شوگر شوگر اسکینڈل نے تحریک انصاف میں پھوٹ کی بنیاد رکھ دی: سہیل وڑائچ


آٹا چینی بحران اور اسکی ایف آئی اے سے ہونے والی تحقیقات کی رپورٹ نے تحریک انصاف کی وفاقی اور پنجاب حکومت کو ہلا کے رکھ دیا ہے۔ بظاہر وزیر اعظم عمران خان اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کو بے نقاب کرنے پر تلے ہوئے ہیں تاہم یہ واردات عمران خان کی اجازت کے بغیر ممکن نہیں تھی۔

معروف صحافی سہیل وڑائچ نے جہانگیر ترین اور عمران خان کے درمیان ہونے والی اس اقتدار کی لڑائی کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے ارد گرد موجود شوگر ملر سیاستدان جن میں جہانگیر ترین، چوہدری، مخدوم اور دریشک جلد یا بدیر وزیر اعظم سے راستے جدا کر لیں گے۔ اور یہ کھلی سیاسی جنگ ہو گی۔

 سہیل وڑائچ نے لکھا ہے کہ شوگر اسکینڈل انکوائری رپورٹ نے تحریک انصاف کے اندر اور اس کے اتحادیوں کے درمیان پہلے بڑے شگاف کی بنیاد پڑ گئی ہے۔ جہانگیر ترین، چوہدری مخدوم اور دریشک جلد یا بدیر عمران خان سے راستے جدا کر لیں گے۔ وقتی طور پر وہ اپنے ردِعمل کا اظہار نہیں کریں گے بظاہر کھسیانی مسکراہٹ کے ساتھ معاملے کو ٹالنے کی کوشش کریں گے لیکن اندرونِ خانہ وہ نئی حکمتِ عملی بنانا شروع کر چکے ہوں گے۔ دونوں کے درمیان سرد جنگ کبھی نہ کبھی کھلی جنگ بن جائے گی۔

جہانگیر ترین کے پاس اب جوابی وار کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔ مونس الٰہی اور چوہدری اس رپورٹ کے بعد کیسے اتحادی رہیں گے؟ مخدوم خسرو بختیار اپنے بھائی عمر شہریار پر الزامات کو ہضم نہیں کر پائیں گے؟ ہمایوں اختر، دریشک خاندان اور شوگر شاہی کے دوسرے بڑے بڑے نام اگر موجودہ حکومت سے سرعام رعایات لے سکتے ہیں تو کیا خفیہ طور پر اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتے؟ ان کے رابطے، واسطے اور دھاگے مضبوط ہیں، وہ کمزور اور بحرانی دور کا فائدہ اٹھا کر اس وقت وار کریں گے۔

اس صورتحال کے بعد یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ چینی سے کمائی ہوئی دولت کے طفیل قائم عمران خان حکومت کا سیاسی بندوبست جلد ہاتھوں سے سرکنے والا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments