ایران کا تربیتی مشق کے دوران ‘ڈمی امریکی بیڑے ‘ پر میزائلوں سے حملہ


ایران

ایران نے آبنائے ہرمز میں جاری ایک تربیتی مشق کے دوران ’ڈمی‘ امریکی بحری بیڑے پر میزائلوں سے حملہ کیا جس میں اِتنی بڑی تعداد میں اسلحے کا استعمال ہوا کہ خطے میں موجود دو امریکی بحری بیڑوں کو حکام کی جانب سے چوکنا رہنے کا حکم دینا پڑا۔

امریکی بحریہ نے ایرانی مشق کو ’غیر ذمہ دارانہ رویہ‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ ’ڈرانے اور دھمکانے‘ کی کوشش ہے۔

یہ مشق ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ایران اور امریکہ کے تعلقات میں سرد مہری بڑھتی جا رہی ہے۔

ایران کی جانب سے کی گئی اس تربیتی مشق کا نام پیغمبر اسلام کے نام پر ’پیغمبر محمد 14‘ دیا گیا ہے اور اس مشق کی تفصیلات سرکاری طور پر ذرائع ابلاغ پر نشر کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا مسلم ممالک ایران کے لیے متحد ہو پائيں گے؟

امریکہ اور ایران کی جنگ ہوئی تو سعودی عرب کا کیا ہوگا

پانچ وجوہات کہ کیوں ایران، امریکہ کشیدگی ابھی ختم نہیں ہوئی

ان مشقوں میں ایک ایسے بحری بیڑے کو استعمال کیا جا رہا ہے جو امریکی بیڑے جیسا ہے اور اس پر ڈمی جنگی طیارے بھی دکھائے گئے ہیں۔ ایران کی جانب سے اس بیڑے پر میزائلوں کا حملہ کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ ہیلی کاپٹر سے کیے گئے ایک میزائل کے ذریعے اس ڈمی بیڑے کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ایرانی کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے اس مشق پر کہا کہ ’ہم نے آج دکھا دیا ہے کہ ہماری فضائی اور بحری صلاحیت کیا ہے۔‘

امریکی حکام نے کہا کہ انھیں خطے میں بیلسٹک میزائل کے استعمال کا علم ہوا جس پر متحدہ عرب امارات اور قطر میں امریکی افواج کو فوری طور پر چوکس رہنے کا حکم دیا گیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32537 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp