آئی سی سی کی جانب سے پوسٹ کیے جانے والے خاکے میں پاکستان کی عدم موجودگی پر شائقین کا سوشل میڈیا پر ردعمل


انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر ماضی میں پاکستانی مداحوں کی جانب سے انڈیا کی جانب مبینہ جھکاؤ کے الزامات لگتے رہے ہیں، جس میں بگ تھری نامی تنازع بھی شامل ہے۔

تاہم گذشتہ رات آئی سی سی نے ایک مرتبہ پھر خود پر ان نوعیت کے الزامات کی ایک نئی لہر کو دعوت دی اور اس کی وجہ بنی ایک خاکہ جو کہ آئی سی سی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کیا گیا۔

خوبصورت گرافکس سے بنے ہوئے اس خاکے میں ٹی 20 کھیلنے والی مختلف ٹیموں کے کھلاڑیوں کی عکاسی کی گئی ہے، مگر اس خاکے میں جس ملک کو جگہ نا مل سکی وہ ہے پاکستان۔

ذرا ایک مرتبہ پھر اس خاکے کو غور سے دیکھیے اور بتائیے کہ آپ کون کون سی ٹیمیں پہچان سکتے ہیں؟

ڈیو ویب نامی خاکہ نگار کے بنائے گئے اس گرافک میں 15 ٹیموں کی نمائندگی ہے جبکہ کوئی پاکستانی کھلاڑی اس میں شامل نہیں ہے، ہاں یہ ضرور ہے کہ انڈین ٹیم کو اس خاکے میں مرکزی جگہ دی گئی ہے۔

اور یہی وہ وجہ تھی جس پر آئی سی سی اور خاکہ نگار کو سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پاکستانی تو پاکستانی، کئی انڈین صارفین نے بھی اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

‘بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ، کرکٹ کے نئے حکمران’

چھوٹے ملکوں کے 30 کروڑ ‘بگ تھری’ کو دینے کی تجویز

وبا کے باعث مردوں کا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ملتوی

واضح رہے کہ آئی سی سی کی ٹی 20 رینکنگ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم فی الوقت نمبر چار پر ہے۔

راحیل نامی صارف نے آئی سی سی کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ ایسی کوئی پوسٹ کیسے منظور کر سکتے ہیں جس میں ایک ایسی بڑی ٹیم کی نمائندگی نہیں، ایسی ٹیم جو ایک ٹی 20 ورلڈ کپ کو چھوڑ کر باقی تمام میں کم از کم سیمی فائنلز تک ضرور پہنچی ہے۔‘

راحیل نے اسے عمل کو ’گری ہوئی حرکت‘ قرار دیا ہے۔

داؤد چیمہ نامی صارف کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کی جانب سے یہ خاکہ شیئر کرنے کا مطلب ہے کہ پاکستان کے بغیر بھی سب ٹھیک ہے۔

اس خاکے کے منظر عام پر آنے کے بعد چند پاکستانی حلقوں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر یہ الزامات شد و مد کے ساتھ عائد کیے جا رہے ہیں کہ آئی سی سی کی پالیسیاں انڈیا کے زیرِ اثر ہیں اور یہ انڈین کرکٹ کی زیادہ حمایت کرتی ہے۔

اسی تناظر میں جہاں کئی لوگ اس حوالے سے آئی سی سی پر تنقید کرتے نظر آئے، تو وہیں کچھ لوگوں نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے آئی سی سی کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بجائے انڈین کرکٹ کونسل ہی قرار دے ڈالا۔

اور ایسی ٹویٹس کے نیچے پھر انڈین اور پاکستانی صارفین کے درمیان خوب بحث جاری رہی۔

ایک صارف نے پاکستان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ آئی سی سی کی ہر ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو ’انڈین کرکٹ کونسل‘ نے اس خاکے میں شامل نہیں کیا۔

تاہم ہمانشو نامی ایک صارف نے اس پر کہا کہ ’یہ انڈین کرکٹ کونسل نہیں بلکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ہے۔‘

اب یہ تو کرکٹ کے ہر مداح کو معلوم ہو گا ہی کہ آئی سی سی میں آئی انڈین کے لیے ہے یا انٹرنیشنل کے لیے، تاہم الفاظ سے کھیلنے کا یہ سلسلہ بہرحال جاری رہا۔

بات جب کرکٹ کی ہو تو پاکستان اور انڈیا کے درمیان کوئی نمائشی یا گروپ سطح کا میچ بھی ورلڈ کپ کے فائنل جتنا سنسنی خیز ہو جاتا ہے اور دونوں ملکوں کے تماشائیوں کے درمیان گھروں سے لے کر دفاتر تک اور ٹی وی سے لے کر سوشل میڈیا تک جنگ کا سا سماں پیدا ہو جاتا ہے۔

تاہم اس خاکے پر کئی انڈین صارفین بھی پاکستانی مداحوں کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے دکھائی دیے۔

ڈاکٹر عظمت خان نامی ایک صارف نے لکھا کہ بہت بُری بات ہے کہ اس میں کوئی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں۔ ان کے جواب میں ایک انڈین صارف وکرم وشیشت نے لکھا کہ ’سچ بات ہے، (بابر) اعظم کو (اس خاکے میں) ہونا چاہیے تھا۔‘

وویک شرما نامی ایک صارف نے لکھا کہ اختلافات اپنی جگہ، مجھے لگتا ہے کہ بابر اعظم کو اس میں ہونا چاہیے تھا۔

انھوں نے مزید لکھا کہ وہ یہ بات سمجھتے ہیں کہ یہ تصویر آئی سی سی اہلکاروں نے نہیں بنائی، تاہم انصاف کا تقاضہ یہ تھا کہ اسے یہاں اشاعت کے لیے منظور نہ کیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ اس خاکے میں متحدہ عرب امارات اور نیپال تک شامل ہیں مگر پاکستان نہیں، اور یہ منصفانہ نہیں۔

محمد عثمان نامی صارف نے لکھا کہ وہ آئی سی سی کی جانب سے کسی پاکستانی کھلاڑی کو نہ دکھائے جانے پر مایوس ہوئے ہیں، جس پر وویک نامی صارف کی طرح وبھور رائے نے بھی اس جانب توجہ دلائی کہ یہ تصویر آئی سی سی نے نہیں بنائی بلکہ آزادانہ طور پر بنایا گیا ایک خاکہ ہے۔

اور چونکہ آئی سی سی اپنی ٹویٹ میں خاکہ نگار ڈیو ویب کو ٹیگ کر چکا تھا، اس لیے کئی لوگوں نے اُن کی پروفائل پر جا کر اُن کی توجہ اس جانب دلائی اور پاکستان کو شامل نہ کرنے پر ان پر تنقید کی۔

ہارون احمد نے ڈیو ویب کی ٹویٹ کے جواب میں پاکستانی کھلاڑی بابر اعظم کی ٹی 20 رینکنگ پوسٹ کی۔

واضح رہے کہ بابر اعظم آئی سی سی کی ٹی 20 رینکنگ میں سرِفہرست بلے باز ہیں جو اس وقت تو ٹی 20 میں نمبر ون بیٹسمین ہیں، مگر اس سے پہلے ون ڈے رینکنگ میں بھی زیادہ سے زیادہ نمبر دو اور ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر پانچ کا درجہ حاصل کر چکے ہیں۔

اس کے جواب میں بالآخر ڈیو ویب نے لکھا کہ گرافک بناتے وقت ان کے سامنے کئی لیئرز تھیں جس کی وجہ سے وہ نادانستہ طور پر اس سے صرفِ نظر کر گئے۔

انھوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ اس خاکے میں ترمیم کر رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp