کرنل صاحب کی بیچاری بیوی



سوشل میڈیا پر شرفاء کی پگڑی اچھالنے کے علاوہ کیا رہ گیا ہے۔ اب دیکھیے کس طرح سے ایک ویڈیو کو لے کر سوشل میڈیا پر کرنل صاحب کی بیوی کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے، فوج کو بدنام کیا جا رہا اور ملکی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ جیسے ایک شریف عورت کی کردار کشی کی جا رہی ہے یہ کیا مشرقی روایات سے متصادم نہیں ہے؟ کیا ہوا اگر وہ بیچاری کرنل صاحب کی بیوی ہے۔ ان کے ساتھ جو پولیس نے کیا وہ قانونی اور اخلاقی طور پہ کیا جائز تھا؟ حد ہے یہاں تو شریفوں کا جینا ہی ممکن نہیں۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہ ہماری بہادر افواج کے خلاف ایک سازش ہے۔ کچھ شیطان صفت قوتوں نے جو ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں نے کرنل صاحب کی معصوم بیوی کو اپنی شیطانی طاقتوں کے ذریعے ورغلایا ہے۔ اس طرح کی سازشوں سے مسلح افواج پاکستان کے حوصلے کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ تاریخ گواہ ہے کہ ایسا کئی مرتبہ پہلے بھی ہوا اور ہر بار فوج کو بدنام کرنے کے لئے زور لگایا ہے لیکن دشمن کو ہمیشہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس سے پہلے ایک کرنل صاحب کے ساتھ ایک اور ٹریفک اہلکار نے بد تمیزی کی تھی۔ آپ سب کو دو کیپٹن صاحبان بھی یاد ہوں گے جن کے ساتھ موٹروے پولیس نے بد تمیزی کی تھی۔ پولیس کے کارندے یہ اوچھی حرکتیں کر کے اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر چلا کر خود کو ہیرو ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ ہیرو ایسے نہیں بنا جاتا اور نہ یہ۔۔۔۔ سویلینز کا کام ہے۔

اس سے گھٹیا حرکت کیا ہو گی کہ پولیس نے اپنا ناجائز اثر و رسوخ استعمال کر کے فوج کے صوبیدار کو بھی ساتھ ملایا یا پھر اس کا نام لے کر فوج کو مزید بدنام کرنے کی سازش کی۔ ایسے صوبیداروں اور حوالداروں کا کورٹ مارشل کر کے نشان عبرت بنانا چاہیے۔

رہا سوال پولیس کا تو کرنل صاحب کی بیوی کو چاہیے تھا کہ گاڑی چڑھا دیتی ان پر۔ ملک دشمن عناصر کو موقع پر ختم کر دینا چاہیے۔ ایسے عناصر کو چھوڑ دینا ملک کی بدنامی کا باعث بنتا ہے۔

ہم سیلیوٹ کرتے ہیں کرنل صاحب کی بیوی کو اور پولیس اور صوبیدار کو خواتین کے حقوق پامال کرنے پر قابل گرفت و سزا سمجھتے ہیں۔ ہمیں تو اس پہ بھی حیرت ہے کہ خواتین کے حقوق کی چیمپئن کہاں ہیں؟ ایک بیچاری معصوم عورت جو کرنل صاحب کی بیوی بھی ہیں کے ساتھ سڑک پر تپتی دھوپ اور روزے کی حالت میں اس قدر طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا اور ایک لفظ تک نہیں آیا۔ ارے کم از کم کوئی مذمتی بیان ہی آ جاتا۔ غیرت کے نام پر قتل ہونے والوں کے لئے تو آپ لوگ سڑکوں پر نکل آتے ہیں، کم عمری کی شادیوں پر بے وجہ شور کر کے مذہب کو بدنام کرنے کے لئے تو آپ کو ذرا دیر نہیں لگتی، گھر سے باہر کام کرنے والی بے ہودہ خواتین کے حق میں اور بیچارے معصوم اور پاکباز مردوں کے خلاف آپ کی زبان زہر اگلتے نہیں تھکتی، ڈانس کرنے والی چھوٹی لڑکیوں کو اگر کوئی سبق سکھانے کے لئے ذرا سا کچھ کر دے تو آپ ملک میں قیامت برپا کر دیتے ہیں، بچیوں کو اگر سکول جیسی لعنت سے دور رکھا جائے تو آپ لوگ پوری دنیا میں ڈھنڈورا پیٹتے ہیں لیکن۔۔۔

کیا مجال ہے کہ کرنل صاحب کی معصوم بیوی کے حق میں ایک بھی بیان جاری ہوا ہو ان نام نہاد ملک دشمن تنظیموں کی طرف سے۔ کیا مجال ہے کہ پولیس جیسے طاقتور ادارے کو ایک بے بس اور لاچار خاتون کے ساتھ بدتمیزی کرتے اور اس کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر کوئی پوچھ سکے۔ اگر کسی سیاستدان یا بیورو کریٹ کی بیوی ہوتی تو لگ پتہ جاتا سب کو۔ اس وقت تک پولیس کو سبق سکھایا جا چکا ہوتا۔ یہ سوشل میڈیا پر جو ہماری افواج اور کرنل صاحب کی بیوی کے خلاف جو مہم چل رہی ہے یہ سب ملک دشمنوں کا ایجنڈا ہے۔ ایک سازش ہے۔

خود سوچیں کسی کرنل صاحب کی بیوی نہ ہوتی وہ معصوم عورت تو کیا آپ کی جرات ہوتی کہ آپ سوشل میڈیا پر بات کرتے؟ اس موقع پر نیشنل میڈیا کی سنجیدگی کی تعریف نہ کرنا بھی زیادتی ہے۔ ایک چینل کی سکرین سے لیا گیا فوٹو یہ ثابت کرتا ہے کہ ہمارا میڈیا ذمہ دار اور ملکی مفادات کا محافظ ہے۔ انھوں نے لفظ کرنل بھی استعمال نہ کر کے حب الوطنی کی بہترین مثال قائم کی ہے جس پر قوم کا سنجیدہ طبقہ ایسے صحافیوں اور اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

ہمیں ملک دشمنوں اور شیطانی قوتوں سے ہوشیار رہنا ہو گا۔ یہ اور اس طرح کے دیگر کئی واقعات کو ہوا دے کر ہماری مسلح افواج کے خلاف بنی جالی والی سازشوں کو بے نقاب کرنا ہو گا۔ ہم جانتے ہیں کہ ملکی سالمیت کو در پیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے اس وقت ہمیشہ کی طرح فوج کا اور کرنل صاحب کی معصوم بیوی کا ساتھ دیا جائے۔

یہاں ہم ان مذہبی قوتوں کی طرف سے بھی مایوس ہیں جو کہتے ہیں اسلام نے عورت کو حقوق اور عزت دی ہے۔ ابھی تک انھوں نے بھی کرنل صاحب کی بیوی کے ساتھ رکھے جانے والے ناروا سلوک پر کوئی فتویٰ جاری نہیں کیا۔ المختصر ہمیشہ کی طرح یہ سازش بھی ناکام ہو گی۔ انشاءاللہ۔ پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد، کرنل صاحب کی بیگم کی جے ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
3 Comments (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments