پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ: اولڈ ٹریفرڈ ٹیسٹ میں مصباح الحق کا دو سپنرز کو کھلانے کا عندیہ


پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ بدھ کے روز سے مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ گراؤنڈ میں شروع ہونے جا رہا ہے اور یہ سوال دلچسپی سے خالی نہیں کہ کیا پاکستانی کرکٹ ٹیم دو سپنرز کے ساتھ میدان میں اترے گی یا نہیں؟

پاکستانی ٹیم کے ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق بھی ٹیم میں دو سپنرز کی شمولیت کو خارج از امکان قرار نہیں دے رہے ہیں۔

اولڈ ٹریفرڈ سے وڈیو لنک پریس کانفرنس میں مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ’اس ٹیسٹ کی پچ ابھی تک ویسی ہی دکھائی دے رہی ہے جیسی ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں تھی۔ ہم نے دیکھا کہ اُس میچ میں پہلے دن سے سپنرز کا رول تھا اور گیند اچھی سپن ہو رہی تھی۔ ہم بھی اس چیز پر غور کر رہے ہیں، حتمی فیصلہ پچ اور موسم کو دیکھ کر کیا جائے گا۔ دو سپنرز کھلانے کا امکان ضرور موجود ہے اور یہ ہمارے لیے حوصلہ افزا بات بھی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

صورتحال مختلف اور مشکل ہے لیکن ہم جیتنا چاہتے ہیں: بابر اعظم

محمد رضوان: ’سرفراز کا پرستار ہوں ان کی موجودگی سے خائف نہیں‘

بابر اعظم: فیصلے خود کرتا ہوں، مصباح باہر بیٹھ کر کنٹرول نہیں کرتے

’لوگوں کی توقعات ہونا اچھی بات ہے‘

مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ’ٹیم کے اعتماد میں اضافے کے لیے یہ اچھی بات ہوتی ہے کہ لوگ آپ سے توقعات وابستہ کرتے ہیں۔ اس وقت صورتحال پاکستانی ٹیم کے لیے اچھی ہے کہ گیند سپن ہو رہی ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈرائی کنڈیشنز ہیں لیکن یہ تمام باتیں اس بات کی ضمانت نہیں کہ آپ جیتے ہوئے ہیں، اصل ضمانت اچھی کرکٹ ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم اپنی ہوم کنڈیشنز میں آسان ٹیم نہیں ہے لیکن اگر ہماری ٹیم اپنی اہلیت اور صلاحیت پر کھیلتی ہے تو یقیناً جیت کے امکانات موجود ہیں۔

مصباح کے مطابق ٹیم آخری دو ٹیسٹ سیریز جیت کر انگلینڈ آئی ہے اور اس نے یہاں ایک ماہ کی جو ٹریننگ کی ہے وہ اس سے بڑی حد تک مطمئن ہیں۔

بابراعظم کے سامنے اسد شفیق اور اظہرعلی بجھے بجھے

مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد اظہر علی اور اسد شفیق اٹھارہ اٹھارہ ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں جن میں دونوں کی صرف دو، دو سنچریاں شامل ہیں۔

اسد شفیق نے آخری ٹیسٹ سنچری دسمبر 2018 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی میں بنائی تھی جس کے بعد تیرہ اننگز میں وہ چھ نصف سنچریاں بنانے میں کامیاب ہو سکے ہیں۔

اظہر علی بھی دسمبر 2018 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ میں سنچری کے بعد سے پندرہ اننگز میں صرف ایک سنچری سکور کر سکے ہیں۔

دونوں کی مایوس کُن کارکردگی کے بارے میں مصباح الحق کہتے ہیں ’میں اور یونس خان، اسد شفیق اور اظہر علی سے اکثر یہی بات کرتے ہیں کہ آپ دونوں کو خود پر غیرضروری دباؤ ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ اگر آپ اپنے ذہن میں یہ بات بٹھالیں گے کہ سکور کرنا ہی کرنا ہے اور اس کا پریشر لیں گے تو پھر پرفارمنس کرنا مشکل ہے۔‘

’کوشش صرف اپنی بہترین پرفارمنس کی ہونی چاہیے۔ اضافی دباؤ نہیں لینا۔ جہاں تک بابر اعظم کی بات ہے تو ان کی کامیابی کی سب بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ چیلنج قبول کرتے ہیں۔ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کپتان بننے کے بعد ان کی کارکردگی میں مزید بہتری آئی ہے۔‘

مصباح پُرامید ہے کہ دونوں کھلاڑی اس سیریز میں اچھا پرفارم کریں گے۔

اچھی ٹیم کے خلاف جیت آسان نہیں

مصباح الحق کو اس بات اندازہ ہے کہ اس سیریز میں پاکستانی ٹیم اپنے دو پسندیدہ گراؤنڈز لارڈز اور اوول میں میچز نہیں کھیل رہی ہے لیکن وہ کہتے ہیں کہ اچھی ٹیم کے خلاف آپ کو ہر طرح کے چیلنجز ہوتے ہیں۔

’جب آپ کسی بھی بڑی ٹیم کے خلاف کھیلتے ہیں تو یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ جائیں اور بڑے آرام سے جیت جائیں۔ جب آپ کسی ٹیم کی ہوم کنڈیشنز میں کھیلتے ہیں تو آپ کو تینوں شعبوں میں حریف ٹیم کو زیر پڑتا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ یقیناً لارڈز اور اوول ہمارے پسندیدہ گراؤنڈز رہے ہیں لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ حالیہ برسوں میں اولڈ ٹریفرڈ اور ساؤتھمپٹن میں کنڈیشنز پہلے کے مقابلے میں مختلف دکھائی دیتی ہیں۔

’جب ہم میں اولڈ ٹریفرڈ میں کھیلے تھے تو اس وقت پچ میں سپنرز کے لیے کچھ نہیں تھا لیکن اب سپنرز کے لیے مدد نظر آئی ہے۔ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم ان کنڈیشنز کا استعمال کیسے کرتے ہیں اور کس طرح کھیلتے ہیں۔‘

ٹاپ آرڈر بیٹنگ کا اہم کردار

مصباح الحق کہتے ہیں کہ انگلینڈ کی بولنگ لائن بہت مضبوط ہے اور اسی لیے انھوں نے ایک بیٹسمین کم کھلا کر ایک ایسا پیس اٹیک میدان میں اتارا جو انھیں بیس وکٹیں دلا کر میچ جتوائے۔

انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کی بیٹنگ کنڈیشنز مشکل ہونے کی وجہ سے تگ ودو کر رہی ہے۔ دونوں ٹیموں میں جہاں بولنگ کے شعبے میں مقابلہ ہے وہاں بیٹنگ میں بھی ایسا ہی ہے جو میچ کی سمت متعین کرے گی۔ پہلی اننگز میں تین سو سے زائد رنز بنانے کی صورت میں جیتنے کے امکانات ستر فیصد ہو جائیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32559 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp