میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں؟


آپ کا بیٹے کی جاب تو اچھی ہے مگر آج کل ایک تنخواہ میں کہاں گزارہ ہوتا ہے۔ سرکاری نوکری ہوتی تو اچھا تھا۔ پرائیویٹ جاب کا کیا بھروسا آج ہے کل نہیں۔ امریکہ یا کینیڈا کی امیگریشن کیوں نہیں اپلائی کرتے؟ یہاں کے حالات تو آپ کو پتا ہی ہیں۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔

ہماری بیٹی ماشااللہ لاکھوں میں ایک ہے۔ بہت رشتے آ رہے ہیں مگر اس کی ڈیمانڈ ہے فیملی چھوٹی ہونی چاہیے۔ اب دیکھیں نا آپ کی تین بیٹیاں ہیں اور چار بیٹے اور سب ہی چھوٹے۔ لڑکا سب سے بڑا ہے۔ سب کی شادیوں کا بوجھ تو اس پر ہی پڑے گا۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔

گھر آپ کا اپنا ہے یا کرائے کا؟ معاف کیجئے گا آج کل کرائے اتنے زیادہ ہیں بل اور کرایہ ادا کرنے کے بعد بچتا ہی کیا ہے۔ آپ نے بتایا تھا بھائی صاحب کی سرکاری نوکری تھی۔ پینشن وغیرہ تو اچھی آ جاتی ہو گی۔ چھوٹے بہن بھائیوں کی تعلیم اور گھر کا خرچ تو اٹھا ہی رہے ہوں گے۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔

آج کل کی پڑھائیاں تو آپ جانتے ہیں کتنی مشکل ہے۔ اب بچیاں پڑھائی کریں یا گھر داری سیکھیں۔ اکلوتی بیٹی ہے، پاپا بھی نخرے اٹھاتے ہیں۔ ہمارے گھر میں تو ہر کام کے لئے میڈ رکھی ہے اور کھانا پکانے کے لئے باورچی۔ بیٹی کو کام کاج کا شوق ہے نا عادت۔ میں بھی کہتی ہوں چولہے کی گرمی سے سکن ہی خراب ہونی ہے۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔

عجیب رواج ہو گیا ہے آج کل۔ رات بھر جاگو اور دن چڑھے اٹھو۔ بیٹی کہتی ہے صبح جلدی اٹھ جاؤں تو مائیگرین ہو جاتا ہے۔ رات رات بھر یہ موا فون منہ سے لگا رہے گا تو نیند کیا خاک آئے گی۔ پھر دن چڑھے ہی اٹھیں گے۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔

ہمارے وقت الگ تھے جب خاندان مل جل کر رہتے تھے۔ اب کی نوجوان نسل کہاں بزرگوں کے ساتھ رہ پائے گی۔ ان میں اور ہم میں جنریشن گیپ بہت وسیع ہو گیا ہے۔ ان کے طور طریقے دیکھ کر کڑھنے کی بجائے بہتر ہے ان کو الگ زندگی گزارنے کا موقع دیا جائے۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔

آپ کا بیٹا تصویر میں تو بہت فیئر دکھتا تھا مگر اس کا تو رنگ سانولا ہے، بال بھی کم ہیں۔ آفس جاب ہے۔ بیٹھ بیٹھ کر توند تو نکل ہی آتی ہے۔ کوئی جم وغیرہ نہیں جوائن کیا؟ لڑکیوں کو سسرال جانے سے زیادہ شادی کی موقع پر اترنے والی تصاویر اور مووی میں جوڑی اچھا دکھنے کی فکر ہے۔ کیا کریں سوشل میڈیا کا زمانہ ہے اوپر سے ٹی وی ڈراموں نے الگ سے دماغ خراب کر رکھا ہے۔ کمائی اور گھر بار کی تو ہمیں فکر ہے انہیں تو بس شوہر فواد خان جیسا چاہیے۔ برا مت مانئیے گا۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔

چلیں خیر آپ سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔ ہم آپس میں مشورہ کر کے آپ کو بتا دیں گے۔ اب بچوں کی شادی ہے ان ہی کی مرضی سے ہو گی۔ میرا مطلب سمجھ رہے ہیں ناں۔
(یہ مضمون بڑے شہر کی اپر مڈل کلاس کے تناظر میں لکھا گیا ہے۔ شہروں کی لوئر مڈل کلاس اور دیہات میں لڑکیوں کی مرضی سے شادی ایک خواب سے زیادہ کچھ نہیں ) ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).