پاکستان میں حالیہ خشک و شدید گرمی ہیٹ ویو یا کچھ اور؟


انڈیا، پاکستان، موسم، گرمی، ہیٹ ویو، طوفان، سمندری طوفان،

محکمہ موسمیات کے سربراہ کہتے ہیں کہ لوگوں کو گرمی سے پریشانی ضرور ہوتی ہے لیکن یہ دریاؤں میں پانی کے لیے ضروری بھی ہے

پاکستان کے میدانی علاقے بالخصوص بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب کے علاقے آج کل شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور گذشتہ روز صوبہ سندھ کے شہروں جیکب آباد اور موئن جو دڑو میں درجہ حرارت 50 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا۔

پاکستان کا پڑوسی ملک انڈیا بھی اس وقت سخت گرمی کی لپیٹ میں ہے اور منگل کو دارالحکومت دلی میں درجہ حرارت 47.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ریاست راجستھان کے شہر چورو میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

لیکن پاکستان کے موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بلند درجہ حرارت گرمی کی کسی غیر معمولی لہر کی وجہ سے نہیں بلکہ یہ درجہ حرارت گذشتہ 30 برسوں کے ماہِ مئی میں ریکارڈ کیے گئے درجہ حرارت سے نیچے ہی ہے۔

بی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ موسمیات پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض خان کا کہنا ہے کہ موجودہ گرمی بالکل متوقع تھی اور اسے غیر معمولی نہیں کہا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیے

شدید گرمی میں پرسکون نیند، مگر کیسے؟

نواب شاہ میں گرمی کا عالمی ریکارڈ کیسے بنا؟

زیادہ درجہ حرارت کا مطلب امتحان میں کم نمبر؟

چارٹ

پاکستان کا موسم کیسے کام کرتا ہے؟

پاکستان کے عمومی موسم پر بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ رواں سال اپریل اور مئی کے ماہ نسبتاً ٹھنڈے رہے ہیں، اور اس کی وجہ بارشیں برسانے والے وہ موسمیاتی سسٹم ہیں جو پاکستان میں داخل ہوتے رہے جن کی وجہ سے درجہ حرارت نہیں بڑھا۔

انھوں نے کہا کہ مئی کا اختتام ہے اور جون شروع ہو رہا ہے، اس دورانیے میں محکمے کو خود بھی اتنی ہی گرمی کی توقع تھی۔

’اپریل کے مہینے میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک اور مئی میں 45 ڈگری تک چلا جاتا ہے۔ وہ بھی اس مرتبہ نہیں ہوا اور بڑی باقاعدگی سے موسمی سسٹم آتے رہے اور درجہ حرارت عموماً 40 سے کم رہا۔ اب چونکہ جون کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو یہ موجودہ درجہ حرارت متوقع تھا۔‘

انڈیا، پاکستان، موسم، گرمی، ہیٹ ویو، طوفان، سمندری طوفان،

موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں موجودہ گرمی ہیٹ ویو نہیں بلکہ معمول کا درجہ حرارت ہے

ان کا کہنا تھا کہ جو بھی موسمیاتی سسٹم آتے ہیں یہ صرف مقامی وجوہات کی بنا پر نہیں بلکہ عالمی اور علاقائی سسٹم پر منحصر ہوتے ہیں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ان کی شدت اور ان کے معمول میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ایک طرح کے سسٹم مغرب سے آتے ہیں، جنھیں ’ویسٹرلی ویو‘ کہتے ہیں اور جو مشرق کی جانب بڑھتے ہوئے پاکستان میں بارش برسا کر عارضی طور پر درجہ حرارت میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ وقتوں تک جو بھی بارشیں ہوتی رہیں وہ ان مغربی سسٹمز کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

دوسرا سسٹم ان کے مطابق مون سون ہوتا ہے جو جنوب مغرب سے آتا ہے۔ انھوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ اگلے کچھ عرصے میں شروع ہوگا لیکن تاحال یہ شروع نہیں ہوا ہے۔

ریاض خان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی اعتبار سے پاکستان میں اپریل سے گرمی شروع ہوجاتی ہے اور مئی اور جون کے مہینے پاکستان کے گرم ترین مہینے ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی چند دن ہی ہوئے ہیں کہ مغربی ہواؤں کی آمد بند ہوئی ہے جس کی وجہ سے پنجاب اور بالائی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھا ہے۔

ریاض خان کا کہنا تھا کہ یہ گرمی ضروری ہے کیونکہ اگر اتنی گرمی نہیں پڑے گی تو دریاؤں میں پانی کم رہے گا، اس لیے برف کے پگھلتے رہنے کے لیے گرمی میں اضافہ ہونا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کا جغرافیائی محلِ وقوع ایسا ہے کہ گرمی کی وجہ سے فائدہ بھی بہت ہے۔ ’ظاہر ہے کہ لوگوں کو اس سے پریشانی ہوتی ہے لیکن یہ ضروری ہے۔‘

موجودہ گرمی ہیٹ ویو نہیں، نہ ہیٹ ویو متوقع ہے

محکمہ موسمیات پاکستان کے فورکاسٹنگ افسر فاروق ڈار کا کہنا تھا کہ 27 مئی 2010 کو جیکب آباد اور پڈعیدن میں 52.5 ڈگری، موئن جو دڑو میں 53.5 ڈگری، شہید بینظیر آباد میں 52.2 ڈگری ریکارڈ کیے جانے والے آج تک کے سب سے بلند درجہ حرارت ہیں اور منگل ریکارڈ کیا جانے والا درجہ حرارت اس سے کم تھا۔

یاد رہے کہ 25 مئی 2020 کو جیکب آباد، دادو اور شہید بینظیر آباد میں 50 ڈگری تک کا درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اس سوال پر کہ کیا پاکستان میں کوئی ہیٹ ویو آنے والی ہے، فاروق ڈار کا کہنا تھا کہ گرمی کی کسی لہر کی فی الحال توقع نہیں کی جارہی، تاہم مغرب کی سمت سے ہوا کا ایک کم دباؤ پاکستان کی جانب بڑھ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہوا کا یہ کم دباؤ جمعے سے لے کر اتوار تک شمالی بلوچستان، بالائی سندھ اور جنوبی پنجاب سمیت ملک کے 70 سے 80 فیصد علاقوں میں بارش اور آندھی کا سبب بنے گا جس سے ان علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی آئے گی۔

انڈیا، پاکستان، موسم، گرمی، ہیٹ ویو، طوفان، سمندری طوفان،

پاکستان کا پڑوسی ملک انڈیا بھی اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وہ علاقے جن میں سب سے زیادہ گرمی پڑتی ہے، مثلاً جنوبی پنجاب کے میدانی علاقے، سندھ، خیبر پختونخوا کے زیریں علاقے ڈی آئی خان، بنوں وغیرہ موسمیاتی اعتبار سے انڈیا کے علاقوں راجستھان اور انڈین پنجاب، مشترکہ طور پر کسی بھی موسمیاتی سسٹم کے زیرِ اثر رہتے ہیں اس لیے آج کل پاکستان کے مذکورہ علاقوں کے ساتھ انڈیا کے بھی مندرجہ بالا علاقے سخت گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔

لیکن انھوں نے کہا کہ اسے ہیٹ ویو نہیں قرار دیا جا سکتا کیونکہ نمی کا تناسب کم ہونے کی وجہ سے درجہ حرارت زیادہ محسوس کیا جا رہا ہے۔

حالیہ گرمی اس قدر خشک کیوں ہے؟

ملک بھر میں ہوا میں نمی کا تناسب کم ہونے کی وجہ فاروق ڈار کے مطابق مشرقی انڈیا اور بنگلہ دیش سے ٹکرانے والا سمندری طوفان ہے۔

انھوں نے بتایا کہ مذکورہ سمندری طوفان ’ایمفان‘ اپنے ساتھ خطے کی نمی کھینچ کر لے جا چکا ہے اور خطے میں فوری طور پر نمی کا کوئی دوسرا ذریعہ موجود نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان اس وقت خشک گرمی کی لپیٹ میں ہے۔

امریکہ کی نیشنل اوشن سروس کے مطابق یہ طوفان سمندروں کے اوپر ہوا کے کم دباؤ کی صورت میں شروع ہوتے ہیں جو نمی سے بھرپور خطوں سے گزرنے لگتے ہیں۔ اس کے بعد یہ طوفان جہاں جہاں جاتا ہے، وہاں وہاں سے یہ نمی کھینچتا جاتا ہے۔

انڈیا، پاکستان، موسم، گرمی، ہیٹ ویو، طوفان، سمندری طوفان،

مشرقی انڈیا اور بنگلہ دیش کے علاقوں میں حالیہ سمندری طوفان سے تباہی پھیلی ہے

انڈیا میں کیا صورتحال ہے؟

انڈیا کے حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ گرمی ہفتے کے اختتام تک جاری رہنے کی توقع ہے اور حکام نے وہاں لوگوں کو گھروں پر رہنے کی تاکید کی ہے۔

اس وقت انڈیا میں درجہ حرارت کئی دہائیوں کے ماہِ مئی سے زیادہ ہے۔ موسم پر نظر رکھنے والی عالمی ویب سائٹ ایل ڈوراڈو کے مطابق یہ خطہ منگل کو دنیا کا گرم ترین خطہ تھا۔

انڈین محکمہ موسمیات کے کلدیپ شریواستو نے اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ ‘سُپر سائیکلون ایمفان ملک کے دیگر حصوں سے تمام تر نمی کھینچ کر لے جا چکا ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32543 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp