میٹنگ میٹنگ (ڈرامہ)


کردار: ہینڈسم چاندو، چیونگم قریشی، عمر معنک، شیریں ترین، چوہدری شرارتی، مراد جوشیلا، واڈکا بوٹ والا، رسیلا ٹی وی اینکر، مبصر تنقیدی، اور کچھ غیر اہم کردار۔
پہلا سین: رسیلا چوہدری شرارتی کا ٹی وی کے لئے انٹرویو لیتے ہوئے۔ پس منظر میں گانا سنائی دے رہا ہے۔ تصویر بناتا ہوں، تصویر نہیں بنتی۔

رسیلا: (اپنے مخصوص انداز میں الفاظ کی چاشنی کشید کرتا ہوا) چوہدری صاحب! اگلے تین سالوں میں آپ اپنی حکومت کو کہاں دیکھتے ہیں؟

چوہدری: تین سال چھوڑیں۔ اگر ہم چھ مہینے میں کچھ نہ کرسکے تو حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے۔ ہم اندرونی لڑائیوں کی وجہ سے پہلے کافی وقت ضائع کرچکے ہیں۔ پہلے شیریں ترین نے عمر معنک کو آؤٹ کیا اور پھر عمر معنک اور چیونگم قریشی نے مل کر شیریں ترین کی چھٹی کرا دی۔ یوں ہماری لڑائیوں کی وجہ سے غیر سیاسی مشیروں کی اہمیت بڑھ گئی اور نظریہ گم ہو گیا۔

(انٹرویو سننے کے بعد مبصر تنقیدی عینک صاف کر کے پہنتا ہے اور سگریٹ سلگا کر اونچی آواز میں سوچتا ہے )
اس وقت اس انٹرویو کی ضرورت کس کو تھی؟ کیا رسیلا نے چوہدری سے انٹرویو کے لئے وقت لیا تھا یا چوہدری نے انٹرویو دینے کی خواہش کی تھی؟ چوہدری نے چھ مہینے کی مہلت کی دھمکی دی یا پیغام پہنچایا؟ پیغام کس کا تھا اور دھمکی کس کے لئے تھی؟ کیا چوہدری پیغام رساں ہے یا وسل بلور؟
(تنقیدی کی خود کلامی پس منظر میں بجنے والے گانے کی تیز ہوتی ہوئی آواز میں معدوم ہوجاتی ہے ) تصویر بناتا ہوں تصویر نہیں بنتی۔

دوسرا سین: بڑی سی میز کے گرد ہینڈسم چاندو، چوہدری شرارتی، واڈکا بوٹ والا، چیونگم قریشی، عمر معنک، مراد جوشیلا، چند غیر اہم کرداروں کے درمیان بیٹھے میٹنگ میٹنگ کھیلتے ہیں۔ کھیل بور ہوجاتا ہے تو عمر معنک پرائمری کلاس کے بچے کی طرح ہاتھ اٹھا کر ہینڈسم سے بولنے کی اجازت مانگتا ہے۔ ہینڈسم چاندو اسے بولنے کی اجازت دیتا ہے

عمر معنک: (شکایتی انداز میں ) چوہدری شرارتی نے اپنے ٹی وی انٹرویو میں مجھ پر الزام لگایا ہے کہ شیریں ترین کو نکالنے میں میرا ہاتھ تھا۔
چیونگم قریشی: ( ہر لفظ کو مخصوص انداز میں چیونگم کی طرح چبا چبا کر) چوہدری نے میرا بھی ذکر کیا ہے۔ جس کی میں پرزور الفاظ میں تردید کرتا ہوں۔

چوہدری شرارتی: (چیونگم قریشی کی بات کاٹتے ہوئے ہینڈسم چاندو کو مخاطب کرتا ہے ) کیا آپ نے خود میرا انٹرویو دیکھا ہے؟

ہینڈسم چاندو: نہیں، میں نے خود نہیں دیکھا لیکن رپورٹ ملی ہے۔
چوہدری شرارتی: جناب صرف نو منٹ کا انٹرویو ہے۔ آپ خود دیکھ لیں پھر فیصلہ کریں۔

واڈکا بوٹ والا: (اونچی آواز میں ہینڈسم کو مخاطب کرتا ہے۔ سب اس کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں ) سر! چوہدری نے کوئی غلط بات نہیں کی صرف غلط فورم استعمال کیا ہے۔ پارٹی کی بات پارٹی میں ہونی چاہیے۔ اس کی بات اتنی بری نہیں جتنا یہ دونوں اس کا بتنگڑ بنا رہے ہیں۔ اصل مسئلہ ان دونوں کا ہے۔ جن کو وزیر اعظم بننے کا شوق ہے۔

ہینڈسم چاندو: (واڈکا کو روکتے ہوئے ) نہیں نہیں، اس طرح ساتھیوں کے نام نہیں لئے جاتے۔ ہم واقعی توقعات پر پورے نہیں اتر رہے۔ آپ کے پاس چھ مہینے کا وقت ہے۔ اپنی کارکردگی بہتر کریں ورنہ حالات قابو سے باہر ہوجائیں گے۔ شیریں ترین کو بھی میں نے ٹارگٹ نہیں کیا۔ شوگر مافیا کی انکوائری میں اس کا نام آ گیا ہے۔

(ہینڈسم واڈکا کے کاندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے کمرے سے باہر لے جاتا ہے۔ عمر معنک اور چیونگم قریشی ہکے بکے ایک دوسرے کا منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں۔ باقی کردار بھی کمرے سے نکل جاتے ہیں )

مبصر تنقیدی: (اونچی آواز میں خود کلامی کرتا ہوا) یہ کیا؟ شکایت چوہدری کی لگی تھی۔ واڈکا نے چوہدری کی طرفداری میں شکایت کنندگان کو ہینڈسم کی نظروں میں مجرم اور ناقابل اعتماد بنا دیا۔ ہینڈسم نے بھی شکایت کنندگان کی شکایت پر چوہدری کی سرزنش کرنے کی بجائے، شکایت کنندگان کی شکایت لگانے والے کی کاندھے پر بندوق رکھا، سوری ہاتھ رکھا اور ساتھ لے گیا۔ اگر ہینڈسم نے چوہدری کا انٹرویو نہیں دیکھا تھا۔ تو پھر کس طرح انہوں نے بھی چوہدری کے چھ مہینے والی بات دوہرائی؟

کیا ہینڈسم اور چوہدری کے ایک جیسے الفاظ محض اتفاق تھا یا چوہدری کا انٹرویو ہینڈسم کی مرضی سے طے ہوا تھا؟ چوہدری نے چھ مہینے کی دھمکی ہینڈسم کو دی تھی یا وزارت عظمیٰ کے خواہشمندوں کو؟ کیا پارٹی کے اندر متبادل وزیر اعظم کی تلاش ہو رہی ہے؟ چوہدری کی دھمکی اور واڈکا کی وزارت عظمیٰ کے امیدواروں کی ہنڈیا بیچ چوراہے پھوڑنے کا عمل محض اتفاقات تھے یا سکرپٹ کا حصہ؟ کیا چھ مہینے کے بعد وزارت عظمیٰ کے امیدواروں کو رخصت کیا جائے گا یا اندرونی تبدیلی کی کوشش کو ناکام بنا کر اسمبلی برخواست کی جائے گی؟

چندہ الیون میں کھیلنے والے بلوچستان کے کھلاڑی ریٹائرڈ ”ہرٹ“ ہو کر کھیلنے سے باہر ہو گئے ہیں۔ ق لیگ بھی کورونا کی وجہ سے قرنطینہ میں جا بیٹھی ہے۔ فرنچائز اونر چارٹرڈ طیارے سے انگلینڈ نکل گئے ہیں۔ جہاں شریف الیون کا کپتان پہلے سے موجود ہے۔ یہ سب محض اتفاقات ہیں یا سیلیکشن کمیٹی نے متبادل کھلاڑیوں کو تیار ہونے کی خوشخبری دی ہے؟

(عمارت کا نگران داخل ہو کر تنقیدی کو مخاطب کرتا ہے ) تنقیدی صاحب میٹنگ میٹنگ کا کھیل ختم ہو گیا۔ چوہدری شرارتی بھی ”طاقتور“ سے ملاقات کے لئے چلا گیا۔ آپ بھی تشریف لے جائیں۔

تنقیدی: (نگراں سے پوچھتے ہوئے ) طاقتور کون ہے؟ ڈرامے کا ہدایتکار یا سیلیکشن کمیٹی کا چیئرمین؟
لیکن تنقیدی کا سوال تیز ہوتے ہوئے گانے میں غائب ہوجاتا ہے۔ تصویر بناتا ہوں، تصویر نہیں بنتی۔

شازار جیلانی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

شازار جیلانی

مصنف کا تعارف وجاہت مسعود کچھ یوں کرواتے ہیں: "الحمدللہ، خاکسار کو شازار جیلانی نام کے شخص سے تعارف نہیں۔ یہ کوئی درجہ اول کا فتنہ پرور انسان ہے جو پاکستان کے بچوں کو علم، سیاسی شعور اور سماجی آگہی جیسی برائیوں میں مبتلا کرنا چاہتا ہے۔ یہ شخص چاہتا ہے کہ ہمارے ہونہار بچے عبدالغفار خان، حسین شہید سہروردی، غوث بخش بزنجو اور فیض احمد فیض جیسے افراد کو اچھا سمجھنے لگیں نیز ایوب خان، یحییٰ، ضیاالحق اور مشرف جیسے محسنین قوم کی عظمت سے انکار کریں۔ پڑھنے والے گواہ رہیں، میں نے سرعام شازار جیلانی نامی شخص کے گمراہ خیالات سے لاتعلقی کا اعلان کیا"۔

syed-shazar-jilani has 127 posts and counting.See all posts by syed-shazar-jilani

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments