گنجن سکسینا، دی کارگل گرل: انڈین فضائیہ کو فلم پر اعتراضات، ’ادارے میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی غلط تصویر پیش کی گئی‘


انڈین فضائیہ میں فلائٹ لیفٹیننٹ گنجن سکسینا پر بنائی جانے والی فلم ’گنجن سکسینا، دی کارگل گرل‘ تمام تر اعتراضات کے باوجود بھی 12 اگست کو نیٹ فلکس پر ریلیز کردی گئی۔

بدھ کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی دھرما پروڈکشن کی اس فلم پر ملا جلا ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔ فلم میں جس انداز سے انڈین فضائیہ کی تصویرکشی کی گئی ہے اس پراعتراضات اور ناراضگی پائی جارہی ہے۔

اس فلم میں گنجن سکسینا کا کردار سری دیوی کی بیٹی جھانوی کپورنے ادا کیا ہے اور انڈین فضائیہ نے خود ہی فلم کے کچھ مناظر پراعتراضات اٹھائے ہیں۔

انڈین فضائیہ کے ترجمان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں انڈین فضائیہ میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کی غلط تصویر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

دراصل فضائیہ نے ریلیز سے پہلے فلم کے کچھ مناظر پراعتراض ظاہر کیا تھا اور سینسر بورڈ میں شکایت بھی درج کروائی تھی تاہم فلم میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

فلم میں جھانوی یعنی گنجن کو ٹوائلٹ اور چینجِنگ روم نہ ہونے جیسی پریشانیوں سے گزرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فلم کی ریلیز سے کچھ ہفتے قبل بی بی سی ہندی نے اصل گنجن سکسینا سے اس بارے میں پوچھا تھا تب ان کا کہنا تھا کہ جب وہ فضائیہ میں شامل ہوئی تھیں تو اس وقت بہت ہی کم خواتین پائلٹس ہوا کرتی تھیں اور جب وہ اودھم پور بیس گئیں تو وہاں وہ اور ان کی ایک بیچ میٹ پہلی خاتون پائلٹ تھیں اس لیے عورتوں کے لیے سہولیات نہیں تھیں اور ہمیں ایڈجسٹ کرنا پڑا۔

سینسر بورڈ میں شکایت کے باوجود بھی فلم کے مناظر تبدیل نہیں کیے گئے کیونکہ یہ فلم او ٹی ٹی یعنی ‘اوور دی ٹاپ میڈیا سروس’ پر ریلیز ہوئی ہے جس پر سینسر بورڈ کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

فلم پر ردِ عمل کے بارے میں بی بی سی نے دھرما پروڈکشن اور نیٹ فلیکس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔

سوال یہ ہے کہ کسی بھی حقیقی کہانی پر بننے والی فلم میں حقیقت کے ساتھ ساتھ تخیل یا تصور کو کتنا شامل کیا جانا چاہیے اور کیا اس کا کوئی پیمانہ نہیں ہے۔

ساتھ ہی یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ کسی بھی ملک کے کسی بھی غیر روایتی شعبے میں خواتین کی نئی نئی شمولیت ان کے لیے دشواریوں سے بھرپور ہوتی ہے اور ایسے میں کچھ لوگوں کی جانب سے فطری یا غیرارادی تعصب کو بھی جھٹلایا نہیں جا سکتا۔

دوسری جانب اس ہفتے سڑک ٹو کا ٹریلر رلیز ہوا تو جیسے ایک بار پھرعالیہ بھٹ کی شامت ہی آ گئی۔ اقربا پروری کی نا گہانی شکار کہی جانے والی عالیہ بھٹ ایک بار پھر لوگوں کے نشانے پر ہیں۔

فلم میں عالیہ کے ساتھ ادتیہ رائے کپور اور سنجے دت ہیں۔ یو ٹیوب پر لوگوں نے نہ صرف اس ٹیلر کو ڈس لائیک کیا بلکہ سوشانت سنگھ کے لیے انصاف بھی مانگا۔

یہ فلم مہیش بھٹ نے ڈائریکٹ کی ہے جو تقریباً 20 سال بعد بطور ہدایت کار کام کر رہے ہیں اور سوشانت کی گرل فرینڈ ریا بھٹ کے ساتھ ان کی دوستی کے سبب وہ بھی کافی ٹرول ہو رہے ہیں اور چونکہ عالیہ بھٹ جنھیں کچھ لوگ اقربا ہروری کی علامت کہہ رہے ہیں ان کی بیٹی ہیں اسے کہتے ہیں کہ چنے کے ساتھ گھن کا پِسنا۔

یہ فلم 28 اگست کوڈزنی پلس ہاٹ سٹار پر رلیز ہو رہی ہے۔

سنجے دت اس فلم کی پروموشن میں شامل نہیں ہو رہے پہلے انھوں نے کہا کہ وہ کام سے بریک لے رہے ہیں بعد میں معلوم ہوا کہ وہ پھیپڑوں کے کینسرکا شکار ہیں اور جلد ہی علاج کے لیے امریکہ روانہ ہو رہے ہیں۔

سنجے کی بیگم مانیتہ دت نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ لوگ سنجے کے بارے میں افواہوں اور قیاص آرایئوں سے دور رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے خاندان نے گذشتہ کچھ سالوں میں کافی دشواریاں دیکھی ہیں اوراب یہ وقت بھی گزر جائے گا اوپر والا ایک بار پھر ہمارا امتحان لے رہا ہے اور ہم اس بار بھی اس چیلنج کا ڈٹ کر سامنا کریں گے۔ ہمیں آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔‘

ادھر سیف علی خان اور ان کی بیگم کرینہ کپور اپنے یہاں نئے مہمان کی آمد کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

اس ہفتے ایک بیان جاری کر کے انھوں نے کہا ’ہمیں آپ لوگوں کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہمارے یہاں دوسرے بچے کی ولادت ہونے والی ہے۔

’آپ لوگوں کی محبت کا بہت بہت شکریہ۔‘

تیمور کے نانا رندھیر کپور کا کہنا ہے کہ وہ تو کافی عرصے سے چاہتے تھے کہ تیمور کا کوئی چھوٹا بھائی یا بہن ہو۔ ویسے تیمور علی خان کے ایک بھائی ابراھیم اور بہن سارہ پہلے سے موجود ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp