سپر مون کی سائنس


فصی ملک

\"fasi-malik\"گزشتہ دنوں دنیا بھر میں سپر مون کے نظارے دیکھے گئے، ہر ٹی وی چینل پر یہ خبر گردش کر رہی تھی کہ اس دن چاند اپنے عمومی حالت سے چودہ فیصد بڑا اور تیس فیصد زیادہ روشن دکھائی دے گا اور یہ کہ 1948 کے بعد پہلی مرتبہ چاند زمین سے اتنا قریب ہو گا اور پھر 2034 تک ایسا ہونا ممکن نہ ہو گا۔ اس پر بہت سارے لوگ یہ سوال کرتے بھی نظر آئے کہ ایسا کیوں کر ممکن ہے جب کہ چاند ہر ماہ میں زمین کے گرد ایک چکر لگاتا ہے تو سپر مون ہر ماہ دکھائی کیوں نہیں دیتا؟

چلیں اس سوال کا جواب دینے کی کوشش کرتے ہیں!

لفظ \’سپر مون\’ کا پہلی مرتبہ استعمال ایک نجومی (astrologer)  رچرڈ نول (Richard Nolle)  نے قریباً تیس برس قبل کیا۔ نول نے سپر مون کے تعریف کچھ اس طرح سے کی کہ \”سپر مون وہ چاند ہے جب نیا (پہلی کا چاند) یا مکمل چاند (چودہویں کا چاند) اپنے مدار میں زمین سے کم ترین فاصلے کے نوے فیصد حصے کے اند آ جاتا ہے\”۔ اس تعریف کے مطابق ہر سال چار سے چھ سپر مون ہونے چاہیے۔ اسی تعریف کے مطابق 2016 میں کل چھ سپر مون ہوئے جن میں مارچ، اپریل اور مئی کے نئے اور اکتوبر، نومبر اور دسمبر کے مکمل چاند شامل تھے۔ اب ہم اسے سائنسی زبان میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

چاند زمین کے گرد ایک بیضوی مدار میں چکر لگاتا ہے۔ اس مدار میں دو نقاط ایسے ہیں جن میں سے ایک پر چاند کا زمین سے فاصلہ کم ترین جب کے دوسرے پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ کم ترین فاصلے والے نقطے کو حفیض القمر (perigee) جب کے زیادہ دور نقطے کو اوج قمر (apogee) کہا جاتا ہے۔

وہ قطار جو حفیض القمر سے شروع ہو کر زمین سے گزرتے ہوئے اوج قمر تک جائے، چاند کا اعظم محور (major axis) کہلاتی ہے۔ اسی طرح مدار کی بیضویت کو خارج المرکزیت (eccentricity) سے ناپا جاتا ہے۔ جس کی خارج المرکزیت جتنی زیادہ ہو گی اس کا مدار اتنا زیادہ بیضوی(elliptical) ہو گا اور جس کی خارج المرکزیت صفر ہو گی اس کا مدار دائروی (circular) ہو گا-

\"moon\"

 جب مکمل چاند حفیض القمر(perigee) پر ہوتا ہے تو سپر مون کہلاتا ہے۔ چاند کو مکمل دیکھنے کے لیے سورج، زمین اور چاند کا ایک قطار میں اس طرح ہونا ضروری ہے کہ زمین ان کے درمیان میں ہو.

جب چاند کے اعظم محور (apogee-perigee line) کا رخ سورج کی طرف ہوتا ہے (جیسا کہ دوسری شکل میں نقاط A اور C پر دکھایا گیا ہے) اس وقت چاند کے مدار کی خارج المرکزیت (eccentricity) بہت بڑھ جاتی ہے۔ ایسی حالت میں حفیض القمر (perigee) کم جب کہ اوج قمر(apogee) بڑھ جاتا ہے۔ لہٰذا شکل میں نقطہ A پر جب چاند حفیض القمر پر ہو گا تو یہ پہلی کا سپر مون ہوگا، اور اگر چاند اوج قمر پر ہو گا تو یہ مکمل چاند ہو گا۔

تقریباً 103 دن بعد زمین سورج کے گرد چکر لگاتی ہوئی نقطہ B پر پہنچ جائے گی۔ اس مقام پر چاند کا اعظم محور (major axis) سورج اور زمین کو ملانے والی قطار کے ساتھ قائمہ زاویہ بناتا ہے۔ لہٰذا چاند کی خارج المرکزیت اپنی اقلی قیمت (minimum value) کو پہنچ جائے گی۔ اس حالت میں چاند کا مدار قریب قریب دائروی ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں اوج قمر پر پہلی چوتھائی کا جب کہ حفیض القمر پر آخری چوتھائی کا چاند نظر آتا ہے۔

\"moon2\"206 دن بعد زمین نقطہ C پر پہنچ جاتی ہے اور چاند کا اعظم محور ایک بار پھر سورج کو زمین اور چاند سے ملانے والی قطار کے ساتھ میچ کر جاتا ہے۔ پھر سے چاند کے مدار کی خارج المرکزیت اپنی اعظم قیمت کو پہنچ جاتی ہے جس سے حفیض القمر کم جب کہ اوج قمر بڑھ جاتا ہے۔ لیکن اس مرتبہ ایسا عمل نقطہ A کے مخالف ہوتا ہے۔ یہاں حفیض القمر کا مکمل چاند جب کہ اوج قمر کا نیا چاند (پہلی کا چاند) دکھائی دیتا ہے۔ اس مقام پر حفیض القمری چاند سپر مون کہلاتا ہے۔

سپر مون وقت کے دوری وقفوں (cycles) میں واقع ہوتے رہتے ہیں۔ ایک قریب ترین مکمل چاند (closest full moon) ہر چودہ قمری مہینوں(fourteen lunar months) کے بعد آتا ہے جب کہ ایک قمری مہینہ ایک مکمل چاند سے اگلے مکمل چاند کے نمودار ہونے کے درمیان کا وقت ہے جو کہ تقریباً ساڑھے انتیس دن کے برابر ہے، اسی طرح ایک بے قاعدہ مہینہ (anomalistic month) چاند کے حفیض القمر (perigee) سے واپس حفیض القمر پر آنے کے درمیان کا وقفہ ہے، جو کہ تقریبا ساڑھے ستائیس دن کے برابر ہے۔ چودہ قمری مہینے تقریباً پندرہ بے قاعدہ مہینوں کے برابر ہو تے ہیں۔ جو کہ 413 (ایک سال ایک مہینہ، اٹھارہ دن) دن بنتے ہیں۔ یہ وہ عرصہ ہے جس کے بعد چاند پھر سے حفیض القمر پر ہوگا اور اس کا اعظم محور سورج کو زمین سے ملانے والی قطار سے میچ ہو جائے گا (جیسا کہ دوسری شکل میں نقطہ C پر دکھایا گیا ہے) اور ہمیں پھر سے ایک سپر مون دیکھنے کو ملے گا۔ اس حساب سے اگلا سپر مون 2 جنوری 2018 کو ہو گا۔

چودہ نومبر کو دکھنے والے سپر مون کا زمین سے فاصلہ 356509 کلومیٹر تھا جو کہ 1948 کے بعد سے اب تک چاند کا زمین سے کم ترین فاصلہ ہے۔ اس کے بعد 25 نومبر 2032 کو چاند اس سے کم فاصلے پر دکھائی دے گا، تب اس کا زمین سے فاصلہ 356446 کلو میٹر ہو گا۔ اس صدی کا زمین سے قریب ترین سپر مون 6 دسمبر 2052 کو دکھائی دے گا جب اس کا زمین سے فاصلہ 356425 کلومیٹر رہ جائے گا۔ 2052 کے بعد اس صدی میں چاند زمین کے اس سے زیادہ قریب نہیں آئے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments