عثمان بزدار کو 24 گھنٹے میں دو بار کیوں طلب کیا گیا؟


وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کے امور براہ راست اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے صوبائی بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا حکم دے دیا ہے، وزیر اعظم نے یہ حکم براہ راست وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ”ون آن ون“ (بالمشافہ) ملاقات میں دیا جنہیں بدھ کے روز پرائم منسٹر ہاؤس میں طلب کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی مدد سے تیار کروائی گئی پنجاب کے بیوروکریٹس کی ایک بھاری لسٹ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے حوالے کی اور صوبائی بیوروکریسی میں major reshuffle کی سختی سے ہدایت کرتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بدھ کے روز وزیر اعظم کو ملنے والی بعض خفیہ رپورٹس کی روشنی میں طلب کیا گیا تھا، جن میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر کرپشن کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو موصول ہونے والی انٹیلیجنس رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں مبینہ طور پر ایک ایک کروڑ رشوت لے کر ڈپٹی کمشنروں کی ان کے من پسند اضلاع میں تعیناتیاں کی جارہی ہیں اور مبینہ طور پر خورشید نامی ایک بیوروکریٹ اس ضمن میں وزیراعلیٰ کے فرنٹ مین کا کردار ادا کر رہا ہے جو مرضی کی پوسٹنگ کے خواہشمند افسران سے وزیراعلیٰ کی طرف سے معاملہ طے کرتا ہے۔

ذرائع کے مطابق آنے والے دنوں میں پنجاب بھر میں اعلیٰ بیورو کریٹس کے مزید تقرر و تبادلوں سمیت انتظامی افسران کی وسیع پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ عمل میں آنے کا امکان ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments