وزیراعظم عمران خان: ’اپوزیشن کے آٹھ، نو لوگوں کو کیسز ختم کرنے کی یقین دہانی کروا دوں تو پانچ سال حکومت کرنا آسان ہے‘


پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے لیے پانچ سال حکومت کرنا بہت آسان ہے اور کوئی طاقت انھیں اس وقت تک نہیں ہرا سکتی جب تک وہ اپنے نظریے پر کھڑے ہیں۔

حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کو دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ روز خبر ملتی ہے کہ میں آج جا رہا ہوں، کل جا رہا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کے خلاف کیسز ختم کر دوں تو یہ چپ ہو جائیں گے، مگر ایسا نہیں ہو گا۔

انھوں نے کہا ’اگر صرف میں اپوزیشن کے آٹھ، نو لوگوں کو یہ یقین دہانی کروا دوں کہ آپ بے فکر ہو جائیں، آپ کے خلاف کیس آگے نہیں بڑھائے جائیں گے۔ تو اس کے بعد بڑے آرام سے ہماری زندگی گزر جائے گی۔‘

یہ بھی پڑھیے

’فوج میرے ساتھ کھڑی ہے، کیونکہ میں کرپٹ نہیں ہوں‘

’حکومت میں گزرا ایک سال زندگی کا مشکل ترین سال تھا‘

انڈین صحافی آرتی ٹکو سنگھ کا عمران خان پر مضمون اور سوشل میڈیا پر قہقہے

واضح رہے کہ حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کو دیے گئے اس عشائیے میں پی ٹی آئی حکومت کی سب سے بڑی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) نے شرکت نہیں کی جبکہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد خرابی صحت کی وجہ سے شرکت نہیں کر سکے۔

عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہماری پارٹی اور ہم اس وقت ختم ہو جائیں گے جب ہم اپنے نظریے سے پیچھے ہٹیں گے۔

’اسی نظریے کی بنیاد پر ایک پورا ووٹ بینک آپ کے ساتھ کھڑا ہے، یہ ووٹرز آپ کے ساتھ ایک امید وابستہ کر کے آیا ہے، وہ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ آپ ایک دن یا ایک سال میں (حکومت میں آنے کے بعد) کامیاب ہو جائیں گے۔ اونچ نیچ آتی ہے وہ کبھی کبھی مایوس بھی ہوں گے۔‘

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی اصلاحات کا عمل آسان نہیں ہوتا، اصلاحات کا مطلب ’سٹیٹس کو‘ کے خلاف جنگ ہے اگر آپ سٹیٹس کو کے خلاف لڑیں گے تو وہ اتنے آرام سے آپ کو یہ کام نہیں کرنے دیں گے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ جدوجہد کبھی بھی ایک سیدھی لائن میں نہیں ہوتی بلکہ اس میں اونچ نیچ ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے تحریک انصاف کو مینڈیٹ دیا ہے، عوام نے ہم سے امیدیں وابستہ کی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حزبِ اختلاف کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں نے اتوار کو ایک مشترکہ اجلاس کے بعد موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مالی سال 21-2020 کے بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان کیا۔

اجلاس کے بعد حزب اختلاف کے رہنماؤں نے مشترکہ پریسں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری اور آئینی طریقے سے موجودہ حکومت کو واپس گھر بھیجنے کا بندوبست کیا جائے گا اور اس حوالے سے لائحہ عمل کُل جماعتی اپوزیشن کانفرنس کے دوران ترتیب دیا جائے۔

اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نواز، جماعت اسلامی، جمیعت علمائے اسلام (ف)، عوامی نیشنل پارٹی، بی این پی (مینگل)، نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp