کراچی طیارہ حادثہ: عینی شاہدین نے کیا دیکھا، تصاویر میں


حادثہ

جمعہ کی دوپہر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کا مسافر طیارہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب ماڈل کالونی کے نزیک جناح گارڈن نامی آبادی پر گرا۔

سول ایوی ایشن کے ترجمان کے مطابق یہ ایئر بس اے 320 طیارہ لاہور سے کراچی آ رہا تھا کہ لینڈنگ سے قبل حادثے کا شکار ہو گیا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کوورنا کی وبا پھیلنے کے بعد اندرونِ ملک پروازوں کا سلسلہ دو ماہ تک معطل رہنے کے بعد حال ہی میں شروع ہوا ہے۔

حادثہ

طیارہ گرنے سے علاقے کے متعدد مکانات کو شدید نقصان پہنچا اور طیارے کی زد میں آنے والی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔

ٹی وی پر دکھائی دینے والی فوٹیج میں بھی جائے حادثہ سے دھوئیں کے کالے بادل اٹھتے دیکھے جا سکتے تھے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جائے حادثہ سے دور رہیں تاکہ امدادی کارروائیوں میں خلل پیدا نہ ہو۔

حادثہ

کراچی طیارہ حادثے کی عینی شاہد اور جناح گارڈن ماڈل کالونی کی رہائشی ڈاکٹر کنول ناظم نے بی بی سی کو بتایا کہ دوپہر پونے تین بجے انھیں ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی۔

ان کے مطابق جب انھوں نے گھر سے باہر نکل کر دیکھا تو ان کی گلی کی آخر میں ایک مسجد ہے جس کے ساتھ موجود تین گھروں سے کالے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے تھے اور بہت سے لوگ اس جگہ کی طرف بھاگ رہے تھے۔

حادثہ

ڈاکٹر کنول کا کہنا تھا کہ چونکہ حادثے کی جگہ ان کے گھر کے بہت قریب تھی تو وہ لوگوں کی چیخ و پکار سن سکتی تھیں۔

ڈاکٹر کنول کے مطابق حادثے کے چند منٹ بعد ہی پولیس اور رینجرز جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو لوگوں سے خالی کروا دیا۔

حادثہ

رضا نامی ایک اور عینی شاہد نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ مسجد میں نماز پڑھ رہے تھے کہ لوگوں نے شور مچانا شروع کر دیا کہ ’جہاز آ رہا ہے، اس میں سے دھواں نکل رہا ہے۔‘

رضا نے بتایا کہ جہاز زمین سے آدھا کلومیٹر بھی اوپر نہیں ہوگا کہ ’وہ ایک دم آٹھ گھروں کے اوپر آ کر گرا‘، جو کاظم آباد کی آخری گلی اور بلال مسجد کی پہلی گلی ہے۔

حادثہ

امدادی کارروائیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’ابھی تو امدادی کارکنان آگ بجھا رہے ہیں، کچھ زخمیوں کو گھروں سے نکالا بھی گیا ہے، آگ ٹھنڈی ہونے کے بعد ہی پتا چلے گا۔‘

محمد رضا کے مطابق ماڈل کالونی کی تقریباً „ہر گلی ایک سائیڈ سے جا کر بند ہوجاتی ہے۔ جس وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ بار بار ٹریفک بند ہوجاتی ہے۔‘

حادثہ

صوبہ سندھ کے گورنر عمران اسماعیل نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ جناح کالونی کے وہ رہائشی جن کے گھر طیارہ حادثے میں متاثر یا تباہ ہوئے ہیں انھیں قومی ایئر لائن ہوٹلوں میں ٹھہرائے گی۔

گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پی آئی اے کو متاثرین کی فوری طور پر مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

حادثہ

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے جناح ہسپتال کی ڈائریکٹر سیمی جمالی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جس علاقے میں یہ طیارہ گرا ہے وہاں کے چار رہائشیوں کو زخمی حالت میں جناح ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔

۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp