ریپ کیس کے مرکزی ملزم وقار الحسن کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا


موٹروے کیس میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ملزم وقار الحسن کے ڈی این اے کی رپورٹ آ گئی ہے اور وہ میچ نہیں ہوا ہے۔ متاثرہ خاتون نے بھی ملزم وقار الحسن کو پہچاننے سے انکار کر دیا۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز نے پولیس کے حوالے سے کہا ہے کہ وقار الحسن کا ڈی این اے میچ نہیں ہواہے تاہم ابھی یہ تصدیق ہونا باقی ہے کہ ملزم موقع پر موجود تھا یا نہیں۔ پولیس کا کہناتھا کہ وقار الحسن کے ڈی این اے سے کیس ثابت نہیں ہوا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ملزم وقار الحسن نے تھانہ سی آئی اے ماڈل ٹاؤن میں پیش ہو کر گرفتاری پیش کر دی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ اس میں ملوث نہیں ہے اس کا ڈی این اے ٹھیک کروایا جائے تاہم اب رپورٹ بھی آ گئی ہے۔ ملزم وقار الحسن نے دوران تحقیقات اپنے برادر نسبتی عباس کا بھی نام لیا تھا جو کہ اس کے نام پر جاری ہونے والی سم استعمال کر رہا تھا۔ وقار الحسن نے آج ایک اور انکشاف کیا ہے کہ مرکزی ملزم عابد ایک اور شفقت نامی شخص کے ساتھ مل کر وارداتیں کرتا رہا ہے جو کہ بہاولنگر کا ہی رہائشی ہے۔

وقار الحسن کے برادر نسبتی عباس نے بھی آج کچھ دیر قبل شیخوپورہ میں پولیس کو گرفتاری دیدی ہے اور کہا ہے کہ اس کا مرکزی ملزم عابد کے ساتھ کام کی حد تک ہی رابطہ تھا اور اس کی 12 دن پہلے اس سے بات ہوئی تھی اور اس نے یہی پوچھنے کیلئے فون کیا تھا کہ سٹیل مل کب کھل رہی ہے ۔

موٹروے زیادتی کیس میں گرفتاری دینے والے وقار الحسن کو متاثرہ خاتون نے پہچاننے سے انکار کردیا۔ ذرائع کےمطابق ملزم وقار الحسن کی تصاویر متاثرہ خاتون کو واٹس ایپ کے ذریعے بھجوائی گئی تھیں لیکن خاتون نے ملزم کو پہچاننے سے انکار کردیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).