فرانسیسی پہاڑوں سے ملنے والے ’انڈین اخبار 1966 میں تباہ ہونے والے طیارے سے گرے تھے‘


اخبار

انڈیا کے سنہ 1966 کے اخبار فرانسیسی پہاڑی سلسلے ایلپس کے گلیشیئر مونٹ بلینک کی پگھلتی برف سے ملے ہیں۔

خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اخبارات اس انڈین طیارے سے گرے ہوں گے جو 24 جنوری 1966 کو اسی پہاڑی سلسلے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا اور جس میں سوار 117 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

درجن بھر اخبارات کی جن میں نیشنل ہیرالڈ، اور اکنامک ٹائمز بھی شامل ہیں، شہ سرخی انڈیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم اندرا گاندھی کے اس عہدے پر منتخب ہونے سے متعلق ہے۔

یہ اخبارات ایک مقامی ریسٹورانٹ کے مالک ٹموتھی موٹن کو ملے ہیں۔ ٹموتھی موٹن کا ریسٹورانٹ شمونی سکی ریزوٹ کے قریب ہے اور انھوں نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ وہ ان اخبارات کو سکھا رہے ہیں لیکن وہ اچھی حالت میں ہیں اور انھیں باآسانی پڑھا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

کشمیر میں اخبارات سادہ کیوں شائع ہوئے؟

بلوچستان میں اخبارات کی ترسیل نہ ہو سکی

امریکہ میں سائبر حملے سے اخبارات متاثر

انھوں نے کہا کہ جب یہ اخبارات سوکھ جائیں گے تو وہ انھیں یادگار کے طور پر اپنے ریسٹورانٹ میں آویزاں کریں گے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ انڈیا کے 1966 میں تباہ ہونے والے طیارے کی اشیا مقامی لوگوں کے ہاتھ لگی ہیں۔

سنہ 2013 میں ہیرے جواہرات کا ایک باکس بھی ملا تھا جس کی مجموعی مالیت تین لاکھ 76 ہزار ڈالر لگائی گئی تھی۔

اخبار

ٹموتھی موٹن کا ریسٹورانٹ شمونی سکی ریزوٹ کے قریب ہے اور انھوں نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ وہ ان اخبارات کو سکھا رہے ہیں لیکن وہ اچھی حالت میں ہیں اور انھیں باآسانی پڑھا جا سکتا ہے

عالمی حدت میں اضافے کی وجہ سے دنیا بھر میں گلیشیئرز پگھل رہے ہیں۔ گذشتہ برس ستمبر میں ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ مونٹ بلانک کے پلانپینو گلیشیئر کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں اور وہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔

انڈیا کا تباہ ہونے والا طیارہ 24 جنوری 1966 میں موجودہ ممبئی اور اس وقت کے بمبئی سے لندن آ رہا تھا جب وہ مونٹ بلانک کی چوٹی کے قریب تباہ ہوا تھا۔

بمبئی سے اڑنے والا طیارہ لندن آتے ہوئے پہلے نئی دہلی اور پھر بیروت میں رکا تھا۔ لندن پہنچنے سے پہلے اسے سوئٹرزلینڈ کے شہر جنیوا میں بھی رکنا تھا۔ جب وہ جنیوا کے ہوائی اڈے پر اترنے کے لیے نیچے آ رہا تھا تو وہ پہاڑ سے ٹکرا گیا جس میں عملے کے 11 اراکین اور 106 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

اندراگاندھی

اندرا گاندھی کا قتل امرتسر میں سکھوں کے مقدس مقام دربار صاحب پر ہونے والے بلیو سٹار نامی ملٹری آپریشن کے بعد ہوا تھا

اندرا گاندھی کون تھیں؟

اندرا گاندھی آزاد انڈیا کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی بیٹی تھیں۔ اندرا گاندھی 15 برس تک برسراقتدار رہیں اور جب وہ پہلی بار وزیر اعظم منتخب ہوئیں تو وہ دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں۔ وہ اپنے والد جواہر لعل نہرو کے بعد انڈیا کی سب سے لمبے عرصے تک وزیر اعظم رہیں۔

ان کا پہلا دور 1966 میں شروع ہوا جو گیارہ برس تک رہا۔ جب انھوں نے1975 میں ایمرجنسی کا نفاذ کیا تو ان کی مقبولیت کا گراف گر گیا۔ جب انھوں نے انتخابات کا اعلان کیا تو وہ اپنی سیٹ بھی ہار گئیں۔

اندرا گاندھی دوسری بار 1980 میں وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔ انھیں 1984 میں ایک سکھ باڈی گارڈ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

اندرا گاندھی کا قتل امرتسر میں سکھوں کے مقدس مقام دربار صاحب پر ہونے والے بلیو سٹار نامی ملٹری آپریشن کے بعد ہوا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp