بلوچستان: مون سون کی بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں سے سڑکیں، فصلیں اور مکانات شدید متاثر


بلوچستان میں تین روز کے دوران طوفانی بارشوں سے بہت زیادہ جانی نقصان تو نہیں ہوا ہے تاہم اس سے سیلابی ریلوں کے باعث رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچنے کے علاوہ فصلوں اور گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

بارشوں سے دو اہم شاہراہوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جس سے کوئٹہ کا بولان کے راستے سندھ اور پنجاب جبکہ گوادر کا کوسٹل ہائی وے کے راستے کراچی اور بلوچستان کے دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

بارشوں کا سلسلہ بلوچستان میں جمعرات کو شروع ہوا تھا جو کہ وقفے وقفے سے سنیچر تک جاری رہا جس سے بلوچستان کے متعدد علاقوں میں سیلابی ریلے آئے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان: مون سون کی آمد پر پانچ احتیاطی تدابیر

گندے نالے کا روپ دھارنے والی اورنگی ٹاؤن کی گلی اور کراچی میں بارش پر سیاست

پاکستان میں انڈیا سے آنے والا پانی نعمت یا زحمت؟

کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تین افراد ہلاک ہوئے۔

مختلف علاقوں میں مال مویشی کے پانی میں بہہ جانے کے علاوہ فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک سرکاری اعلامیہ کے مطابق بلوچستان کے 30 میں سے 21 اضلاع مون سون کی بارشوں کے زیر اثر ہیں۔

ان اضلاع میں سے ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی، کوہلو اور سبی کے اضلاع بارش اور سیلابی پانی سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق مون سون کی بارشوں کے حوالے سے 12حساس اضلاع میں امدادی اشیا کے ذخیرے کی استعداد قائم کرتے ہوئے تین تین سو خاندانوں کے لیے خوراک اور دیگر ضروری اشیا ذخیرہ کردی گئی ہیں جنہیں ضرورت کے مطابق متاثرین میں تقسیم کیا جائے گا۔

بارشوں کے باعث خضدار کے سیاحتی مقام مولا چٹوک میں تفریح کے لیے جانے والے سو افراد پھنس گئے ہیں۔

جہاں بلوچستان کے متعدد اضلاع سیلابی ریلوں سے متاثر ہوئے ہیں وہاں ان سے اہم قومی شاہراہوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے باعث ان شاہراہوں پر ٹریفک معطل ہوگئی ہے۔

اس وقت جن شاہراہوں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے ان میں کوئٹہ جیکب آباد شاہراہ کے علاوہ ساحلی شاہراہ شامل ہیں۔

متاثر ہونے والی شاہراہوں کی کیا اہمیت ہے؟

کوئٹہ جیکب آباد شاہراہ کو درہ بولان میں مختلف علاقوں میں نقصان پہنچا ہے۔ اس شاہراہ کو دریائے بولان میں ایک بڑا سیلابی ریلا آنے کی وجہ سے نقصان پہنچا۔

تحصیلدار مچھ زابد ڈومبکی نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ درہ بولان میں بی بی نانی پل کا ایک حصہ ٹوٹ گیا ہے جبکہ بعض دیگر علاقوں میں بھی سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔

اس شاہراہ کو نقصان پہنچنے کے باعث اس سے گاڑیوں کی آمد ورفت معطل ہوگئی۔

اس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں گاڑیاں پھنس گئیں تاہم فوری طور پر یہاں سے ٹریفک کی بحالی ممکن نہ ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی بڑی تعداد ان علاقوں کو واپس گئی ہے جہاں سے وہ آئی تھیں تاہم بہت ساری گاڑیاں مختلف ہوٹلوں کھڑی ہیں جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کوئٹہ جیبک آباد شاہراہ بلوچستان اور سندھ اور بلوچستان اورپنجاب کے درمیان اہم شاہراہ ہے۔سندھ کے بلوچستان سے متصل شہر جیکب آباد سے یہ شاہراہ سندھ کے دیگر شہروں کے علاوہ کراچی تک جاتی ہے جبکہ جیکب آباد سے کشمور کے راستے بلوچستان کو پنجاب سے بھی منسلک کرتی ہے۔

بلوچستان اور سندھ اور بلوچستان اور پنجاب کے درمیان جو ٹریفک ہوتی ہے اس کا بڑا حصہ اسی شاہراہ سے ہوکر گزرتا ہے۔

اس کے علاوہ ضلع گوادر میں پسنی کے علاقے میں ساحلی شاہراہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

یہ شاہراہ گوادر اور کراچی کے علاوہ گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں کے درمیان ایک اہم شاہراہ ہے۔

ساحلی شاہراہ پر ٹریفک پسنی میں بدوک کے علاقے میں ایک پل کے ٹوٹنے کے باعث جمعہ کی شب معطل ہوگئی تھی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوادرانیس گورگیج نے فون پر بی بی سی کو بتایا کہ اس علاقے میں پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ دیر تک متاثرہ پل کے ساتھ متبادل راستے سے ٹریفک کی آمد و رفت کو بحال کیا جائے گا۔

ان دوبڑی رابطہ سڑکوں کے علاوہ بلوچستان اور سندھ کے درمیان خضدار رتو ڈیرو روڈ کو نقصان پہنچنے کے باعث متعدد علاقوں میں اس شاہراہ پر سفر کرنے والے لوگ پھنس گئے ہیں ۔

حکام کے مطابق ان کو ریسکیو کرنے کے علاوہ خوراک پہنچانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32505 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp