اینڈی گاٹس: شوبز کے ستاروں کی تصاویر بنانے والے فوٹوگرافر کے 30 سالہ کیریئر کی یادیں
اینڈی گاٹس کا فوٹوگرافی میں کیریئر 30 سال پہلے شروع ہوا جب زمانہ طالب علمی میں انھوں نے مستقبل کے مشہور اداکار اور دانشور سیفن فرائی کو فوٹو شوٹ کروانے پر امادہ کیا۔ اس دن اور لے کر اب تک گاٹس نے دنیائے شوبز کے بڑے سے بڑے ستاروں کی تصاویر بنائی ہیں، جن میں سے کچھ یہاں ان کی یادوں کے ساتھ پیش کی جا رہی ہیں۔
پال نیومین
عظیم ہالو وڈ اداکار پال نیومین کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع بیشک میری زندگی کے سب سے نادر لمحوں میں سے ہے۔ پال میری نظر میں ہمیشہ سے مثالی آدمی تھے۔ مہذب، شفیق اور مزاح کے شوقین، ان کے چہرے پر ہمیشہ ایک معنی خیز مسکراہٹ ہوتی تھی۔
میں نے یہ تصویر آج تک نہیں دِکھائی تھی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب میں نے ان کی یہ تصویر لی اسی وقت انھوں نے ’ون شاٹ گاٹس‘ کا خطاب عطا کیا تھا۔
انھیں یقین ہی نہیں تھا کہ کوئی فوٹوگرافر ایک بار ہی تصویر لے کر اس سے خوش ہو سکتا تھا، تو جب میں نے آواز لگائی ’شکریہ مسٹر نیومین، ہمارا کام ہوگیا ہے‘ تو انھوں نے مشکرا کر کہا: ’اوئے، تمہارے بارے میں لوگ صحیح کہتے ہیں، تم واقعی ایک تصویر والے آدمی ہو۔ تم ون شاٹ گاٹس ہو!‘
کائیلی مینوگ
میں کائیلی کو تب سے دیکھ رہا ہوں جب سے وہ آسٹریلوی ٹی وی شو ’نیبرز‘ (پڑوسی) میں نظر آیا کرتی تھیں۔ وہ مجھے ہمیشہ سے بہت زندہ دل اور گرم جوش معلوم ہوتی تھیں اور جب میں ان سے ملا تو انھیں ویسا ہی پایا۔ وہ وقت کی پابند تھیں اور جب وہ کمرے میں داخل ہوئیں تو ان کی مسکراہٹ دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی۔
جب شوٹ شروع ہوا تو انھیں کھلنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور انھوں نے جلد ہی رقص کرنا اور گھومنا شروع کر دیا۔ پھر آخر میں انھوں نے اپنا سر نیچے جھکا کر شیمپو کے اشتہاروں کی طرح اپنے بال پیچھے کی طرف جھٹکے۔
سیمیول ایل جیکسن
سیم ایک انتہائی ’کول‘ انسان ہیں اور اتنے ہی شائشتہ جتنا آپ کو توقع ہوگی۔
یہ شوٹ لاس اینجلس کے علاقے بیورلی ہلز میں ہوا تھا اور سیم ایک چمکدار نارنجی رنگ کی ٹی شرٹ، شارٹس اور کیپ پہن کر واہں پہنچ گئے۔
ہماری کافی گپ شپ لگی۔ جب میں شوٹ کے لیے لائٹ ٹھیک کر رہا تھا تو سیم اپنا بیگ اٹھا کر غسل خانے چلے گئے اور جب وہ واپس آئے تو انھوں نے یہ سیاہ سوٹ زیب تن کر رکھا تھا۔ سیاہ لباس میں تو وہ بالکل ’مسٹر کول‘ لگتے ہیں۔
یہ اس شوٹ کے دوران کھینچی گیی ایسی تصاویر ہیں جو استعمال نہ ہو سکیں کیونکہ ہم دونوں ہنسی مذاق میں لگے ہوئے تھے۔
میرل سٹریپ
میں نے فلم ’دی آئرن لیڈی‘ کی تشحیری مہم کے دوران میرل کا سوہو ہوٹل میں شوٹ کیا تھا۔ ان کا سارا دن ایک انٹرویو سے دوسرے میں جاتے جاتے سرف ہو گیا تھا لیکن انھوں نے پھر بھی میرے لیے وقت نکالا۔
میں ان کی تصاویر میں روشنی کے استعمال سے انھیں ایک طاقتور خاتون کے طور پر پیش کرنا چاہتا تھا اور میں نے ان کے سر کے بالکل اوپر لائٹ لگائی جو ان تصویروں کو ایک تاریخی رنگ دیتی ہیں۔
میں نے پہلے تھوڑی نرم لائٹ سے شروع کیا اور سب ٹھیک چل رہا تھا۔ ہمارے درمیان گپ شپ جاری تھی۔ لیکن جیسے ہی میں نے لائٹ تبدیل کر کے زیادہ طاقتور شاٹس کی طرف آیا تو کونے سے میرل کے میک اپ آرٹسٹ پول پڑے: ’مس سٹریپ کو کبھی ایسے شوٹ نہیں کیا جاتا۔‘
میں نے ایک لمحے کے لیے غور کیا اور مجھے لگا کہ لائٹ بالکل ویسی ہے جیسے میں چاہتا ہوں۔ پھر میں نے کیمرہ نیچے رکھ کر ان سے کہا کہ وہ میرل کی تعلقاتِ عامہ کی ٹیم میں سے کسی کو لے آئیں تاکہ ان کی رائے لی جاسکے۔
جیسے ہی وہ کمرے سے باہر نکلے میں نے اپنی پسند کی لائٹ میں تصاویر لینا شروع کر دیں اور ساتھ ساتھ زیر لب ہنستا گیا۔ جب تک وہ واپس آئے، میرا کام ہو چکا تھا۔
مورگن فری مین
میں نے مورگن فری مین کا شوٹ اس وقت کیا تھا جب وہ اپنی فلم ’بیٹ مین بگنز‘ کی فلم بندی کے لیے لندن آئے ہوئے تھے۔
میں اپنا ساز و سامان تیار کر کے بیٹھا تھا اور دروازے کھلے اور چھ فٹ چار انچ کے فری مین میرے سامنے نمودار ہوئے تو میں قطاً مایوس نہیں ہوا۔
فری مین کو عام طور پر بڑے عقیدت مندانہ انداز میں شوٹ کیا جاتا ہے لیکن میں کچھ مختلف کرنا چاہتا تھا۔ میں نے ان سے ان کے پوتے پوتیوں کے بارے میں بات شروع کر دی اور پوچھا کہ وہ ان کے ساتھ کیسے وقت گزارتے ہیں۔ اس پر انھوں نے اپنی شکل بگاڑ بگاڑ کو وہ ساری ترکیبیں بتائیں جن سے وہ اپنے پوتے پوتیوں کو ہنساتے ہیں۔
کلنٹ ایسٹ وڈ
میں حتی الامکان کوشش کرتا ہوں کے اپنی تصاویر کی پیشگی تیاری نہ کروں، لیکن مجھے ہمیشہ معلوم ہوتا ہے کہ میں کس طرح کی تصویر چاہتا ہوں۔
کلنٹ کے ساتھ یے بہت آسان تھا۔ جب بھی میں ان کا نام سنتا ہوں تو میرے ذہن میں بھوؤیں چڑھائے، پتلے ہونٹوں والے ایک شخص کا عکس نمودار ہوتا ہے۔ بالکل ایسے جیسے ابھی کسی کو مُکّا رسید کرنے والے ہوں۔
یہ وہ جذبات تھے جو مجھے ان کے چہرے میں درکار تھے۔
لیکن جب میں اپنا سامان ترتیب کر رہا تھا تو کلنٹ بہت اچھے موڈ میں تھے اور جیز موسیقی سن رہے تھے۔ میں جب ان کے قریب آیا تو انھوں نے بڑی گرم جوشی سے میرا استقبال کیا اور ان کا چہرہ شفقت سے بھرا ہوا تھا۔ مجھے یہ کلنٹ ایسٹ وڈ نہیں چاہیے تھا۔
میں نے ان سے کہا ’مجھے ڈرٹی ہیری چاہیے، دادا ابو نہیں!‘ انھوں نے ایک قہقہہ لگایا اور پلک جھپکتے ہیں اپنی بھوؤیں چڑھا لیں۔ یہ تصویر اسی لمحے کھینچی گئی تھی۔
اینڈی گاٹس کی کھینچی ہوئی چند دیگر تصاویر
اینڈی گاٹس کا مزید کام آپ ان کے انسٹا گرام اکاؤنٹ اور ویب سائٹ پر دیکھ سکتے ہیں۔
- خاتون فُٹ بال شائق کو گلے لگانے پر ایرانی گول کیپر پر 30 کروڑ تومان جُرمانہ عائد: ’یہ تاریخ میں گلے ملنے کا سب سے مہنگا واقعہ ثابت ہوا‘ - 24/04/2024
- ’مغوی‘ سعودی خاتون کراچی سے بازیاب، لوئر دیر سے تعلق رکھنے والا مبینہ ’اغوا کار‘ بھی زیرِ حراست: اسلام آباد پولیس - 24/04/2024
- جنوبی کوریا کے ’پہلے اور سب سے بڑے‘ سیکس فیسٹیول کی منسوخی: ’یہ میلہ خواتین کے لیے نہیں کیونکہ ٹکٹ خریدنے والے زیادہ تر مرد ہیں‘ - 24/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).