پاکستان سٹاک ایکسچینج حملہ: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی انڈیا میں ہوئی تھی


عمران خان (فائل فوٹو)

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے منگل کو قومی اسمبلی میں اہنے خطاب کے دوران انڈیا پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملے کی منصوبہ بندی انڈیا میں ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے اس کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ یہ ’بہت بڑا سانحہ جو کہ پڑی پلاننگ سے ہمارا پڑوسی ملک ہندوستان۔۔۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے انھوں نے بڑا پلان بنایا ہوا تھا۔ یہ بہت زیادہ اسلحہ لے کر آئے تھے۔‘

اس حملے کے مقاصد پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’ان کا صرف ایک مقصد یہ تھا کہ سٹاک ایکسچینج میں جا کر ان کو یرغمال بنالیتے۔ اور جو ایک دفعہ ممبئی میں بہت بڑی دہشتگردی ہوئی تھی، بالکل اسی طرح کا پلان تھا کہ سٹاک ایکسچینج میں بھی وہی کرتے، اُسی طرح بے قصور لوگوں کو قتل کرتے اور ایک ملک میں ایک فضا بناتے غیر استحکام کی اور غیر یقینی کی۔‘

پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ ’یہ پلان، ہمیں کبھی کوئی شک نہیں ہے کہ یہ ہندوستان سے ہوا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

سٹاک مارکیٹ حملہ: ہلاک ہونے والے سکیورٹی گارڈ افتخار واحد جنھیں دو دن بعد ریٹائر ہونا تھا

سٹاک ایکسچینج حملے کے متاثرین کی مدد کے لیے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ

پاکستان سٹاک ایکسچینج: چار حملہ آوروں سمیت سات ہلاک، بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کر لی

کراچی: پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ، تصاویر میں

کراچی سٹاک ایکسچینج حملہ

کراچی کی وال سٹریٹ آئی آئی چندریگر روز کے کونے پر واقع پاکستان سٹاک ایکسچینج کی عمارت پر چار حملہ آوروں نے پیر کی صبح دھاوا بولا

واضح رہے کہ ایک روز قبل یعنی پیر کو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں واقع بازارِ حصص، پاکستان سٹاک ایکسچینج کی عمارت پر شدت پسندوں کے حملے میں چاروں حملہ آوروں سمیت کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کالعدم شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا کہ ان کی ’مجید بریگیڈ‘ کے ارکان نے اس کارروائی میں حصہ لیا۔

کراچی سے نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق یہ واقعہ صبح دس بجے کے قریب پیش آیا اور ابتدائی معلومات کے مطابق حملہ آور پارکنگ کے راستے عمارت کے احاطے میں داخل ہوئے اور انھوں نے دستی بم پھینک کر رسائی حاصل کی۔

کراچی سٹاک ایکسچینج حملہ

تقریباً 10 بجے کے قریب حملہ آور ایک کرولا گاڑی میں سٹاک ایکسچینج کے بیرونی گیٹ پر رکے جہاں پولیس والوں سے ان کی مسلح جھڑپ ہوئی

خطرات سے متعلق پہلے ہی کابینہ کو آگاہ کر دیا تھا

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انھوں نے بڑے خطرات سے متعلق پچھلے دو ماہ سے اپنی کابینہ اور وزرا کو بتایا ہوا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کی جتنی بھی ایجنسیز تھیں وہ ہائی الرٹ پر تھیں۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہم نے کم از کم چار بڑے دہشتگردی کی کوششوں کی ناکام بنایا۔‘

عمران خان نے انٹیلیجنس ایجنسیوں کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایسی کارروائیوں کے بارے میں پہلے ہی معلومات حاصل کرلیں اور ’ہماری اس کے لیے پہلے سے ہی تیاری تھی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جتنی بھی تیاری ہو، اس طرح کے حملوں کو پوری طرح سے روکا نہیں جا سکتا ’دنیا کی بہت بڑی فوج اور ایجنسیاں اس طرح کے حملوں کو روک نہیں سکتیں مگر یہ ہماری بہت بڑی جیت ہوئی ہے اور ہمارے ملک کی جیت ہوئی ہے‘۔

کراچی سٹاک ایکسچینج حملہ

بیرونی گیٹ پر ہی دو حملہ آور مارے گئے جبکہ دو بھاج کر سٹاک ایکسچینج کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے

’شہدا کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں‘

وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب کے آغاز میں کہا کہ وہ سب سے پہلے پاکستان کے ہیروز کو سلام پیش کرنا چاہتے ہیں۔

’سب سے پہلے سب انسپکٹر شاہد شہید اور سٹاک ایسکچینج کے تین سکیورٹی گارڈ افتخار، خدا یار اور حسن علی اور مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حسن علی کی بہن کو پتا چلا کہ وہ شہید ہو گئے ہیں تو وہ بھی اس دنیا سے چلی گئیں‘۔

ان کا کہنا تھا ’میں سلام پیش کرتا ہوں کہ ہمارے سکیورٹی اہلکاروں نے اس بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔‘

انھوں نے کہا کہ وہ ہلاک ہونے والوں کے علاوہ انٹیلیجنس ایجنسیوں کو بھی خراج تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ کراچی پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ اور دستی بم کے حملے میں داخلی دروازے پر ڈیوٹی پر موجود کراچی پولیس کا ایک سب انسپکٹر اور سٹاک ایکسچینج کے دو محافظ ہلاک ہوئے۔

ترجمان کے مطابق پولیس اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں تین پولیس اہلکار، دو سکیورٹی گارڈ اور سٹاک ایکسچینج کے ملازم سمیت دو شہری زخمی بھی ہوئے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp