عثمانی نشاۃ ثانیہ


ترکی کے صدر طیب اردگان کو نماز جمعہ میں لاکھوں نمازیوں کے جم غفیر میں تلاوت کرتے دیکھا اور اسی دوران ذہن میں ترکی کے ہردلعزیز ڈرامہ ارطغرل کا خیال بھی ذہن میں آیا۔ یادداشت کے پردے پر کچھ نقش ابھرے اور فیصل مسجد میں نماز ادا کرتے ایک پاکستانی صدر مملکت کی یاد تازہ ہوئی اور ساتھ ہی ساتھ نسیم حجازی اور سلیم احمد کے تحریر کردہ پی ٹی وی کے اردو سیریل آخری چٹان اور شا ہین بھی یاد آئے۔ کچھ اور لوگ بھی یاد آئے جو امیرالمومنین بننے کی معصوم خواہش لیے بالا بالا ہی پھانسی کے پھندے پر پہنچا دیے گئے۔

یہ امیرالمومنین بننے کی خواہش اسلامی دنیا کے اکثر سرکردہ افراد کی ازلی خواہش رہی ہے۔ خیر خواہش تو انفرادی بھی ہو سکتی ہے، مگر ایک بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ان امیرالمومنین حضرات کی نازبرداری کرنے والے اور جملہ کفگیر مومنین یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ:

یہ امیرالمومنین کی خواہش لیے کبھی کربلا میں نواسہ رسول کو پیاسا شہید کرتے ہیں، کبھی شہر نبی کو تاراج کرکے مسجد نبوی میں گھوڑے باندھتے رہے۔ کبھی خانہ کعبہ پر گولہ باری کی گئی اور قتل عام کیا گیا۔ لوگ ان امیرالمومنین اور عظیم مسلمان حکمرانوں کے یہ کارنامے کیوں بھول جاتے ہیں جہاں پرامن قوموں پر حملہ کر کے ”باب الاسلام“ وا کیے گئے۔

ہمارے دور میں بھی کئی امیرالمومنین بننے کی دوڑ میں شامل رہے۔ ایک صاحب تو بلیک ستمبر کے ہیرو بھی رہے اور جہاں فلسطینی مسلمانوں کو مار کے اردن سے نکالنے میں کامیاب رہے، وھیں اسلام کی ٹھکیداری کے پرچم کو سنبھالے ڈالروں کی برسات میں افغان جہاد کو فروغ دیتے رہے۔ اسی طرح ایک اور سپوت الف لیلوی کردار کی طر ح امریکی لشکر کو للکارتے رہے اور بعد میں ایک گٹر سے اتحادی فوج کے ہاتھوں برآمد ہوئے۔ آج بھی کرد اور اقلیتوں کی نسل کشی کی داستانیں عراق میں بھلائی نہیں گئیں اور اجتماعی قبریں دریافت ہوتی رہتی ہیں۔ ایک داعش کے امیرالمومنین بھی نمودار ہو ئے اور پھر قتل وغارت گری اور انسانیت سوز مظالم کرنے کے بعد دفعان ہو گیے۔

لوگ تو اس مسلم حکمران کے تقوی کی مثال دیا کرتے ہیں جو ٹوپی سی کر گزارا کرتے تھے، کیا ہوا جو اپنے باپ کی آنکھوں میں سلاخیں پھروادیں بعینہ کیا ہوا جو امیرالمومنین اردگان نے کردوں اور شامیوں کے خون سے ہاتھ رنگے، تلاوت تو بہت پرسوز تھی اور یقیناً آج قبلہ نے اپنے ہاتھوں سے ”عثمانی“ نشاۃ ثانیہ کی ابتدا کردی ہے۔

اب یقیناً ارطغرل دوم کا دور آنے کو ہے۔ ۔ ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments