بلوچستان میں ایران سے لوٹنے والے چھ شیعہ زائرین اغوا


پولیس
ایران سے لوٹنے والے چھ شیعہ زائرین کو بلوچستان کے ضلع پنجگور میں اتوار کے روز شہر سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر اغوا کر لیا گیا ہے۔

پنجگور پولیس کے ایک اہلکار نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مغوی افراد کراچی کے رہائشی ہیں۔ پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ اغوا ہونے والے افراد کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے جو کہ پنجگور کے راستے کراچی جانا چاہتے تھے۔

اہلکار نے بتایا کہ ایرانی سرحد سے یہ لوگ ایک کرائے کی گاڑی میں آ رہے تھے۔ مغوی افراد زائرین تھے جن کے ہمراہ دو خواتین بھی سفر کررہی تھیں لیکن اغواکاروں نے ان کو چھوڑ دیا۔

یہ بھی پڑھیے

بلوچستان: ’ڈاکٹروں کا اغوا کاروبار بن گیا‘

آمنہ مفتی کا کالم: مبینہ اغوا، مصدقہ اغوا

افغانستان میں اغوا: ’اغوا کاروں نے سمجھا میں جاسوس ہوں‘

نامعلوم مسلح افراد نے پنجگور شہر سے تین کلومیٹر پہلے عیسئی کے مقام پر گاڑی کو روکا۔ پولیس اہلکار کے مطابق مسلح افراد نے دونوں خواتین اور گاڑی کے ڈرائیور کو چھوڑ دیا جبکہ باقی چھ افراد کو نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔

پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ گاڑی کے ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے جبکہ خواتین کو ایک گھر میں منتقل کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق مغوی افراد فارسی بولنے والے ہیں تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان افراد کا تعلق بلوچستان کے ہزارہ قبیلے سے ہے یا نہیں۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ ان افراد کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم ابھی تک ان کے اغوا کے محرکات معلوم نہیں ہوسکے۔

تاحال کسی گروپ نے ان افراد کے اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

دریں اثناء وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے پنجگور سے زائرین کے اغوا کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

ایک سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعلیٰ نے محکمہ داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس اور کمشنر مکران ڈویژن سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور صوبے کے امن وامان کو خراب کرنے والے عناصر کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تمام تخریبی عناصر کے جلد خاتمے کو ہر صورت ممکن بنائے گی۔

پنجگور کہاں واقع ہے؟

پنجگور بلوچستان کا ایران سے متصل سرحدی ضلع ہے۔ پنجگور بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے جنوب مغرب میں اندازاً 580 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

ایران سے متصل باقی چار اضلاع کی طرح پنجگور سے بھی لوگوں کی ایران اور پاکستان کے درمیان قانونی اور غیر قانونی طور پر آمد و رفت ہوتی ہے۔

پنجگور کی آبادی مختلف بلوچ قبائل پر مشتمل ہے۔

یہ انتظامی طور پر مکران ڈویژن کا حصہ ہے۔ مکران ڈویژن کے باقی دو اضلاع کی طرح پنجگور میں طویل عرصے سے بدامنی کے چھوٹے بڑے واقعات پیش آرہے ہیں تاہم سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ پہلے کے مقابلے میں دیگر علاقوں کی طرح پنجگور میں بھی امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp