چین انڈیا سرحشی کشیدگی: چین کو امید کہ ’انڈیا تنازع کو مزیدہ پیچیدہ نہیں بنائے گا‘


انڈیا میں چین کے سفارتخانے نے امید ظاہر کی ہے کہ انڈیا سرحدی تنازع کو مزید پیچیدہ نہیں بنائے گا۔

چینی سفارتخانے کے ترجمان جی رونگ نے بدھ کی شب ٹویٹ کیا کہ دونوں ممالک کو اس معاملے میں مل کر اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

جی رونگ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ‘امید ہے کہ انڈیا ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گا جو سرحد پر صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔ چین کو امید ہے کہ انڈیا سرحدی علاقوں میں امن واستحکام کے لیے ساز گار ماحول پیدا کرے گا۔‘

انھوں نے دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا، چین فوجی ٹکراؤ کتنا سنگین؟

‘کیا انڈیا چین کے جال میں پھنس چکا ہے؟’

انڈیا، چین سرحدی تنازع سے متعلق اہم سوالات کے جواب

اس سوال کے جواب میں کہ انڈیا میں خیال ہے کہ چین کے ساتھ سرحد پر تنازع طویل ہوسکتا ہے، چینی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ انڈیا اور چین سفارتی اور فوجی ذرائع ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں اور یہ کہ اس وقت انڈیا چین سرحد پر کشیدگی کم ہو رہی ہے۔

https://twitter.com/ChinaSpox_India/status/1293584399678631936

دریں اثنا، انڈیا میں چین کے سفارتخانے کے میگزین کے جولائی کے شمارے میں انڈیا اور چین کے تعلقات پر تفصیل سے بات کی گئی ہے۔ اسی میگزین میں انڈیا میں چین کے سفیر سُن ویڈانگ نے لکھا ہے کہ ’کسی بھی رشتے میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔‘

https://twitter.com/China_Amb_India/status/1293596074561564677

چینی سفیر نے لکھا ہے کہ ’ہمیں انڈیا اور چین کے درمیان سرحدی تنازع اور دونوں ممالک کے رہنماؤں شی جن پنگ اور نریندر مودی کے درمیان دوطرفہ شراکت داری اور دور اندیشی کو سمجھنا ہوگا۔ ہمیں سرحد پر ہونے والے نا خوشگوار واقعے کے سبب بھٹکنا نہیں چاہیے۔‘

انہوں نے سرحد پر کشیدگی میں کمی کا ذکر کیا اور کہا کہ انڈیا اور چین کو حریف نہیں بلکہ شراکت دار بننا چاہیے۔ چینی سفیر نے کہا کہ 1990 کی دہائی سے چین اور انڈیا کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا کہ وہ ایک دوسرے کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔

انہوں نے لکھا ہے کہ 2018 کی ووہان کانفرنس کے دوران، صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم نریندر مودی نے اس بات پر زور دیا تھا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے ترقی کے مواقع فراہم کریں گے اور ایک دوسرے کے لیے خطرہ پیدا نہیں کریں گے۔

چین کے صدر اور انڈیا کے وزیر اعظم

چینی سفیر سُن ویڈانگ نے کہا کہ یہ بنیادی اصول دونوں ممالک کے مستقبل کے تعلقات کی بنیاد ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک کو اپنے اختلافات کو تنازعات میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہیے۔

چینی سفیر نے کہا کہ چین اورانڈیا کو سرحدی تنازع کا مناسب حل تلاش کرنا چاہیے جو دونوں فریقین کے لیے قابل قبول ہو۔

انہوں نے کہا کہ ’کچھ لوگ انڈیا اور چین کے معاشی اور تجارتی تعلقات میں دراڑ کا ڈھول پیٹ رہے ہیں رہے ہیں وہ غلط سوچ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا اور چین کو شک کی بجائے اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انڈیا اور چین سے متعلق پڑھیے

انڈیا، چین تنازع میں پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

سرحدی کشیدگی کے باوجود انڈیا کی چین کو برآمدات میں اضافہ کیوں ہوا؟

انڈیا چین سرحدی کشیدگی: سرد موسم کے لیے انڈین فوج کتنی تیار ہے؟

15 جون کو وادی گلوان میں انڈیا اور چینی فوجیوں کے درمیان ایک جھڑپ میں 20 انڈین فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ چین نے ابھی تک سرکاری طور پر اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اس واقعے کے بعد سے سرحدی علاقے میں دونوں ممالک کے فوجی جمع ہیں۔

حالانکہ دونوں ممالک میں فوجی اور سفارتی سطح پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور کشیدگی کو کم کرنے کے دعوے بھی کیے جارہے ہیں تاہم گزشتہ ماہ جب انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لداخ میں کہا تھا کہ دونوں ممالک میں بات چیت جاری ہے اور اس مسئلے کو حل کیا جانا چاہیے لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس معاملے کو کس حد تک حل کیا جائے گا وہ اس کی ضمانت نہیں دے سکتے۔

15 جون کے واقعے کے بعد انڈیا اور چین نے متعدد سطحوں پر بات چیت کی ہے۔ دونوں ممالک کی فوجیں کئی علاقوں سے پیچھے ہٹ چکی ہیں لیکن ابھی بھی کچھ علاقوں کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp