بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ، تین اہلکار ہلاک، آٹھ زخمی


فوجی

آئی ایس پی آر کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والے اہلکار اس علاقے میں معمول کے گشت پر تھے

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک جبکہ ایک افسر سمیت آٹھ اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

پاکستان فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق یہ حملہ ضلع پنجگور کے علاقے گیچک میں کیا گیا اور اس حملے میں زخمی ہونے آٹھ اہلکاروں میں سے پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والے اہلکار اس علاقے میں معمول کی گشت پر تھے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بلوچستان: سکیورٹی فورسز پر دو حملوں میں سات اہلکار ہلاک، چار زخمی

بلوچستان: شدت پسندوں کے حملے میں ایک افسر سمیت چھ پاکستانی فوجی ہلاک

لورالائی میں چھاؤنی پر حملہ، حملہ آوروں سمیت آٹھ ہلاک

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وادی گیچک کے قریب سکیورٹی فورس کی پٹرولنگ پارٹی پرحملے کی مذمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایسی بزدلانہ کاروائیوں سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کیے جا سکتے۔

انھوں نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں اور ان کے آلہ کار ایک مرتبہ پھر بلوچستان میں بدامنی پیدا کرنے کی سازش کر رہے ہیں لیکن ملک اور صوبے کے خلاف سازشوں اور شدت پسند عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا جائے گا۔

حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم کا دعویٰ ہے کہ اس علاقے میں سکیورٹی فورسز کی پانچ گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

بلوچستان

حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم کا دعویٰ ہے کہ اس علاقے میں سکیورٹی فورسز کی پانچ گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے

پنجگور کوئٹہ شہر سے جنوب مغرب میں واقع ہے اور ایران سے متصل بلوچستان کا سرحدی ضلع ہے۔ پنجگور انتظامی لحاظ سے بلوچستان کے مکران ڈویژن کا حصہ ہے۔

مکران ڈویژن کے دیگر علاقوں کی طرح پنجگور کا شمار بھی بلوچستان کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جو شورش سے زیادہ متاثر ہیں۔

پنجگور میں ہونے والا یہ حملہ رواں سال بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والا تیسرا بڑا حملہ ہے۔ اس سے قبل مئی کے مہینے میں کوئٹہ کے شمال مشرق میں بولان کے علاقے پیر غیب میں ایک حملے میں چھ اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوئے تھے۔

جبکہ مئی کے اوائل ہی میں پنجگور سے متصل ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں ایک حملے میں ایک میجر سمیت فرنٹیئر کور کے چھ اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

اگرچہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کمی و بیشی کے ساتھ اس نوعیت کے بدامنی کے واقعات کے رونما ہونے کا سلسلہ جاری ہے تاہم سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پہلے کے مقابلے میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp