شہباز گل کی ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین کا سخت ردِعمل: ’شہباز صاحب! فرات کے کنارے کُتا نہیں، عورت لوٹی گئی ہے‘ یہ مبارک باد دینے کی بات ہے؟‘


پاکستان بھر میں موٹروے ریپ واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار جاری ہے اور سنیچر کے روز بھی کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں مظاہرے ہوئے جن میں خواتین کے علاوہ بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

اب ظاہر ہے یہ خاصا حساس معاملہ ہے اور آگے ہی سی سی پی او لاہور کے رویے کی مذمت جاری ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومتی عہدیدار معاملے کی حساسیت کا خیال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر مناسب الفاظ استعمال کرتے۔۔۔ لیکن شہباز گل صاحب نے کل ایک ایسی ٹویٹ کر ڈالی جس نے صارفین کے غم و غصے میں مزید اضافہ کیا۔

انھوں نے لکھا ’مبارک ہو وزیراعلی عثمان بزدار کو آئی جی پنجاب کو سی سی پی او لاہور اور پوری ٹیم کو۔

ڈی این اے میچ ہو گیا۔ انشاللہ جلد گرفتاری بھی ہوگی۔ عوام کو پتہ ہو کہ رات 4 بجے تک عثمان بزدار میٹنگ میں تھے ۔ آئی جی اور سی سی پی او کے ساتھ۔وزیراعلیٰ نے پورے کیس کی خود مانیٹرنگ کی ہے۔

کام بولتا ہے الفاظ نہیں۔ ویلڈن بزدار۔‘

یہ بھی پڑھیے

موٹروے ریپ کیس: ’دو ملزمان کی شناخت، گرفتاری میں مدد پر 25 لاکھ روپے‘

’اجرک صوبے کی نہیں ایک تہذیب اور ورثے کی پہچان ہے‘

شہباز گِل مستعفی: افواہوں کا بازار گرم

بس پھر کیا تھا، ’مبارک‘ کے الفاظ سوشل میڈیا صارفین کو سخت ناگوار گزرے اور انھوں نے نا صرف شہباز گل کو خوب آڑھے ہاتھوں لیا بلکہ اس واقعے کے حوالے سے حکومت پر بھی شدید تنقید کی۔

مصنف اور شاعر عاطف توقیر لکھتے ہیں ’یہ کیسے لوگ ہیں؟ یہ کتنے غیر حساس لوگ ہیں؟ یہ اپنا کام نہ کرنے پر جواب دہ نہیں مگر کام کریں تو اپنی تعریف خود کرتے پھرتے ہیں؟ شرم ناک۔‘

عابد انور نامی صارف لکھتے ہیں ’پتہ نہیں ہمارے سیاست دانوں کو کب عقل آئے گی کہ کس موقع پر کیسے بات کرنی ہے۔ کیسے اپنی قوم کی ڈھارس بندھانی ہے۔ کیسے مرحم رکھنا ہے۔ مبارکبادیں دیتے ہیں جیسے قلعہ فتح کیا ہو۔‘

ساتھ ہی وہ شہباز گل صاحب کو مشورہ دیتے نظر آئے کہ ’ارتغل ڈرامہ ہی دیکھ لیں کہ انتقام یا بدلہ لینے کے بعد کیسے وہ اپنے قبیلے والوں سے بات کرتے ہیں۔‘

https://twitter.com/syedalizia1992/status/1304755556230594562

مصنفہ نور الہدیٰ لکتھی ہیں ’یہ مبارک باد دینے کی بات ہے؟ پرانا ڈی این ایے میچ کرگیا اور مبارکباد وزیراعلیٰ اور ان کے سی سی پی او کو، جو متاثرہ خاتون کو الزام دیتے ہیں!‘

وہ مزید لکھتی ہیں ’فرات کے کنارے کُتا نہیں، عورت لوٹی گئی ہے۔ وہ عورت جو انسان ہے اور آپ مبارکبادیں ایسے دے رہے ہو جیسے کرکٹ میچ جیت کر آئے ہوں اور بزدار اور سی سی پی او نے چوکے چھکے مارے ہوں۔‘

مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ لکتھی ہیں ’مبارک لیتے اور دیتے تم لوگوں کو شرم آنی چاہیے۔ مجرموں کو پکڑنا تم لوگوں کا احسان نہیں فرض ہے۔ تعریف کے بھوکے لوگو! بے شرموں کی طرح مبارکبادیں دینا اور لینا بند کرو۔‘

مقدس فاروق لکتھی ہیں ’سراس میں مبارک دینے والی کوئی بات نہیں ہے، کوئی تیر نہیں مارا، مبارک آپ تب دیتے جب یہ واردات ناکام بنائی جاتی۔‘

حسین نامی صارف نے شہباز گل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ’کیا آپ کو شرم نہیں آتی؟ ایک عورت کی اُس کے بچوں کے سامنے عزت لوٹی گئی اور آپ مبارک باد دے رہے ہیں۔‘

https://twitter.com/scientfically/status/1304791202450075649

جاوید طارق نامی صارف لکھتے ہیں ‘شہباز صاحب! یہ کوئی مبارک دینے والی خبر یا موقعہ ہے؟’

عابد خان سواتی لکھتے ہیں ’آپ لوگ داد کے مستحق اس وقت ہوں گے جب مجرم کو سرعام پھانسی دی جائے گی۔ یہ سارے ڈرامے عوامی ردعمل و غصہ ختم کرنے کے لیے ہیں ۔ ساہیوال دہشتگردی کے واقعے میں بھی یہی اچھل کود ہوئی تھی۔‘

کرن شہزادی لکتھی ہیں ’شرم آنی چاہیے آپ کو جو مبارک دے رہے ہیں ایک دوسرے کو اور ایک دوسرے کو کریڈیٹ دے رہے ہیں، جب اس بیچاری کی عزت پامال ہوئی اس کا کریڈیٹ بھی پھر آپ لوگوں کو ہی جاتا ہے۔ اس وقت کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا تھا، کسی نے استعفیٰ نہیں دیا اور اب بےشرمی سے مبارکبادیں دی جا رہی ہیں۔‘

سلمان نامی صارف لکھتے ہیں ’سر مبارک کس بات کی، اتنا بڑا سانحہ ہوا ہے اور آپ پھولے نہیں سما رہے، کیسا باعثِ شرم رویہ ہے آپ کا۔‘

زاہد بیگ کہتے ہیں ’وزیر اعلیٰ کو مبارک دینے کا نہیں، پورے سسٹم کو غیرت دلانے کا وقت ہے۔‘

https://twitter.com/hinaparvezbutt/status/1304755466334019587

اس ٹویٹ کے کچھ ہی دیر بعد پنجاب کے وزیرِاعلیٰ عثمان بزدار نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزمان کا ڈی این اے ضرور میچ کیا ہے لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

اسی جانب اشارہ کرتے ایک صارف کہتے ہیں ’شاید ملزمان نے شہباز گل کا ٹویٹ پڑھ لیا تھا، اسی لیے بھا گ گئے۔‘

سوشلسٹ نامی صارف لکھتے ہیں ’حوصلہ افزائی کرنےمیں کوئی حرج نہیں اس طرح ہمت اورمزید کام کی بہتری کی لگن پیدا ہوتی ہے۔ موجودہ سی سی پی او کے چند جلدبازی کے الفاظ نےساری تفتیش کا مزہ کرکرا کر دیا تھا۔ آگے بڑھیں اور قانون نافذ کرنےوالوں کی حوصلہ افزائی کھل کر کریں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp