پاکستان میں بدلتا ہوا طرز فکر


اگر ہماری قوم کا طرز عمل ہر سنجیدہ و غیر سنجیدہ موضوع پر صرف لطیفے بنانے تک محدود ہو چکا ہے تو یہ ان تمام مزاحیہ پروگراموں کی کامیابی ہے جو کہ پچھلی ایک دہائی سے مسلسل مختلف چینل دکھا رہے ہیں۔ جس نے من حیث القوم ہم سب کے رویوں میں ایک بھانڈ پن شامل کر دیا ہے۔ اور شاید ہماری بے حسی کی یہ بھی ایک وجہ ہے کیونکہ ہم اب اپنے مسائل کو لطائف کی نذر کر دیتے ہیں۔

دی انڈیپینڈنٹ اردو نے ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں عالیہ صلاح الدین کرونا سے متاثرہ ملک اٹلی کی بابت تفصیلات بتا تی ہیں کہ اٹلی نے کیسے اس چیلنج پر قابو پایا بقول ان کے کہ کرونا سے قبل اٹلی کے وزیراعظم سے کوئی واقف نہیں تھا لیکن اس چیلنج نے انہیں ایک لیڈر کے طور پیش کر دیا۔ اور ان کے ہر فیصلے پر پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی تھی۔ کیونکہ اٹلی کی عوام کو اپنے لیڈر پر یقین تھا اور ہے۔

جبکہ ہم بحیثیت قوم اگر اپنے گریبان میں جھانکیں تو اندازہ ہو کہ ہمارا طرز عمل اور رویہ اس چیلنج سے نپٹنے کے لئے کتنا سنجیدہ ہے یا پھر ہم بھی یہی سمجھتے ہیں کہ یہ سب مذاق ہے؟ نہ ہمیں حکومت کی جانب سے جاری ہدایات پر یقین ہے اور نہ ہم ڈاکٹروں کی بات کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

اگر ہماری زندگی کے ہر پہلو اور چیلنج کو مزاح کی ہوا لگ جائے گی تو خود سوچیے کہ سنجیدہ طرز فکر اور دور اندیشی سے دوری اگلا پڑاؤ ہوگا۔

کیا ایسے طرز عمل اور اور غیر سنجیدہ رویوں کے ساتھ موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نپٹ سکیں گے؟ یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ چوتھا انڈسٹریل ریولوشن ا چکا ہے اب انسانوں کی جگہ مشینوں نے لینی ہے۔ اگر ضروری مہارتوں پر عبور نہیں ہوگا تو روزگار کے مواقع محدود ہو جائیں گے۔

ورلڈ اکنامک فورم نے 2018 میں ایک سو سینتالیس اوراق پر مشتمل ”نوکریوں کا مستقبل“ کے عنوان سے ایک رپورٹ شائع کی۔ چاہیے تو یہ تھا کہ اس رپورٹ کو قومی سطح پر نہ صرف شائع کیا جاتا بلکہ تعلیم اداروں کو اس بات پر مجبور کیا جاتا کہ وہ اس رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سلیبس میں ضروری تبدیلیاں کر لیں۔ اس رپورٹ میں کل تیس مہارتوں کا ذکر کیا گیا ہے کہ جن میں سے دس موجودہ دور کی مہارتیں ہیں۔ دس مہارتیں ایسی ہیں جن کی آنے والے وقت میں ضرورت نہیں اور دس وہ مہارتیں ہیں جن کو سیکھے بغیر آنے والے دور چلنا ناممکن ہے۔ اور اس کی پیش بینی 2022 ہے۔ آپ کی اطلاع کے لئے عرض کرتا چلوں کہ وہ دس مہارتیں جن کی آنے والے وقت میں ضرورت نہیں ہے ہمیں ان سب پر عبور حاصل ہے۔

شاید کہ تیرے دل میں اتر جائے میری بات


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments