ماہان ایئر: شام کی فضائی حدود میں امریکی ایف 15 جنگی طیارے کی جانب سے ایرانی مسافر طیارے کا تعاقب


ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے تہران سے بیروت جانے والی ایک مسافر طیارے کا تعاقب کیا ہے اور فضائی تصادم سے بچنے کے لیے مسافر طیارے کے پائلٹ کو فوراً اپنی اونچائی کم کرنی پڑی جس کی وجہ سے چند مسافر زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی حکام کے مطابق ان کا ایف 15 طیارہ معمول کی نگرانی کی مشق کر رہا تھا اور انھوں نے مسافر طیارے سے ایک محفوظ فاصلہ برقرار رکھا تھا۔

خبر رساں اداروں اے ایف پی اور روئٹرز کے مطابق جمعرات کو ماہان ایئر کی پرواز 1152 شام کی فضائی حدود سے گزر رہی تھی جب دو طیاروں نے اس کا تعاقب کرنا شروع کر دیا۔

ایرانی میڈیا پر نشر ہونے والی فوٹیج میں دو طیاروں کو ایک مسافر طیارے کے ساتھ ساتھ اڑتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ایک اور ویڈیو میں بظاہر مسافروں کی چیخوں کی آوازیں آتی ہیں جس وقت طیارہ اچانک اپنی اونچائی کم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا ایک ’اسرائیلی طیارہ‘ پاکستان آیا تھا؟

یوکرینی طیارے کی تباہی: ہم اب تک کیا جانتے ہیں؟

مشرق وسطیٰ میں کورونا کا پھیلاؤ اور ایرانی ایئر لائن کا کیا کردار؟

ایرانی میڈیا نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ یہ طیارے اسرائیلی تھے تاہم مشرقِ وسطی میں قائم امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ان کے ایک ایف 15 طیارے نے نامعلوم جہاز کی شناخت کرنے کے لیے قریب سے معائنہ کیا جو کہ بین الاقوامی قواعد کے مطابق تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف 15 نے معائنے کے دوران 1000 میٹر یعنی ایک کلومیٹر کا فاصلہ برقرار رکھا تھا۔

مقامی میڈیا پر نشر ہونے والی خبروں کے مطابق شام کے علاقے التنف میں مبینہ امریکی جنگی طیاروں نے ایک ایرانی مسافر طیارے کا تعاقب کیا، جس کی وجہ سے کپتان کو اپنی اونچائی اچانک کم کرنی پڑی اور مسافروں کو چوٹیں بھی آئیں۔

ایران

امریکہ اور اسرائیل نے ماہان ایئر پر ایران کے پاسدارانِ انقلاب سے روابط پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور ایئر لائن کے بارے میں حال ہی میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کا مشرق وسطی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں بھی کردار رہا ہے

تاہم اس واقعے کے بعد مسافر بردار طیارہ اپنی منزل کی طرف گامزن رہا اور مقررہ وقت پر بیروت پہنچ گیا۔ لبنانی حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ جہاز میں سوار تمام افراد بحفاظت بیروت ایئرپورٹ اتر گئے ہیں تاہم کچھ مسافروں کو چوٹیں آئیں ہیں۔

ایرانی میڈیا نے ایک ایسے مسافر سے بات کی جس کے سر پر چوٹ لگی تھی۔ انھوں نے بتایا کہ جب جہاز نے اچانک اپنا رخ نیچے کی طرف کیا تو ان کا سر چھت سے ٹکرا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پائلٹ نے طیاروں سے رابطہ قائم کیا اور جب انھوں نے اپنی شناخت امریکی ظاہر کی تو پائلٹ نے انھیں محفوظ فاصلہ برقرار رکھنے کی تاکید کی۔

تاہم امریکی فوج کے ترجمان کپتان بل اربن نے کہا کہ ان کے ایف 15 طیارے نے التنف میں موجود امریکی افواج کی حفاظت کے مدنظر یہ قدم اٹھایا اور جب پائلٹ نے اپنی شناخت ماہان ایئر کی پرواز کے طور پر کروا دی تو ایف 15 نے اس سے ایک محفوظ فاصلہ برقرار رکھا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسووی نے کہا کہ اس واقعے پر قانونی اور سیاسی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

امریکہ اور اسرائیل نے ماہان ایئر پر ایران کے پاسدارانِ انقلاب سے روابط کے باعث پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور ایئر لائن کے بارے میں حال ہی میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کا مشرق وسطیٰ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں بھی کردار رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp