جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: پلی بارگین کرنے والے ملزم زین ملک کہاں ہیں؟


اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے مقدمے میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کے بیٹے زین ملک سے متعلق کہا ہے کہ ملزم کی عدم موجودگی میں کی گئی پلی بارگین کیسے تسلیم کر لی گئی اور عدالت کیسے یقین کرلے کہ پلی بارگین ملزم کی طرف سے ہی کی گئی ہے۔

بی بی سی کے نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ اب تک پلی بارگین سے متعلق جو کچھ بھی کیا گیا چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کیا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ملزم نے عدالت کے سامنے تو پلی بارگین سے متعلق کوئی بھی بیان نہیں دیا۔

احتساب عدالت کے جج نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ اگر ملزم کل آ کر یہ کہے کہ پلی بارگین اُنھوں نے نہیں کی بلکہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرف سے کی گئی ہے تو پھر کیا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے

بحریہ ٹاؤن کی 460 ارب روپے کی پیشکش قبول

بحریہ ٹاؤن کی سپریم کورٹ کو 350 ارب روپے کی پیشکش

ایک ارب پچانوے کروڑ کا پے آرڈر بنام نیب: ’کامیاب اور ناکام‘ کیسوں کی داستان

بحریہ

بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض

مقدمے کی سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے استفسار کیا کہ پلی بارگین کرنے والے ملزم زین ملک کہاں ہیں؟

اُنھوں نے کہا کہ پلی بارگین کی منظوری کے لیے زین ملک کا عدالت آنا ضروری ہے کیونکہ عدالت کو اپنا اطمینان بھی کرنا ہے کہ کیا واقعی ملزم نے خود پلی بارگین کی۔

ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل بیرون ملک ہیں اس لیے وہ عدالت میں نہیں آ سکتے۔ نیب کے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل مظفر عباسی نے عدالت کو بتایا کہ پلی بارگین جرم کا اقرار ہوتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ جیسے سزا ملزم کی غیر موجودگی میں نہیں سنائی جا سکتی، پلی بارگین پر بھی وہی اصول لاگو ہو گا۔ اُنھوں نے کہا کہ اگر ملزم کا بیان ہو چکا ہو تو فیصلے کے دن ملزم کو رخصت دی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کی طرف سے ایک رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ملزم زین ملک کے خلاف چھ مقدمات میں نو ارب پانچ کروڑ اورپانچ لاکھ روپے میں ان کی پلی بارگین منظور کرلی ہے۔

اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم زین ملک بقیہ آٹھ ارب روپے کی رقم تین سال کی سہ ماہی اقساط میں جمع کروائیں گے۔

بحریہ ٹاون کے چیئیرمین کے بیٹے زین ملک کی جن ریفرنس میں پلی بارگین منظور کی گئی ان میں میگا منی لانڈرنگ، پنک ریزیڈنسی، اے ون انٹرنیشنل اکاؤنٹ، اوپل جوائنٹ وینچر کے علاوہ آٹھ ارب روپے کی مشتبہ ٹرانزایکیشن بھی شامل ہے۔

اس رپورٹ میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ چیئرمین نیب نے ملزم کی پلی بارگین کی درخواست ان کی موجودگی میں منظور کی تھی یا ملزم کے وکلا نے اس ضمن میں چیئرمین نیب سے ملاقات کی تھی یا اُنھیں اپنے موکل کی طرف سے درخواست دی تھی۔

جمعے کے روز اس مقدمے کی سماعت کے دوران نیب کے ڈپٹی پراسکیورٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے مقدمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا بیان ہو چکا تھا اس لیے فیصلے والے دن وہ نہیں آئے تھے۔

اُنھوں نے کہا کہ زین ملک کو وہ سہولت اس لیے نہیں دی جا سکتی کیونکہ ان کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل پلی بارگین سے مجرم نہیں بنیں گے تاہم قانون میں لکھا ہے کہ ان کی صرف حیثیت مجرم جیسی ہو گی۔

نیب کے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ پلی بارگین کا مطلب ہی یہی ہے کہ ملزم اس بات کا اعتراف کررہا ہے کہ اس نے ایسا کام کیا ہے جو خلاف قانون ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ زین ملک خود پہلے عدالت کے سامنے قبول کریں گے انھوں نے جرم کیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ کل زین ملک کہہ سکتے ہیں پلی بارگین میں نے نہیں، ہاوسنگ سوسائٹی نے کی تھی۔ اُنھوں نے کہا کہ عدالت قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتی ہے شخصیات کو دیکھ کر نہیں۔

احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ کہ ان تمام مقدمات میں زین ملک سے متعلق آرڈر جاری کریں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ان مقدمات میں پلی بارگین سے متعلق زین ملک اور ان مقدمات کے تفتیشی افسران کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

سماعت کے دوران نیب کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کا ادارہ جعلی اکاؤنٹس مقدمات کے روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کے لیے تیار ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ پلی بارگین سمیت دیگر معاملات نمٹا کر عدالت چاہے تو کل سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے۔

دوسری طرف سپریم کورٹ نے جعلی نیب افسر کی ضمانت کی درخواست کے مقدمے میں تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے اور اس حکمنامے میں عدالت نے چیئرمین نیب کی تعیناتیوں سے متعلق اختیارت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو اس معاملے کو الگ سے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32542 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp