ایف آئی اے کی کارروائی، بچوں کی فحش تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والے تین ملزمان گرفتار


فحش تصاویر

پاکستان میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے حالیہ دنوں میں کراچی، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں ڈارک ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر بچوں کی فحش تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق تینوں ملزمان سے بڑی تعداد میں فحش مواد اور الیکٹرانک آلات بر آمد کیے گئے ہیں، جن کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

ان تینوں ملزمان کے خلاف سائبر کرائم کے سیکشن 22 کے تحت مقدمات درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ الزام ثابت ہونے پر سات سال قید، پانچ لاکھ روپے جرمانہ، ان میں سے ایک سزا یا دونوں سزائیں بھی ہو سکتی ہیں۔

ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے وقار چوہان نے بی بی سی کو بتایا کہ ان تینون ملزمان کی گرفتاری ایف آئی اے کی جانب سے شروع کردہ خصوصی مہم کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیے

فیصل آباد: بچوں سے جنسی زیادتی کے پانچ ملزمان گرفتار

‘یورپ بچوں سے متعلق جنسی مواد کا گڑھ‘

بچوں سے بدسلوکی کے ملزم کے خلاف مزید مقدمات درج

اس مہم کے دوران ایف آئی اے نے بین الاقوامی ادارے انٹرپول سے پاکستان سے ڈارک ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر فحش مواد شیئر کرنے والوں کی تفصیلات اور ڈیٹا طلب کیا تھا۔

وقار چوہان کے مطابق انٹرپول سے حاصل کردہ ڈیٹا اور معلومات کی بنیاد پر ایف آئی اے کے ماہر تفتیش کاروں نے کئی روز تک تفتیش اور نگرانی کا کام سر انجام دیا۔ گرفتار ہونے والے ہر شخص کی انٹرنیٹ پر سرگرمیوں کو مانیٹر کیا گیا اور ان کے خلاف مناسب ثبوت حاصل کیے گئے۔

جس کے بعد کراچی، لاہور اور فیصل آباد سے تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ وہ افراد تھے جن کو بین الاقوامی سطح پر بھی نگرانی میں رکھا گیا تھا۔

وقار چوہان کے مطابق ایف آئی اے نے پورے ملک کے اندر نگرانی کا عمل سخت کیا ہوا ہے اور بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث افراد کی معلومات ہر ذریعے سے حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

گرفتار ہونے والے کون ہیں؟

فیصل آباد کے علاقے سمن آباد سے ایک 43 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق مذکورہ ملزم پیشے کے لحاظ سے باروچی ہے۔ مختلف مقامات پر اپنے کام کے سلسلے میں سفر کرتا رہتا تھا اور اسی بات کا فائدہ اٹھا کر بچوں کو اپنے جال میں پھنساتا تھا۔

اسی طرح سوشل میڈیا پر بھی اس نے اپنے مختلف اکاؤنٹ بنا رکھے تھے۔ وہ مختلف فحش گروپوں کا ممبر اور ڈارک ویب سائٹس پر متحرک رہتا تھا۔

گرفتار ہونے والے دوسرے شخص کو تعلق سیالکوٹ سے ہے۔ یہ شخص دو بچوں کا باپ اور پیشے کے لحاظ سے بڑھئی ہے جبکہ اس کی عمر 25 برس ہے۔

اس شحض کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایک مرتبہ جو اس شخص کے جال میں پھنس جاتا، یہ اس کو بلیک میل کرنے کے لیے فحش تصاویر اور ویڈیوز اپنے پاس رکھتا تھا۔

حکام کے مطابق یہ ڈارک ویب اور سوشل میڈیا کے مختلف فحش گروپوں کا بھی ممبر ہے جو اپنے پاس موجود مواد کو اکثر ڈارک ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر شیئر کرتا تھا۔

حکام کے مطابق گرفتار ہونے والے تیسرے شخص کی عمر 33 برس اور تعلق کراچی سے ہے اور یہ ایک کم عمر لڑکی کی بلیک میلنگ میں ملوث تھا اور سوشل میڈیا میں مختلف فحش گروپوں کا بھی ممبر ہے۔

حکام نے بتایا کہ یہ شخص سوشل میڈیا سے بچوں کو مختلف طریقوں سے ورغلاتا تھا اور ڈارک ویب سائٹس پر متحرک رہتا تھا۔

ایف آئی اے کے مطابق ان تینوں ملزمان کا آپس میں کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32299 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp