انڈیا کے زیرانتظام کشمیر: ’کمانڈر سمیت حزب المجاہدین کے دو عسکریت پسند ہلاک‘


کشمیر

انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاوٴ کو روکنے کے لیے جاری طویل لاک ڈاوٴن کے دوران پولیس نے سرینگر میں ایک جھڑپ میں اعلیٰ کمانڈر سمیت حزب المجاہدین کے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پُرانے سرینگر شہر کے علاقے نواکدل میں سحری سے ذرا قبل شروع ہونے والے اس تصادم کے فوراً بعد حکام نے موبائل فون رابطوں اور وائرلیس انٹرنیٹ کو معطل کردیا جبکہ لاک ڈاوٴن کی بندشوں کو باقاعدہ کرفیو میں تبدیل کردیا گیا۔

جموں کشمیر پولیس کے مطابق دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن پولیس کو مصدقہ اطلاعات ملنے کے بعد کیا گیا اور اس میں پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے حصہ لیا۔

پولیس گذشتہ چند ماہ سے آپریشنز میں مارے جانے والے عسکریت پسندوں کی شناخت ظاہر نہیں کرتی اور اُن کی لاشوں کو لواحقین کے سپرد کرنے کی بجائے ایل او سی کے قریب لاوارث قبروں میں دفن کرتی ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق تازہ جھڑپ میں معروف علیحدگی پسند رہنما محمد اشرف خان صحرائی کے فرزند جُنید صحرائی ساتھی سمیت مارے گئے۔

جُنید دو سال قبل روپوش ہو کر مسلح تنظیم حزب المجاہدین میں شامل ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیے

کشمیر: لاک ڈاؤن کے دوران گاڑی پر فائرنگ، پولیس اہلکار کا بھائی ہلاک

ریاض نائیکو کی ہلاکت: انڈین کشمیر میں مسلح مزاحمت کا مستقبل کیا ہوگا؟

کشمیر: ’مظاہرین نے محصور عسکریت پسندوں کو بچا لیا‘

صرف دو ہفتے قبل جنوبی کشمیر کے اونتی پورہ علاقے میں طویل جھڑپ کے دوران حزب کے کمانڈر ریاض نائیکو عرف ابن قاسم کو ساتھی سمیت ہلاک کیا گیا تھا۔ اُس وقت یہ افواہ پھیلی تھی کہ اُن کے ہمراہ جُنید بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔

جُنید کے والد اشرف صحرائی کشمیر کے معروف علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کے جانشین تصور کئے جاتے ہیں کیونکہ گیلانی نے چند سال قبل اپنی جماعت تحریک حریت کے چئیرمین کی حیثیت سے مستعفی ہو کر صحرائی کو حریت کا سربراہ نامزد کیا تھا۔

صحرائی نے جُنید کی روپوشی کے بعد بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’ہم تو امن کے قائل ہیں، اور میں کبھی نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا بھی بندوق اُٹھائے، مگر اُس نے اپنی آنکھوں سے پولیس اور فوج کے ظلم و ستم کا مشاہدہ کیا تھا۔ وہ خود بھی پولیس کی زیادتی کا شکار ہوا تھا۔ بھارتی فوج نے کشمیریوں پر یکطرفہ جنگ مسلط کر کے یہاں کے نوجوانوں کو تشدد کے راستے پر خُود دھکیل دیا ہے۔ یہ بے بس قوم کی طرف سے مزاحمت کا اظہار ہے۔‘

انڈیا

چھ مئی کی صبح انڈیا میں سکیورٹی حکام نے ریاض نائیکو کو ان کے ساتھی کے ہمراہ ہلاک کر دیا تھا

لاک ڈاوٴن کے چھ ہفتوں کے دوران فوجی آپریشنز کے دوران درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ بعض حملوں میں انڈین فورسز اور مقامی پولیس کے دس سے زیادہ اہلکار بھی ہلاک ہوگئے۔

گذشتہ چند سال کے دوران مسلح تشدد کا محور جنوبی کشمیر کے کولگام، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع رہے ہیں اور حکومت دعوی کرتی رہی ہے کہ شمالی ضلع بارہمولہ اور دارالحکومت سرینگر میں مسلح عسکریت پسندی کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔

جون 2018 میں پُرانے سرینگر کے علاقے فتح کدل میں لشکر طیبہ کے کمانڈر رئیس بنگروں کو طویل جھڑپ کے بعد ہلاک کیا گیا تھا۔ تب سے سرینگر کے گنجان آباد ڈاوٴن ٹاوٴن میں ہونے والا پہلا تصادم ہے۔

ان ہلاکتوں کے خلاف عوامی ردعمل کو دبانے کی خاطر پہلے سے نافذ لاک ڈاوٴن کی بندشوں کو منگل کو مزید سخت کردیا گیا اور فون رابطوں کے ساتھ ساتھ وائرلیس انٹرنیٹ بھی معطل کردیا گیا۔ دو ہفتے قبل ریاض نائیکو کی ہلاکت کے بعد پانچ روز تک یہ سہولات معطل کی گئی تھیں، ابھی فون اور سُست رفتار ٹُوجی انٹرنیٹ کی بحالی میں چند ہی دن ہوئے تھے کہ یہ سہولت پھر سے بند کردی گئی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp