صدر ٹرمپ کی شکایت ’شاور میں پانی کم ہے‘، امریکی حکام کی قوائد میں تبدیلی کی تجویز


سنہ 2018 میں امریکی صدر میری لینڈ میں تیز ہواؤں میں ائیر فورس ون طیارے کی طرف جا رہے ہیں

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے بال بے عیب ہونے چاہییں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے بالوں کی روزمرہ دیکھ بھال میں مشکلات کے بارے میں شکایات کے بعد امریکی حکومت نے پانی کے بہاؤ کو بڑھانے کی اجازت دینے کے لیے شاور ہیڈ کی تعریف میں تبدیلی کی تجویز پیش کی ہے۔

1992 کے ایک قانون کے تحت امریکہ میں شاور ہیڈز میں سے فی منٹ ڈھائی گیلن سے زیادہ پانی نہیں بہنا چاہیے۔

ٹرمپ انتظامیہ چاہتی ہے کہ یہ حد پورے شاور کے بجائے شاور کی پر ٹونٹی پر لاگو ہو بجائے۔

صارفین اور پانی کے محتاط استعمال کے لیے آواز اُٹھانے والے گروہ کہتے ہیں کہ یہ ضیاع ہے اور غیر ضروری ہے۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے گذشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں شکایت کے بعد بدھ کو محکمہ توانائی کی طرف سے تبدیلی کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’۔۔۔آپ شاور لیتے ہیں، پانی نہیں نکلتا ہے۔ آپ اپنے ہاتھ دھونا چاہتے ہیں، پانی باہر نہیں آتا ہے۔ تو آپ کیا کریں گے؟ کیا آپ زیادہ دیر تک کھڑے رہیں گے یا آپ زیادہ طویل شاور لیں گے؟ کیونکہ میرے بال، میں آپ کے بارے میں نہیں جانتا، لیکن ان کا پرفیکٹ ہونا ضروری ہے۔ پرفیکٹ۔’

ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکایت کی تھی کہ شاور سے پانی تیزی سے نہیں آتا۔

انرجی کنزرویشن گروپ اپلائنس سٹینڈرڈز اویئرنس پراجیکٹ کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر اینڈریو ڈی لاسکی کا کہنا ہے کہ یہ تجویز ‘احمقانہ’ ہے۔

انہوں نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ تجویز پر عمل کرنے سے ‘ٹونٹنیاں اگر چار یا پانچ یا اس سے زیادہ ہوں تو ان کے ساتھ آپ شاور ہیڈ سے فی منٹ دس سے پندرہ گیلن پانی بہا رہے ہوں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اتنی مقدار میں پانی آپ کو باتھ روم سے بہا کر باہر لے جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا ’اگر صدر کو اچھا شاور تلاش کرنے میں مدد کی ضرورت ہے تو ہم ان کو صارفین کے لیے بنی کچھ عمدہ ویب سائٹس کا بتا سکتے ہیں جو آپ کو اچھے شاور ہیڈ کی نشاندہی کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں اور ایک اچھا شاور لیا جا سکتا ہے۔’

کنزیومر رپورٹس نامی ادارے میں ایڈوکیسی کے نائب صدر ڈیوڈ فریڈمین نے کہا ہے کہ امریکہ میں شاور ہیڈز پہلے ہی ‘صارفین کے لیے انتہائی اطمینان بخش ہیں’ ساتھ ہی لوگوں کے پیسوں کی بچت بھی ہوتی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس تجویز میں پیش رفت پر معاملہ عدالت میں جا سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp