بنگلہ دیش ریپ سے نمٹنے کے لیے کیا کر رہا ہے؟


عدالت
بنگلہ دیش کی حکومت نے ریپ کی زیادہ سے زیادہ سزا کے طور پر سزائے موت کو منظوری دی ہے۔ بدھ کے روز کابینہ نے خواتین اوربچوں کو تحفظ فراہم کرنے والے ترمیمی ڈرافٹ بل کو منظور کیا ہے۔

وزیر قانون انیس الحق نے بی بی سی بنگلہ کو بتایا کہ چونکہ پارلیمنٹ کا اجلاس نہیں ہو رہا ہے اس لیے کل (منگل) کو صدارتی آرڈیننس جاری کرکے اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

اس قانون کی دفعہ 9/1 کے تحت ریپ کے معاملے میں عمر قید یا سزائے موت کو شامل کیا گیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ملک میں ریپ کے بڑھتے واقعات کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر جلدی جلدی یہ بل متعارف کرایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا نصرت کی موت بنگلہ دیش میں کچھ بدل پائے گی؟

راہبہ ریپ کیس میں بنگلہ دیشی شخص کو عمر قید کی سزا

حکومت کے مطابق ریپ کے خلاف تحریک میں سزائے موت کا مطالبہ کیا گیا تھا لہذا حکومت نے اس کا نوٹس لیا ہے۔

گذشتہ جمعہ کو ایک آن لائن بریفنگ میں عوامی لیگ کے جنرل سکریٹری عبدالقادر نے کہا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ہدایت پر بنگلہ دیشی قانون میں ریپ جیسے جرم کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

یکے بعد دیگرے ریپ کے واقعے کے خلاف طلبہ، سماجی و ثقافتی اور سیاسی تنظیمیں ڈھاکہ سمیت مختلف اضلاع میں مظاہرے کررہی ہیں۔

حال ہی میں نواکھالی کے بیگم گنج میں ایک خاتون کے ساتھ ریپ کے واقعے کے خلاف سوشل میڈیا پر شور برپا ہے۔ طلبا تنظیموں سمیت مختلف تنظیموں نے ریپ کے خلاف ایک تحریک شروع کی ہے جو اب بھی جاری ہے۔ ان مظاہرون میں ریپ کی زیادہ سے زیادہ سزا کے طور پر سزائے موت کو متعارف کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

وزیر قانون نے پریس بریفنگ میں کہا کہ آج وزیر اعظم شیخ حسینہ کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں قانون میں تمام ترامیم کی منظوری دی گئی ہے۔

اس کے نتیجے میں موجودہ خواتین اور بچوں سے بدسلوکی کے بچاؤ کے ایکٹ کے متعلقہ حصوں میں ترامیم کی جائیں گی۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ریپ کے تمام واقعات پر ایک معینہ مدت میں قانونی عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔

وزیر امید کرتے ہیں کہ اس ترمیم سے بنگلہ دیش میں ریپ کے واقعات میں کمی آئے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں گذشتہ سال ساڑھے پانچ ہزار سے زیادہ ریپ کے کیس درج ہوئے تھے لیکن ان میں سزا کی شرح بہت ہی کم تھی۔

رضاکاروں اور سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ بہت سے معاملات تو رپورٹ بھی نہیں ہوتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp