور اینکر سدھیر چودھری کی ٹویٹ پر انڈین صارفین نے چینل کے خلاف محاذ کھول لیا


عالمی سطح پر تبلیغِ مذہب کا کام کرنے والی اسلامی تنظیم تبلیغی جماعت کو انڈیا میں کورونا وائرس کے سلسلے میں کٹہرے میں کھڑا کرنے والا انڈیا کا معروف میڈیا ہاؤس آج خود سوشل میڈیا پر کٹہرے میں کھڑا نظر آ رہا ہے۔

منگل کو سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کئی ٹرینڈ نظر آئے جن میں جہادی کے بجائے ’زیہادی‘ کے نام سے زی ٹی وی کو ٹرول کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چینل کے اینکر اور ایڈیٹر ان چیف سدھیر چودھری کا نام بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔

ٹوئٹر صارفین کے درمیان اس بات پر ایک گرما گرم بحث جاری ہے اور گذشتہ چھ گھنٹوں تک مسلسل ’زی نیوز سیل کرو‘ ٹاپ ٹرینڈ تھا جبکہ اس سے قبل ’زی واریئرز‘ بھی ٹاپ ٹرینڈ میں شامل تھا۔

ویسے سدھیر چودھری اور ریپبلک ٹی وی کے اینکر ارنب گوسوامی وقتاً فوقتاً مختلف وجوہات کے سبب سوشل میڈیا پر موضوع بحث رہتے ہیں لیکن یہ تازہ ٹرولنگ اس وقت شروع ہوئی جب سدھیر چودھری نے ایک ٹویٹ کی۔

یہ بھی پڑھیے

الزامات اور مقدمات کے بعد کیا تبلیغی جماعت اب مسیحا کہلائے گی؟

کورونا وائرس انڈیا کے نیوز چینلز میں کیسے تباہی مچا رہا ہے؟

انڈیا میں کورونا سے پہلی موت کی پراسرار کہانی

انھوں نے گذشتہ روز کی اپنے ٹویٹ میں لکھا: ‘ٹیم زی نیوز جنگی مورچے پر ہے جبکہ سوشل میڈیا کے پتھراؤ کرنے والے افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ جو (کورونا) متاثر ہیں ان کو گھر میں بیٹھنے اور میمز شیئر کرنے کا آپشن تھا۔ وہ کام پر آئے کیونکہ وہ عہد کے پابند پیشہ ور لوگ ہیں۔ اگر آپ ان کی عزت نہیں کر سکتے تو پھر اپنی بدنیتی کا بھی مظاہرہ نہ کریں۔’

اس کے جواب میں دیش بھکتی نامی ایک صارف نے لکھا: ’سدھیر چودھری تسلیم کرتے ہیں کہ زی نیوز نے کورونا سے متاثرہ افراد سے کام کروایا۔ کیا یہ میڈیا جہاد ہے؟ کیا اسے آئی ایس آئی نے انڈیا میں کورونا پھیلانے کے لیے فنڈ کیا ہوا ہے؟‘

اس کے ساتھ اس صارف نے ’زیہادی‘، ’زی جماعت‘، ’زی نیوز سپریڈنگ کورونا‘ جیسے ہیش ٹیگ کا استعمال کیا۔

اس کے جواب میں ایک صارف نے لکھا کہ ‘بیج ببول کا بویا تو آم کہاں سے پاؤ گے؟’ تاہم انھوں نے متاثرہ افراد کی صحتیابی کی بھی دعا کی۔

زی نیوز نے کہا تھا کہ ان کے یہاں 29 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ جمعے کو ایک شخص میں کورونا وائرس پائے جانے کے بعد جب ٹیسٹ کیے گئے، تو مزید 28 افراد میں کورونا پایا گیا۔ وہ ان کو ’فائٹرز‘ کہہ رہے ہیں اور کورونا کی تصدیق ہونے کے بعد بھی ان کے دفتر آنے کو ان کا ’پیشہ ورانہ عہد‘ کہہ رہے ہیں۔

ایک لاکھ سے زیادہ فالوورز والے ایک ’پن سٹار‘ نامی صارف نے لکھا: ’کیا یہ کافی نہیں تھا کہ زی نیوز جعلی خبریں پھیلا رہا تھا اور نفرت کا پروپیگنڈا کر رہا تھا کہ اب وہ کورونا بھی پھیلا رہا ہے۔‘

اس سے قبل تبلیغی جماعت کے دہلی میں موجود عالمی مرکز میں مارچ کے دوسرے ہفتے میں تین روزہ اجتماع ہوا تھا اور وہاں آنے والے لوگ بڑی تعداد میں اچانک لاک ڈاؤن کے سبب پھنس گئے تھے۔

ان میں بہت سے لوگوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد زی نیوز نے خاص طور پر اس کی بنیاد پر ایک مذہب کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ’کورونا جہاد‘ جیسی اصطلاحات کا استعمال کیا تھا۔

جس طرح سدھیر چودھری اور زی نیوز نے تبلیغی جماعت پر کورونا کے متاثرین کو چھپانے کا الزام لگایا تھا اسی طرح ایک صارف ’افلاطون 391‘ نے لکھا: ’سدھیر چودھری کورونا کے متاثرین چھپا رہے ہیں۔ سدھیر چودھری غدار ہیں، انھیں واپس تہاڑ بھیج دیا جانا چاہیے۔‘ اس کے ساتھ انھوں نے لکھا کہ اگر آپ اس سے رضا مند ہیں تو اسے ری ٹویٹ کریں جس کے جواب میں ان کے ٹویٹ کو 210 بار ری ٹویٹ کیا گیا ہے۔

ایسا نہیں ہے کہ سب سدھیر چودھری کے مخالف ہی ہیں یا انھیں ٹرول کرنے میں مصروف ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ اگر وہ کورونا کو چھپانا چاہتے تو پھر وہ اس بارے میں ٹویٹ ہی کیوں کرتے۔

امن نامی ایک صارف نے لکھا: ’زی نیوز کو پتہ تھا کہ ان کے ملازمین متاثر ہیں اور سٹوڈیو میں کام کر رہے ہیں۔ اس طرح وہ وبائی بیماریوں کے ایک کی دفعہ 269 اور تعزیراتِ ہند کی دفعہ 188 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔ اس نفرت کی فیکٹری کے خلاف مقدمہ چلنا چاہیے اور اسے مستقل طور پر بند کر دیا جانا چاہیے۔‘

نزہت اسدی نامی صارف نے لکھا: ’تبلیغی نہیں جانتے تھے کہ وہ انفیکٹڈ ہیں۔ تاہم آپ نے اس کے خلاف دہشت گرد، کورونا جہاد، سپر سپریڈرس، سنگل سورس جیسے الفاظ کا استعمال ان کا مذاق اڑانے اور مسلمانوں اور اسلام کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کیا۔ یاد رکھیں اگر آپ برا کریں گے تو برائی آپ کے پاس لوٹ کر آئے گی۔’

کئی صارفین نے لکھا ہے کہ انڈیا کی دس ریاستوں کو ملا کر جتنے کورونا متاثرین ہیں اس سے زیادہ زی نیوز میں ہیں۔ تاہم کئی لوگوں نے آئی سپورٹ زی نیوز اور آئی سپورٹ سدھیر چودھری کے ساتھ بھی ٹویٹ کیا ہے۔

کئی صارفین نے لکھا ہے کہ ’عالمی ادارۂ صحت کی گائڈ لائنز کے حساب سے حکام کو چاہیے کہ سدھیر چودھری کو قرنطینہ میں بھیج دیں۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔’

سدھیر چودھری نے لکھا: ’جو لوگ زی نیوز سیل کرو ٹویٹ کر رہے ہیں انھیں بتا دیں کہ ہمارے دفتر، نیوز روم اور سٹوڈیوز جمعے کو ہی نوئیڈا کے حکام کے ذریعے سیل کر دیے گئے۔ سرکاری بیان کو غور سے پڑھیں اور جھوٹ پھیلانا بند کریں۔‘

https://twitter.com/sudhirchaudhary/status/1262457093077925889

اس کے ساتھ انھوں نے سرکاری بیان کی تصویر بھی پوسٹ کی ہے۔

اس کے جواب میں ویریا سوری نامی صارف نے لکھا: ‘اوہ تو ہو گیا سیل، اب اپنا منھ بھی سیل رکھو۔’

ایک دوسرے صارف دیویش نے لکھا: ’زی نیوز میں زی واريئرز میں کورونا کی خبر سے جماعتیوں اور جہادیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ انھیں یہ غلط فہمی ہو گئی کہ ان کی دعاؤں میں بہت اثر ہے لیکن یہ ان کی بھول ہے کیونکہ زی نیوز اور سدھیر چودھری کے ساتھ پورے ملک کی دعائیں اور آشیرباد ہیں۔ کورونا ہارے گا زی جیتے گا۔‘

اس سے قبل سدھیر چودھری نے ہی ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں ’زی واریئرز‘ کو ٹاپ ٹرینڈ کے طور پر سکرین شاٹ لے کر پوسٹ کیا اور لکھا کہ مثبت سوچ کی جیت ہوتی ہے۔ لیکن اس ٹرینڈ میں بھی زی واریئرز پر تنقید شامل تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp