سُشانت سنگھ کی بہن شویتا سنگھ نے بچپن کے قصے سوشل میڈیا پر بتائے


ُوشانت

سُشانت سنگھ کی بہن کہتی ہیں کہ وہ اپنے بھائی کے بارے میں بہت محتاط رہتی تھیں

سابق بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی بہن شویتا نے سوشل میڈیا پر اپنے بھائی کی بچپن سے بالی وڈ کے دنوں تک کی چند یادوں کے بارے میں لکھا ہے۔

انہوں نے اس پوسٹ کا آغاز یہ لکھ کر کیا کہ ‘کہتے ہیں کہ آپ تکلیف کو جتنا بانٹیں گے، درد اتنا ہی کم ہوتا جائے گا’۔

شویتا نے لکھا ہے کہ ‘میں شدید تکلیف سے گزر رہی ہوں۔ جیسے ہی مجھے لگتا ہے کہ میں اس درد سے نمٹنے میں کامیاب ہو رہی ہوں، کوئی اور بات یاد آ جاتی ہے اور مجھے توڑ کر رکھ دیتی ہے۔’

شویتا سنگھ کی یہ پوسٹ دو حصوں میں ہے۔

پہلے حصے میں انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین کی پہلی اولاد ایک بیٹا تھا جو ڈیڑھ سال کی عمر میں انتقال کر گیا تھا۔ اس لیے اُن کے والدین نے منت مانی تھی کہ اُن کے گھر دوبارہ بیٹا ہو۔

انہوں نے لکھا کہ اُن کے والدین نے دو برس تک ماں بھگوتی کی پوجا کی، ورت رکھے اور مختلف روحانی مقامات پر گئے اور روحانی لوگوں سے ملے تاکہ اُن کی منت پوری ہو جائے۔ انہوں نے آگے لکھا کہ ‘لیکن اس بار میں پیدا ہو گئی۔ ماں مجھے اچھے نسیب والی مانتی تھیں اور اکثر مجھے لکشمی جی بھی کہتی تھیں۔’

شویتا نے لکھا کہ اُن کے والدین نے دعائیں جاری رکھیں اور ایک برس بعد اُن کے گھر اُن کا بھائی سُشانت پیدا ہوا۔ انہوں نے لکھا ‘ماں کا خیال تھا کہ وہ دنیا میں میری وجہ سے آیا ہے۔ اس لیے میں بھی اپنے بھائی کے بارے میں بہت محتاط رہتی تھی۔’

یہ بھی پڑھیے

سشانت سنگھ کی آخری فلم کی ریلیز آج، تاپسی پنو کنگنا کے نشانے پر

’جب تک سُشانت کو کنارے لگایا جاتا وہ سٹار بن چکے تھے‘

بالی وڈ: وہ فلمی ستارے جنھوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ اپنے ہاتھوں کیا

سوشانت سنگھ کی موت اور ’اقربا پروری‘، بالی وڈ اور سوشل میڈیا منقسم

شویتا کی پوسٹ کے مطابق دونوں بھائی بہن ہر وقت ایک دوسرے کے ساتھ رہتے تھے، ساتھ کھیلتے، ساتھ ڈانس کرتے، شرارتیں، کھانا پینا اور سونا بھی ساتھ ساتھ کیا کرتے تھے۔ اس لیے اکثر لوگ دونوں کا نام ایک ساتھ ‘گڑیا گلشن’ لیا کرتے تھے، ایسے جیسے کہ کسی ایک ہی شخص کی بات کر رہے ہوں، دو کی نہیں۔ سوشانت کا گھر کا نام گلشن اور شویتا کا گڑیا تھا۔

اپنے سکول کی ایک یاد کے بارے میں لکھتے ہوئے شویتا نے ایک دلچسپ قصے کا ذکر کیا۔ سکول میں ایک وقت جب دونوں کی کلاسیں مختلف عمارتوں میں ہونے لگیں تو ایک روز بریک کے بعد انہوں نے دیکھا کہ سُشانت ان کی کلاس میں آ گئے ہیں۔ اس وقت سُشانت چار اور ان کی بہن پانچ برس کی تھیں۔

انہوں نے لکھا ‘میں بہت حیران ہوئی لیکن میں خوش بھی تھی۔ اس کی کلاس مجھ سے کم از کم آدھا کلومیٹر دور تھی۔ میں نے اس سے پوچھا کہ وہ وہاں کیا کر رہا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ تنہا اور بےچین محسوس کر رہا تھا۔ میں اس احساس کو جانتی تھی۔ جب مجھے پہلی بار ہمارے والد سکول چھوڑنے گئے تھے تب مجھے بھی گھر والوں سے دور اور اجنبیوں کے درمیان جانے میں ایسا ہی کچھ محسوس ہوا تھا۔ اس لیے میں سمجھ سکتی تھی کہ بھائی کیسا محسوس کر رہا ہوگا۔ پھر میں نے سوچا کہ چوکیدار کی نظر سے بچ کر آدھا کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے اگر وہ یہاں تک آیا ہے تو یہ کتنی بہادری کی بات ہے۔ ‘

پہلے تو انہوں نے بھائی کو خود اور اپنی ایک سہیلی کے درمیان چھپانے کی کوشش کی۔ لیکن جب ٹیچر کی نظر اس پر پڑ گئی تو ان سے گزارش کی کہ اسے ان کے ساتھ رہنے دیں۔ انہوں نے لکھا کہ ‘حیرانی کی بات ہے کہ میری ٹیچر اس روز اس بات کے لیے راضی ہو گئیں۔’

اپنی دوسری پوسٹ میں شویتا نے 2007 کا ذکر کیا ہے جب اُن کی شادی ہو رہی تھی ‘میں رخصت ہو رہی تھی اور بھائی نے مجھے زور سے گلے لگا لیا اور بہت رویا۔ ہم ایک دورسے کے ساتھ اب نہیں رہ سکتے تھے کیونکہ میں امریکہ جا رہی تھی۔’

انہوں نے آگے لکھا ‘ہم دونوں اپنی اپنی زندگی میں مصروف ہو گئے تھے۔ بھائی بالی وڈ میں چلا گیا اور اپنی کامیابیوں سے ہمیں فخر کا احساس کراتا رہا، لیکن مجھے ہمیشہ اس کی فکر رہتی تھی۔ میں اکثر اس سے کہتی تھی کہ مجھ سے آکر ملے تاکہ ہم اپنے بچپن کی یادوں کو ایک بار پھر زندہ کر سکیں۔ ‘

شویتا نے لکھا ‘کاش کہ میں اسے ہر چیز سے بچا سکتی۔ میں آج بھی سوچتی ہوں کہ کاش میں کسی دن سو کر اٹھوں اور میرا بھائی زندہ ہو، میرے پاس ہو، اور مجھے لگے کہ یہ سب کچھ صرف ایک برا خواب تھا۔’

بالی وڈ میں ‘کائی پو چے’ نامی فلم سے اپنے کریئر کا آغاز کرنے والے سُشانت نے متعدد یادگار فلمیں کیں۔

گزشتہ ماہ ان کی موت کے بعد سے سوشل میڈیا پلیٹفارمز پر مسلسل سی بی آئی کی جانب سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ ہو رہا ہے۔ پوست مارٹم رپورٹ کے مطابق ان کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی۔ ان کی موت کو ابتدائی دنوں میں خودکشی بتایا جا رہا تھا، لیکن ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp