مشیل اوباما: سابق امریکی خاتون اوّل کا کہنا ہے انہیں ’نچلے درجے کا ڈپریشن‘ ہے
سابق امریکی خاتون اول مشیل اوباما کا کہنا ہے عالمی وبا، نسلی نا انصافی اور ٹرمپ انتظامیہ کی منافقت کے باعث وہ ‘نچلے درجے کے ڈپریشن’ کا شکار ہو گئی ہیں۔’
ان کا کہنا تھا کہ ’اپنے ابھرتے ڈوبتے جذبات‘ کے لیے ’خود شناسی‘ کی ضرورت ہوتی ہے اور ایسی چیزوں کا علم جن سے آپ کو خوشی ملتی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ورزش اور نیند کے اوقات کے دوران مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔
مشیل اوباما کا کہنا تھا ’میں آدھی رات کو جاگ جاتی ہوں کیونکہ یا تو میں کسی وجہ سے پریشان ہوتی ہوں یا بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
براک اوباما کے محبت ناموں میں کیا تھا؟
مشیل اوباما کو ’بندر‘ کہنے پر تنازع، میئر مستعفی
‘ہر 40 سیکنڈ میں ایک مرد خودکشی کرتا ہے۔۔۔
ڈپریشن کا شکار افراد کی مدد کیسے کی جائے؟
انھوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے ایک پاڈ کاسٹ کے دوران کیا۔
مشیل اوباما کا کہنا تھا ’یہ وقت روحانی طور پر تسکین بخش نہیں ہے، میں جانتی ہوں میں نچلے درجے کے ڈپریشن کا شکار ہوں۔‘
’یہ صرف قرنطینہ کیے جانے کی وجہ سے نہیں ہے لیکن اس کی وجہ نسلی جھگڑے، ایسی انتظامیہ کو دیکھنا، اس کی منافقت کو دیکھنا ہے، دنوں کو گزرتے دیکھنا دل توڑنے والا ہے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر روز یہ دیکھنے کے لیے جاگنا کہ ایک اور سیاہ فام انسان کے ساتھ انسانیت سوز سلوک ہوا، اسے نقصان پہنچایا اسے مارا دیا گیا یا اس پر جھوٹا الزام عائد کیا گیا یہ سب تھکا دینے والا ہے۔ ‘
مشیل اوباما کا کہنا تھا ’اس سب کی وجہ سے مجھ پر ایک بوجھ سا آن پڑا ہے کہ گویا میں نے کچھ عرصے سے اپنی زندگی میں کچھ محسوس ہی نہیں کیا۔‘
تاہم ان کا کہنا تہا کہ چیزوں کو مرتب کرنا بہت اہم ہے اس سے احساسات کو ضابطے میں لایا جا سکتا ہے۔ اور وبا کے دوران اپنی ایک معمول بنانا ان کے لیے اور بھی اہم ہو گیا ہے۔
اپنے پہلے پاڈ کاسٹ کے دوران انھوں نے اپنے شوہر براک اوباما کا انٹرویو کیا جو ڈونلڈ ٹرمپ سے پہے ملک کے صدر تھے۔
- انڈیا میں الیکشن کے پہلے مرحلے کا آغاز جہاں کروڑپتی امیدوار ووٹ کے لیے پیسے کے علاوہ سونا اور چاندی بھی استعمال کرتے رہے - 19/04/2024
- سڈنی شاپنگ مال حملہ: آسٹریلیا میں ’بہادری کا مظاہرہ‘ کرنے والے زخمی پاکستانی سکیورٹی گارڈ کو شہریت دینے پر غور - 19/04/2024
- مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجربات - 18/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).