سعودی صحافی جمال خاشقجی کے خاندان نے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا


صالح خاشقجی، سعودی ولی عہد

سعودی ولی عہد نے اس واقعے سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اظہار کیا تھا تاہم انھوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے رہنما کی حیثیت سے وہ اس کی ’پوری ذمہ داری قبول‘ کرتے ہیں

سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بڑے بیٹے صالح خاشقجی نے کہا ہے کہ ان کے خاندان نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کر دیا ہے۔

جمعے کے روز ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صالح خاشقجی نے لکھا:’بابرکت مہینے(رمضان) کی اس بابرکت رات کو ہم نے خدا کا قول یاد کیا کہ اگر ایک انسان معاف کرتا ہے اور مفاہمت کرتا ہے تو اس کا اجر اسے اللہ دیتا ہے۔‘

انھوں نے مزید لکھا: ’اسے لیے ہم، شہید جمال خاشقجی کے بیٹے اعلان کرتے ہیں کہ ہم نے اپنے والد کے قاتلوں کو معاف کیا اور ہم خدا سے اس کا اجر مانگتے ہیں۔‘

واضح رہے کہ سعودی عرب کے حکمرانوں پر تنقید کرنے والے صحافی جمال خاشقجی کو دو اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں ہلاک کیا گیا تھا جہاں وہ اپنی دوسری شادی سے پہلے ضروری کاغذی کارروائی کے لیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے:

خاشقجی قتل کیس میں 20 سعودی شہریوں پر فردِ جرم عائد

جمال خاشقجی کے اہلخانہ: ’آج ہمیں انصاف ملا ہے‘

جمال خاشقجی کے قتل کی خفیہ ٹیپس کیا بتاتی ہیں؟

جمال خاشقجی

صحافی جمال خاشقجی کو دو اکتوبر 2018 کو استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں ہلاک کیا گیا تھا

جمال خاشقجی کیس پر کام کرنے والی اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ ایگنس کیلامارڈ نے مطالبہ کیا تھا کہ اس قتل کے حوالے سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی تفتیش کی جائے۔

سعودی ولی عہد نے اس واقعے سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اظہار کیا تھا تاہم انھوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے رہنما کی حیثیت سے وہ اس کی ’پوری ذمہ داری قبول‘ کرتے ہیں۔

سعودی عرب نے گذشتہ برس دسمبر میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے جرم میں پانچ افراد کو سزائے موت سنائی تھی اور صلاح خاشقجی نے سعودی عدلیہ کے اس فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی تعریف کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp