پاکستان بمقابلہ انگلینڈ: مانچسٹر ٹیسٹ میں پاکستان کا محتاط آغاز


کرکٹ

پاکستان اور انگلینڈ کے مابین تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ مانچسٹر میں جاری ہے اور پاکستان کی جانب سے شان مسعود اور اظہر علی نے پاکستانی اننگز کا آغاز کیا ہے۔

پاکستانی بلے بازوں نے اننگز کے آغاز میں محتاط انداز اپنایا ہے اور ابتدائی تین اوورز میں چھ رنز ہی بنے ہیں۔

میچ کا تفصیلی سکور کارڈ

اولڈ ٹریفرڈ کے میدان پر کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان کے کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

اس میچ میں پاکستان کی ٹیم شان مسعود، عابد علی، اظہر علی، بابر اعظم، اسد شفیق، شاداب خان، رضوان احمد، یاسر شاہ، محمد عباس اور نسیم شاہ پر مشتمل ہے۔

جبکہ جو روٹ کی قیادت میں انگلینڈ کی ٹیم میں ڈوم سبلی، روری برنز، بین سٹوکس، اولی پوپ، جوس بٹلر، کرس ووکس، ڈوم بیس، سٹوارٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن پر مشتمل ہے۔

کورونا کی وبا کی وجہ سے تماشائیوں کو میچ دیکھنے کے لیے میدان میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

اس میچ کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلی بار ایسا میچ کھیلا جائے گجا جس میں ٹی وی امپائر فرنٹ فٹ نو بال کا فیصلہ دے گا جس کا مطلب ہےکہ آن فیلڈ امپائر کو بولر کی نو بال نہیں دیکھنی پڑے گی۔

یہ فیصلہ تجرباتی بنیاد پر کیا گیا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اس میچ کے نتائج کے بعد فیصلہ کرے گی کہ آیا مستقبل میں اسے استعمال کیا جائے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا 24 برس بعد پاکستان انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز جیت پائے گا؟

اولڈ ٹریفرڈ ٹیسٹ، مصباح الحق کا دو سپنرز کھلانے کا عندیہ

اس ڈریسنگ روم میں کافی شامیں بیت چکی ہیں۔۔۔

تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز پاکستان کی گذشتہ پانچ سال میں تیسری ٹیسٹ سیریز ہے جو وہ انگلینڈ میں کھیل رہے ہیں۔

پاکستان کی کرکٹ ٹیم ایک بار پھر انگلینڈ کے میدانوں میں واپس آ رہی ہے اور ٹیم مینیجمنٹ اور کھلاڑیوں کو امید ہے کہ اس بار وہ 2016 اور 2018 کی طرح ٹیسٹ سیریز صرف برابری پر نہیں ختم کریں بلکہ 1996 کے بعد پہلی بار فتح بھی اپنے نام کر سکیں۔

اگر پچھلے پانچ برس کی بات کریں تو 2016 کے بعد سے پاکستان کی ٹیم نے ہر سال انگلینڈ کا دورہ کیا ہے جس میں دو بار وہ ٹیسٹ کھیلنے آئے اور دو بار ایک روزہ کرکٹ کے عالمی مقابلوں میں شرکت کرنے، اور ان تمام میں ہی ان کی کارکردگی کا معیار بہت عمدہ رہا۔

گو کہ اس بار پاکستان کی ٹیم کافی نئے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے لیکن محمد عباس، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کی شکل میں پاکستان کو ایک قابل اعتماد پیس اٹیک میسر ہے جس کی بنا پر کپتان اظہر علی کو امید ہے کہ وہ میزبان ٹیم کو مشکلات میں ڈال سکتے ہیں۔

دوسری جانب میزبان انگلینڈ کی ٹیم نے موسم گرما میں کورونا وائرس کے بعد شروع ہونے والی کرکٹ کے پہلے مقابلوں میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیل جہاں پہلے میچ میں شکست کے بعد انھوں نے کم بیک کیا اور دو ایک سے سیریز اپنے نام کر لی۔

اس میں خاص بات انگلینڈ کے فاسٹ بولرز جیسے جیمز اینڈرسن اور سٹوارٹ براڈ کی بولنگ تھی لیکن ان سے بھی زیادہ نمایاں کارکردگی انگلینڈ کے قائدانہ آل راؤنڈر بین سٹوکس کی تھی جنھیں مین آف دا سیریز کا خطاب ملا۔

پاکستان کی ٹیم تقریباً ایک ماہ سے انگلینڈ میں موجود ہے اور سائیڈ میچز کھیل کر اپنی پریکٹس کر رہی ہے لیکن دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا یہ مقابلے ٹیسٹ میچوں کی تیاری کے لیے سودمند ثابت ہوئے یا نہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp