صدر ٹرمپ کا ورچوئل مباحثے میں شرکت سے انکار، بائیڈن تیار


صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ 15 اکتوبر کو ہونے والے ورچوئل صدارتی مباحثے میں حصہ نہیں لیں گے۔ صدر ٹرمپ کا یہ بیان کرونا پازیٹو آنے کے بعد پہلے انٹرویو میں سامنے آیا ہے۔

وہ فاکس بزنس کے لیے ماریا بارٹرمو کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے اور اس سے کچھ دیر قبل ہی کمشن آن پریذیڈینشل ڈی بیٹس نے 15 اکتوبر کے مباحثے کے بارے میں اعلان کیا تھا کہ صدارتی امیدواروں کے درمیان دوسرا مباحثہ ورچوئل یعنی آن لائن ہو گا۔

کمشن نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ 15 اکتوبر کو ہونے والا مباحثہ ٹاؤن ہال میٹنگ کی طرز پر ہو گا جس میں صدارتی امیدوار ہال میں آئے بغیر دور دراز مقامات سے اس میں حصہ لیں گے۔ میڈیا ہاؤس سی سپین کے سٹیو سکلی اب بھی میامی سے اس مباحثے کی میزبانی کے لیے تیار ہیں۔

جمعرات کے روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں کمشن کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ سب کی صحت اور حفاظت کی غرض سے کیا گیا ہے۔ تاہم اس فیصلے پر ٹرمپ کے حامیوں کی زبردست تنقید سامنے آئی ہے۔ دوسری جانب، صدر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ صدر مباحثے سے فرار چاہتے ہیں۔

اپنے انٹرویو میں صدر ٹرمپ اس بارے میں جمعرات کو اپنے بیان میں کہا کہ وہ ورچوئل مباحثے میں حصہ نہیں لیں گے۔

’’ میں ورچوئل مباحثے میں اپنا وقت ضائع کرنے نہیں جا رہا۔‘‘

صدر ٹرمپ نے’’مارننگ ود ماریا‘‘ میں کہا کہ کمشن نے مباحثے کا سٹائل تبدیل کیا ہے جو کہ قابل قبول نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے مباحثے میں بھی اپنے مدِ مقابل سابق نائب صدر جو بائیڈن کو ہرایا تھا اور انہیں امید تھی کہ وہ دوسرے مباحثے میں بھی فتح حاصل کر لیتے۔

دوسری طرف جمعرات کے روز ریاست ڈیلاویئر میں صحافیوں سے گفتگو میں ڈیموکریٹ صدارتی امیدوارجو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کے دعوی پر یہ کہتے ہوئے ردعمل دیا۔

’’ ہم نہیں جانتے کہ صدر صاحب کیا کرنے جا رہے ہیں، کیونکہ وہ ہر لمحے اپنا ذہن تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ اس لئے اس موقع پر میری طرف سے کوئی بات کرنا غیر ذمہ دارانہ ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کمشن کی سفاشات پر عمل کریں گے۔

انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ مباحثے کے لیے کمپیوٹر کے سامنے بیٹھنے نہیں جا رہے۔ ان کے الفاظ میں یہ مضحکہ خیز بات ہے۔ صدر کا کہنا تھا کہ وہ لوگ بائیڈن کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس کے کچھ ہی دیر بعد، صدر ٹرمپ کی صدارتی مہم کے مینیجر بِل سٹیپِئن کا کہنا تھا یک طرفہ طور پر شخصی موجودگی والے مباحثے کو منسوخ کرنا اچھی بات نہیں ہے۔ ان کے بقول کمشن بائیڈن کو بچانے میں تیزی دکھا رہا ہے۔

تاہم بائیڈن کی صدارتی مہم نے جمعرات کو ضوابط کی تبدیلی کو بظاہر تسلیم کر لیا ہے۔

جو بائیڈن کی صدارتی مہم کی ڈپٹی مینیجر، کیٹ بیڈنگ فیلڈ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ نائب صدر بائیڈن امریکی عوام سے براہ راست خطاب کرنے کی جانب دیکھ رہے ہیں تا کہ وہ عوام کو اپنے منصوبوں سے آگاہ کر سکیں۔ بیڈنگ فیلڈ کا کہنا ہے کہ نائب صدر جو بائیڈن ورچوئل مباحثے میں ضرور حصہ لیں گے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa