بائیڈن کی دوسرا صدارتی مباحثہ منسوخ کرنے کی تجویز، ٹرمپ شرکت پر مصر


ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر دوسرا صدارتی مباحثہ ہوا تو وہ کرونا وائرس کی سخت احتیاطی تدابیر کی روشنی میں ہی ہو گا۔

ڈیمو کریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرونا سے اب تک متاثر ہیں تو آئندہ ہفتے شیڈول صدارتی مباحثہ نہیں ہونا چاہیے۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ اس بات پر مصر ہیں کہ وہ مباحثے میں شرکت کریں گے۔

جو بائیڈن نے پنسلوینیا میں انتخابی مہم کے اختتام پر منگل کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 15 اکتوبر کو ہونے والا دوسرا صدارتی مباحثہ کرونا وائرس کی سخت احتیاطی تدابیر کی روشنی میں ہی ہونا چاہیے۔ تاہم اگر صدر ٹرمپ بدستور وبا سے متاثر ہیں تو یہ مباحثہ نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وبائی مرض نے صدر ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کے حکام کو متاثر کیا جو کہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم نہیں کہ صدر ٹرمپ کی اس وقت حالت کیسی ہے۔ ان کے بقول وہ حریف صدارتی امیدوار سے مباحثے کے لیے تیار ہیں اگر یہ مباحثہ ہوتا ہے تو وہ چاہیں گے کہ اس دوران کرونا وائرس کے پروٹوکول پر عمل درآمد کیا جائے۔

صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ 15 اکتوبر کو میامی میں ہونے والے دوسرے صدارتی مباحثے کے لیے تیار ہیں۔

https://twitter.com/realDonaldTrump/status/1313489709847531520

صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان ٹم مرتا سے جب جو بائیڈن کے بیان سے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ صحت مند ہیں اور وہ مباحثے میں شریک ہوں گے۔

یاد رہے کہ صدر ٹرمپ میں جمعرات کی شب کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد تین روز تک ریاست میری لینڈ کے ایک فوجی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد پیر کی شب وہ وائٹ ہاؤس منتقل ہوئے ہیں۔

کرونا وائرس سے متاثرہ افراد عام طور پر 14 روز تک قرنطینہ میں رہتے ہیں۔ صدر ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں علاج جاری ہے اور ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے ریاست اوہائیو کے شہر کلیو لینڈ میں 77 سالہ سابق نائب صدر جو بائیڈن کا پہلے صدارتی مباحثے میں اپنے حریف ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے آمنا سامنا ہوا تھا۔ اس مباحثے کے بعد جو بائیڈن کے دو مرتبہ کرونا ٹیسٹ کیے گئے جن کے نتائج منفی آئے ہیں۔

منگل کو ہی وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر اسٹیفن ملر نے وائرس کا شکار ہونے سے متعلق بتایا ہے۔ ان کے بقول وہ گزشتہ پانچ روز سے گھر سے ہی کام کر رہے تھے اور کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہوں نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔

ادھر امریکی فوج کی اعلیٰ قیادت کرونا وائرس کی احتیاط کے پیش نظر قرنطینہ میں چلی گئی ہے۔

پینٹاگون کے مطابق گزشتہ ہفتے چار فورسز کے سربراہوں کے اجلاس میں کوسٹ گارڈ کے وائس کمانڈنٹ ایڈمرل چارلس رے نے شرکت کی تھی جن میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

پینٹاگون کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملے، وائس چیئرمین جنرل جان ہیٹن، آرمی چیف جنرل جیمس مک کونویلے، چیف آف نیول آپریشن ایڈمرل مائیک گلڈے، ائر فورس چیف آف اسٹاف جنرل چارلس براؤن اور چیف آف اسپیس آپریشن جنرل جان جے ریمنڈ سمیت دیگر قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa