ایران دو مشتبہ سابق جوہری مراکز کے معائنے پر رضامند
ایران اقوام متحدہ کے جوہری ادارے آئی اے ای اے کے انسپکٹروں کو ان دو مشتبہ سابق جوہری مراکز کا معائنہ کرنے کی اجازت دینے پر رضامند ہو گیا ہے جس سے وہ پہلے انکار کرتا رہا ہے۔
ایران اور آئی اے ای اے کے ایک مشترکہ بیان میں ایران نے کہا ہے کہ وہ ان مراکز کے معائنے کی اجازت خلوص نیت کے تحت دے رہا ہے تاکہ کچھ دیرینہ مسائل حل ہو سکیں۔
یہ معاہدہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے ایران کے دورے کے دوران طے پایا ہے۔
آئی اے ای اے ماضی میں ایران کی طرف سے ان مشتبہ مقامات کے حوالے سے سوالوں کا جواب نہ دینے پر تنقید کرتا رہا ہے۔
آئی اے ای اے کو شبہ ہے کہ یہ دونوں مقامات جوہری مواد کے حوالے سے کارروائیوں کے مراکز رہے ہیں اور ایران اسی لیے جوہری انسپکٹروں کو ان مراکز تک جانے کی اجازت نہیں دیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
ایران جوہری معاہدہ: کیا کوئی راستہ بچا ہے؟
ایران نے جوہری انسپکٹر کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ معائنہ کاروں کو ان دو مراکز سے متعلق کیا شک ہے کہ وہاں کیا ہوتا رہا ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وہاں جو کچھ بھی ہوتا رہا ہے وہ سنہ 2000 سے پہلے ہو رہا تھا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ان مراکز میں ہونے والی مشتبہ کارروائیاں ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی طاقتوں سے ہونے والے معاہدے سے بہت پہلے ہو رہی تھیں۔
- انڈیا میں الیکشن کے پہلے مرحلے کا آغاز جہاں کروڑپتی امیدوار ووٹ کے لیے پیسے کے علاوہ سونا اور چاندی بھی استعمال کرتے رہے - 19/04/2024
- سڈنی شاپنگ مال حملہ: آسٹریلیا میں ’بہادری کا مظاہرہ‘ کرنے والے زخمی پاکستانی سکیورٹی گارڈ کو شہریت دینے پر غور - 19/04/2024
- مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجربات - 18/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).