انڈیا میں پولیس اہلکار کی ٹک ٹاک ویڈیو کی مدد سے لاپتہ شخص بازیاب


پولیس اہلکار کی ٹک ٹاک ویڈیو سے لاپتہ شخص بازیاب

انڈیا کے ایک پولیس اہلکار نے سوشل میڈیا کی معروف ایپ ٹک ٹاک پر غریب افراد کی مدد کو فروغ دینے کے لیے اپنی ویڈیو لگائی تھی۔ لیکن اس سے ایک غیر ارادتاً مقصد بھی پورا ہوگیا، ایک خاندان کو ان کا لاپتہ فرد واپس مل گیا۔

آر وینکٹیش ورلو نامی شخص دو سال سے لاپتہ تھے۔ انھیں تلنگانہ میں واقع اپنے گھر سے دو ہزار کلو میٹر دور لدھیانہ میں بننے والی ایک ویڈیو میں دیکھا گیا تھا۔

یہ ویڈیو دیکھ لر خاندان کے ایک دوست نے انھیں اطلاع دی جس کے بعد انھوں نے انڈیا کے شمالی صوبہ پنجاب میں پولیس سے رابطہ کیا تاکہ انھیں واپس ملایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے

لاک ڈاؤن کے دوران ایک جوڑے کا اپنی نوزائیدہ بچی کو دیکھنے کی خاطر طویل سفر

بڑا گھر نہ مہنگے کپڑے، مگر ٹک ٹاک پر وائرل

کیا ٹِک ٹاک فیس بک کے لیے بڑا خطرہ بن سکتی ہے؟

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اس شخص کے بیٹے نے کہا کہ ’جب میں نے انھیں دیکھا تو میری آنکھوں میں آنسو آگئے۔‘

وہ لاپتہ کیسے ہوئے؟

آر وینکٹیش ورلو کی بولنے اور سننے کی صلاحیت کمزور ہے۔ وہ جنوبی ریاست تلگنہ میں ایک گاؤں کے رہائشی تھے۔ ان کی بیوی اور پانچ بچے تھے اور وہ مزدوری کرتے تھے۔

اپریل 2018 میں وہ کام ڈھونڈنے کے لیے ٹرک پر سفر کر کے ایک دوسرے گاؤں جا رہے تھے۔

ان کے بیٹے آر پیدی راجو نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ’میرے والد سو گئے تھے اور ٹرک کے ڈرائیور کو پتا نہیں لگا کہ وہ بھی موجود ہیں۔ کئی کلومیٹر دور ڈرائیور کو احساس ہوا کہ میرے والد ٹرک میں سوار ہیں۔ تو اس نے انھیں وہیں سڑک کے درمیان اتار کر چھوڑ دیا۔‘

پولیس اہلکار کی ٹک ٹاک ویڈیو سے لاپتہ شخص بازیاب

اس بازیابی میں دو سال لگ گئے

تنہا ایک انجان سڑک پر آر وینکٹیش ورلو نے سوچا کہ وہ گھر جانے کے لیے کسی سے لفٹ کے سکتے ہیں۔ انھیں ایک دوسرا ٹرک بھی مل گیا جس کے ڈرائیور نے حامی بھری۔ لیکن کچھ گھنٹوں بعد انھیں احساس ہوا کہ یہ گاڑی الٹ راستے پر جا رہی ہے۔

ڈرائیور نے انھیں پنجاب کے ایک بڑ ے صنعتی شہر لدھیانہ چھوڑ دیا۔ بیٹے کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے والد کو ڈھونڈنے کی کوشش کی اور مقامی پولیس سے بھی رابطہ کیا لیکن وہ انھیں ڈھونڈنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔

وہ کیسے ملے؟

یہ قسمت کی کرنی تھی۔

کووڈ 19 کے بحران سے نمٹنے کے لیے انڈیا میں جاری لاک ڈاؤن کی ابتدا ہی سے پنجاب پولیس کے کانسٹیبل عجائب سنگھ لدھیانہ کے اردگرد لوگوں میں کھانہ تقسیم کر رہے ہیں اور انھوں نے دوسری ریاستوں سے تعلق رکھنے والوں مزدوروں میں ضروری سامان بھی تقسیم کیا ہے۔

ان کے ٹک ٹاک چینل پر آٹھ لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں اور یہاں وہ لاک ڈاؤن کے دوران اپنے خیراتی کاموں کی ویڈیوز بھی لگاتے ہیں۔

مارچ کی ایک ویڈیو میں وہ لدھیانہ میں فلائی اوور کے نیچے کھڑے ہیں اور غریب لوگوں میں کھانا تقسیم کر رہے ہیں۔

یہاں سے ہزاروں کلومیٹر دور تلگانہ میں ان کے ایک بیٹے کے ایک دوست نے یہ ویڈیو دیکھی اور انھیں احساس ہوا کہ یہ آر وینکٹیش ورلو ہیں۔ اس طرح انھوں نے خاندان کو اس حوالے سے اطلاع دی۔

پنجاب پولیس، انڈیا

پنجاب پولیس نے باپ بیٹے کے درمیان ویڈیو کال بھی کروائی تھی

انھوں نے لدھیانہ کی پولیس سے رابطہ کیا جس نے آر وینکٹیش ورلو کو ٹریس کر لیا۔ پھر انھوں نے آپس میں باپ بیٹے کی ویڈیو کال بھی کرائی۔

بیٹے کا کہنا ہے کہ ’جب ہم نے ایک دوسرے کو دیکھا تو ہم رونے لگے۔ انھوں نے مجھ سے کہا کہ میں انھیں گھر واپس لینے آجاؤں۔‘

تاہم پولیس نے انھیں کہا کہ وہ اپنے والد کو لاک ڈاؤن کے بعد ملنے آجائیں۔

لیکن پیڈی راجو کہتے ہیں کہ ’ہم اور انتظار نہیں کرسکے۔ تو ہم نے ایک اجازت نامہ تیار کروایا جس سے مجھے دوسری ریاست جانے کی اجازت مل گئی۔‘

صرف ایک ہفتے بعد وہ لدھیانہ میں اپنے والد کے ساتھ تھے جن کی دیکھ بھال پولیس کر رہی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32503 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp