عیدالاضحیٰ کی تعطیلات پر سخت ’لاک ڈاؤن‘: پنجاب اور اسلام آباد میں کاروباری سرگرمیوں پر نئی پابندیوں کا اعلان


پاکستان

حکومت پنجاب نے عیدالاضحی کے موقع پر کورونا کے ممکنہ پھیلاؤ کے خدشات کے پیشِ نظر صوبے بھر میں پہلے سے عائد جزوی پابندیوں کو آئندہ نو روز کے لیے مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے بھی عید کے موقع پر ملک بھر سے سیاحوں کی ممکنہ آمد کو روکنے کی غرض سے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے جن میں مشہور سیاحتی مقامات کو ملانے والی شاہراہ مری ایکسپریس وے کی بندش سمیت دارالحکومت کے تمام تفریحی مقامات، پکنک پوائنٹس اور ہوٹلز کی بندش شامل ہے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق ابتدائی طور پر ان نئی پابندیوں کا اطلاق 28 جولائی سے پانچ اگست تک کے لیے ہوگا۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان سمیت متعلقہ وفاقی وزرا بارہا ان خدشات کا اظہار کر چکے ہیں کہ اگر عوامی سطح پر عیدالاضحی کے موقع پر احتیاط نہ برتی گئی تو ملک میں کورونا کا پھیلاؤ خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں مئی میں کورونا کیوں بےقابو ہوا؟

کورونا کی وبا کے دوران مویشی منڈی جانا محفوظ ہے؟

گلیات میں غیرقانونی طریقوں سے پہنچنے والے سیاحوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم

نئے حکمنامے کے تحت کیا بند ہو گا؟

نوٹیفیکیشن کے مطابق آئندہ نو روز کے دوران ہر طرح کے کاروباری مراکز بشمول بیوٹی پارلر، شاپنگ مالز، شاپنگ پلازے اور ریٹیل شاپس بند رہیں گی۔

تاہم کریانہ کی دکانیں، بیکریاں، سبزی اور پھلوں کی دکانیں، گوشت اور دودھ دہی کی دکانیں اور تندور صبح چھ سے رات 12 بجے تک کھولنے کی اجازت ہو گی۔

پاکستان

اس کے علاوہ تعلیمی ادارے بشمول ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، شادی ہالز، کاروباری مراکز، ایکسپو سینٹرز، ریستوران (ماسوائے ٹیک اوے اور ہوم ڈیلیوری)، پبلک اور تھیم پارکس، کھیل کود کے میدان، سینما گھر اور تھیٹر کے کھولنے پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق ہر طرح کے کھیلوں کے مقابلوں، چاہے وہ کھلے میدانوں میں ہوں یا بند جگہوں پر، پر بھی آئندہ نو روز کے لیے پابندی ہو گی۔

ہر طرح کے نجی اور سرکاری مقامات پر سماجی و مذہبی تقریبات پر بھی پابندی ہو گی۔

24 گھنٹے کیا کھلا رہے گا؟

نوٹیفیکیشن کے مطابق میڈیکل سٹور، فارمیسیز، ٹائر پنکچر کی دکانیں، آٹا چکیاں، کوریئر سروسز، ڈرائیوروں کے ہوٹل، پیٹرول پمپس، زرعی مشینری کی ورکشاپس اور چھاپہ خانوں کو پابندی سے استثنا ہو گا۔ کال سینٹرز اپنے 50 فیصد سٹاف کے ساتھ دن کے 24 گھنٹے کام کر سکیں گے۔

اسی طرح اندرون شہر اور اندرون ضلع پبلک ٹرانسپورٹ بھی پورا دن چلتی رہے گی۔

پاکستان

اسلام آباد میں کیا بند ہو گا؟

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دیے جانے والے پیغام میں کہا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں آج (سوموار) سے عید تعطیلات کے اختتام تک تمام تفریحی مقامات مکمل طور پر بند رہیں گے۔

عوام سے عید کے موقع پر صبر کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے آگاہ کیا کہ ‘کورونا کو کنٹرول کرنے کے لیے آج سے عید تعطیلات تک مری ایکسپریس وے، مارگلہ ہل نیشنل پارک، تفریحی مقامات، ہوٹل، پکنک کے مقامات اور ہل سٹیشن بند رہیں گے۔’

انھوں نے عوام سے گزارش کی ہے کہ فی الحال کوئی سیاحت یا گھومنے پھرنے کا پلان نہ بنایا جائے۔

یہ اقدامات کیوں اٹھائے جا رہے ہیں؟

یاد رہے کہ پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1176 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ اس دورانیے میں اس وبا کے باعث ملک بھر میں 20 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔

گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کے حوالے سے آئندہ تین ہفتے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور اگر عیدالاضحی اور محرم کے مواقع پر احتیاط نہ برتی گئی تو قوم کو اس کے اثرات آئندہ کئی ماہ تک وبا کے پھیلاؤ کی صورت میں برداشت کرنا پڑیں گے۔

پاکستان

پیر کی صبح خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان اور وفاقی وزیر اسد عمر نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ عید سادگی سے منائیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود جان نے کہا ہے کہ عید الاضحٰی کے موقع پر وبا پھیلنے کے خدشات ہیں عوام احتیاط کریں، عوام عید سادگی سے اور اپنے گھروں میں منائیں، ’اس عید پر کورونا سے ہلاک ہونے والوں کو خصوصی طور پر یاد کیا جائے اور عید کے موقع پر ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے‘۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا حکومتی سطح پر اس عید کو سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت کے موثر اور بروقت اقدامات کی وجہ سے ملک بھر میں کورونا کیسز میں واضح کمی آئی ہے، لیکن وبا کا خطرہ ابھی بدستور موجود ہے اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32294 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp