پاکستان طیارہ حادثے پر انڈین سوشل میڈیا صارفین خوشی کا اظہار کیوں کر رہے ہیں؟


سرحد

پاکستان کے شہر کراچی میں ہونے والے مسافر بردار طیارے کے حادثے میں 97 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ دو زخمی حالت میں زندہ بچے ہیں اور تقریبا ڈیڑھ درجن افراد کی میت کی شناخت کی جا چکی ہے۔

اس حادثے پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات موصول ہو رہے ہیں جن میں امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے لے کر انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں۔

لیکن انڈیا میں ایک چھوٹی سی اقلیت ایسی بھی ہے جو اس حادثے پر خوشی کا اظہار کر رہی اور یہ خوشی صرف منافرت پر مبنی ہے اور اس کی جھلک سوشل میڈیا میں نظر آتی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں امریکہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

جبکہ انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ’پاکستان میں ایک طیارہ حادثے میں جانی نقصان پر مجھے گہرا دکھ ہے۔ مرنے والوں کے اہل خانہ کے لیے ہماری تعزیت اور جو زخمی ہوئے ہیں ان کی جلد صحتیابی کی امید کرتا ہوں۔‘

انڈیا کے وزیر اعظم کے اس ٹویٹ پر بہت سے لوگوں نے مختلف تنازعات کو چھیڑ دیا اور لوگوں میں منافرت ہی زیادہ نظر آئی۔ دیوش نامی ایک صارف نے لکھا: ’مستقبل کے 100 دہشت گردوں کی اچانک موت سے ہمیں انتہائی خوشی ہے۔ امید کہ ایسی خبریں آتنکستان (دہشت گردستان) سے آتی رہیں گی۔‘

اسی طرح انڈیا کی معروف اداکارہ سوارا بھاسکر نے جب کراچی میں طیارے کے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا تو بہت سے صارفین نے انھیں ٹرول کرنا شروع کر دیا۔

سوارا نے لکھا: ’اتنا افسوسناک! اس حادثے میں مرنے والے کے لواحقین کے لیے دل کی گہرایوں سے تعزیت اور کرشمائی طور پر بچ جانے والوں اور لاہور اور کراچی کے دوستوں کی حفاظت کے لیے دعا گو۔‘

اس کے جواب میں بھی کئی منافرت بھرے پیغام نظر آئے۔ ایک صارف نے لکھا ‘درد حقیقی ہے۔۔۔ لیکن کیا اگر انڈیا میں ہوا ہوتا۔۔۔ تو کیا آپ ٹویٹ کرتیں۔۔۔ پوچھو اپنے دل سے۔۔۔ ٹیررسٹ سپورٹر۔’

اتر پردیش کے رائے بریلی صدر کی ایم ایل اے نے لکھا: ‘جب مجھے اپنے جذبات کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کی کمی نظر آتی ہے تو میں ششی تھرور کی طرف دیکھتی ہوں۔ پی آئی اے کے حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کی لیے تعزیت۔ آپ میری دعاؤں میں ہیں۔’

اس کے جواب میں ششی تھرور نے لکھا کہ یہی انڈیا کی اصل روح ہے۔ کسی بھی شخص کی موت مجھے غمزدہ کرتی ہے کیونکہ میرا تعلق انسانیت سے ہے۔۔۔‘

پاکستان میں لاہور کے رہائشی احمد سعید نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی ایک دوست کا تعلق انڈیا کے شہر ممبئی سے ہے۔ وہ قطر ایئرویز کے لیے کام کرتی ہیں ان کی ایک بہن ہے جو ایئر ہاسٹس بننے والی ہیں اور شاید لاک ڈاؤن کے بعد ان کا نمبر آ جائے۔

’انھوں نے مجھے میسج کر کے اس حادثے کے بارے میں پوچھا اور جب میں نے حادثے کی تصدیق کی تو انھوں دل سے دکھ کا اظہار کیا اور تعزیت کی۔ ان کے انداز میں کہیں بھی نفرت نہیں تھی۔‘

انڈیا اور پاکستان کے درمیان حادثات بھی تنازعے کا شکار ہو جاتے ہیں اور حالیہ معاملے میں بھی یہ بات دیکھنے میں سامنے آئی ہے۔ تاہم انسانیت سے محبت کرنے والے بھی دونوں جانب ہیں۔

اور شاید صوفی پنجابی شا‏عر کا یہ گیت انھوں نے سن رکھا ہے کہ ’دشمن مرے تو خوشی نہ کریے، کہ سجنا بھی مر جانا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp