کورونا وائرس: کووڈ 19 سے مرنے والوں کی لاشیں گڑھے میں ’پھینکے‘ پر سخت تنقید


تدفین

کورونا وائرس کی وبا نے ہم سب کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں یہاں تک کہ اس کے اثرات موت کے بعد بھی نظر آ رہے ہیں۔

انڈیا بھر سے کئی ایسی تصاویر، خبریں اور ویڈیوز سامنے آئی ہیں جس میں لوگوں نے اپنے ہی خاندان کے وبا سے مرنے والے افراد کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

اسی قسم کا ایک معاملہ حال ہی میں انڈیا کی جنوبی ریاست کرناٹک میں بھی پیش آیا ہے۔

کرناٹک کے بیلاری ضلع کے مضافات میں جس طرح لاشوں کو دفن کیا جارہا تھا اس کے بارے میں سوشل میڈیا پر کافی تنقید کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جب ایک ڈاکٹر کو اپنے ساتھی کی قبر خود کھودنی پڑی

انڈیا: جب مجبوری میں شوہر کی لاش چھوڑ کر جانا پڑا

کورونا وائرس: وہ مسلمان جو ہندوؤں کی آخری رسومات ادا کرتا ہے

جو ویڈیوز منظرعام پر آئی ہیں ان میں لاشوں کو پلاسٹک کے کالے تھیلوں میں باندھ کر رکھا گیا ہے جسے پی پی ای کٹ پہنے ہوئے چند لوگ لے جارہے ہیں۔ کچھ دور جانے کے بعد یہ لوگ لاشوں والے کالے بیگ کو ایک بڑے سے گڑھے میں پھینک دیتے ہیں۔

منظر عام پر آنے والی تصاویر اور ویڈیو نے اس بحث کو جنم دیا ہے کہ کیا موت کے بعد کسی شخص کا احترام نہیں کیا جاتا ہے؟ کیا آخری رسومات کو قاعدے سے نہیں نبھانا چاہیے؟

بیلاری ضلعے کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے بی بی سی کو بتایا ‘ہمیں اس سے بہت تکلیف ہوئی ہے اور ہمیں بہت افسوس ہے۔ جس طرح لاشوں کے ساتھ سلوک کیا گیا ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انھیں لاشوں کے ساتھ انسانیت کا سلوک کرنا چاہیے تھا۔ اس سے مرنے والوں کے گھر والوں کے جذبات تو مجروح ہوتے ہیں ہمارے بھی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔‘

تدفین

میت کی تدفین میں زیادہ حساسیت کا مظاہرہ کیا جا سکتا ہے

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سے کہا گیا کہ وہ ویڈیو کی فوری طور پر تصدیق کریں۔ ویڈیو میں پی پی ای کٹ پہنے جو لوگ لاشوں کو تھامے ہوئے ہیں ان کے پشت میں جے سی بی کھڑا نظر آ رہا ہے جس سے گڑھے کھودے جا رہے ہیں۔

ہر ایک گڑھے میں اچھی خاصی مقدار میں جراثیم کش ادویات ڈالی گئی ہیں اور باڈی ڈسپوزل ٹیم لاشوں کو اس میں ڈال رہی ہے۔

اسی طرح وہ ایک ایک کر کے لاشوں کو گڑھے میں ڈالتے ہیں۔

ایس ایس نکول نے کہا ‘ہم نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو غیر مشروط معافی نامہ جاری کیا ہے۔ ان لاشوں کا تعلق وجے نگر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں مرنے والے آٹھ افراد سے ہے۔‘

ضلعی عہدیداروں کح تحقیق کے مطابق لاشوں کی تدفین کے لیے ایس او پییز پر عمل کیا گیا ہے۔

ایس ایس ناکولا نے کہا ‘انھوں نے تمام پروٹوکول پر عمل کیا۔ لیکن انسانیت کی سطح پر ان سے بھول ہوئی ہے۔ لاشوں کو دفناتے وقت زیادہ حساس طریقے کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھی۔’

فی الحال انھوں نے ‘پوری آؤٹ سورس ٹیم’ کو ہٹا دیا ہے اور اب ایک نئی ٹیم ہسپتال کے محکمہ فارنزک ڈیپارٹمنٹ کے لیے کام کرے گی۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا ‘میرے پاس کہنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے سوائے اس کے کہ میں مرنے والوں کے اہل خانہ اور بلاری کے لوگوں سے معافی مانگتا ہوں۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32289 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp