کارلو اکویٹس: اٹلی کا نوجوان جو 21ویں صدی کا پہلا ’مسیحی سینٹ‘ بننے کے قریب ہے


مسیحی
PA Media
کارلوس اکوٹیس کے والدین نے سنیچر کو اپنے بیٹے کی سعادتِ ابدی قرار دیے جانے کی تقریب میں شرکت کی
اٹلی کا نوجوان جس نے انٹرنیٹ کے ذریعے مسیحی عقائد کی تبلیغ کی وہ کیتھولک کلیسا کا 21ویں صدی کا پہلا ’سینٹ‘ قرار دیے جانے کے قریب ہے۔

کارلو اکوٹیس جس کی خون کے کینسر سے سنہ 2006 میں پندرہ برس کی عمر میں موت واقع ہوئی تھی، وہ پہلے ہی سے ’انٹرنیٹ کی مقدس ہستی‘ کے طور پر مشہور ہو چکا ہے۔

اس سنیچر کو اُسے بیسلیکا کے اسیسی کے قصبے میں سعادتِ ابدی بخشی گئی جو کہ کسی مرحوم شخص کو مقدس ہستی یا ولی قرار دیے جانے کی جانب ایک اہم قدم ہوتا ہے۔

اس نوجوان نے ایک کیتھولک تنظیم کی ویب سائٹ چلانے کے دوران کئی ایک مبینہ معجزات آن لائن دوسروں کے ساتھ بیان کیے تھے۔

اکوٹیس کو اس وقت مقدس قرار دیے جانے کا ابتدائی اشارہ دے دیا گیا تھا جب رومن کیتھولک کلیسا کے مرکز ویٹیکن نے یہ کہا تھا کہ اس نوجوان نے ایک دوسرے نوجوان کی جان معجزاتی طور پر بچائی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

گاؤں جو پاکستان کا ’ویٹیکن سٹی‘ کہلاتا ہے

’ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کرسمس نہ منائی ہو‘

’لوگوں نے جو نفرت پھیلائی ہے اس سے خوف آتا ہے‘

کلیسا کے دعوے کے مطابق کارلو اکوٹیس نے اپنے مرنے کے بعد آسمانوں سے سنہ 2013 میں معجزاتی طور پر مداخلت کر کے برازیل کے ایک نوجوان کی جان بچائی تھی جو اس وقت لبلبے کی بیماری میں مبتلا تھا۔

اکوٹس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ یہ کم سن ترین شخص ہو گا جسے سعادتِ ابدی بخشی گئی، جو کہ کیتھولک مسیحیت کے مطابق مقدس ہستی (سینٹ) قرار دیے جانے سے پہلے کی آخری سطح ہے۔

سینٹ فرانسس آف اسیسی کے بیسلیکا کی عمارت میں گذشتہ ہفتے ایک پروقار مگر سادہ تقریب کا انعقاد ہوا تھا جہاں اکوٹیس کی بڑی سے تصویر کی نقاب کشائی ہوئی۔ اس تقریب کے شرکا نے اکوٹیس کے نیک کاموں کا ذکر کیا۔

کارڈینل اگیسٹو والینی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’کارلو نے انٹرنیٹ کو آسمانی صحیفے کی تعلیم کو پھیلانے کے لیے استعمال کیا تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، رومن کیتھولک کلیسا کے ترجمان اینزو فورٹیوناٹو نے کہا کہ ’آج کی نوجوان نسل شاید روایتی قسم کی مبلغوں سے اکتا چکی ہو جو کہ ایک لحاظ سے دورِ حاضرہ کے تقاضوں کو پورا نہیں کر رہے ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’لیکن خداوند تاریخ اور انسانی امور میں مداخلت کرتا ہے اور ہماری رہنمائی کے لیے ہمیں نور عطا کرتا ہے۔‘

اکوٹیس کے مقدس ہستی بننے کے لیے ویٹیکن کو اس کے حوالے سے ایک اور معجزے کی تصدیق کرنا ہو گی۔ تاہم رومن کیتھولک کلیسا کے سربراہ پاپائے روم فرانسِس نے اس شرط کو پہلے ہی معطل کردیا ہے۔

اکوٹیس لندن میں مقیم اٹلی کے ایک جوڑے کے ہاں سنہ 1991 میں پیدا ہوا تھا۔ اس کا خاندان جلد ہی اٹلی واپس چلا گیا اور اس نے اپنی زندگی کا زیادہ تر وقت ویٹیکن سٹی میں بسر کیا۔ اس کی والدہ انتونیا سالزانو ایک مقامی اخبار ’کوریررے ڈیلا سیرا‘ کو اس برس کے اوائل میں بتایا تھا کہ ’اس میں قدرتی طور پر مقدس بننے کا رجحان تھا۔‘

اس نوجوان کو کمپیوٹروں کے ساتھ کام کرنے کا بہت زیادہ شوق تھا اور اُس نے بچپن ہی سی کوڈنگ کی لینگوئج سیکھ لی تھی۔

اس کی والدہ نے ویٹیکن نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’اُسے شروع ہی سے کمپیوٹر جینیس کہا جاتا تھا۔ لیکن اصل بات تو یہ ہے کہ اُس نے اس سے کیا کیا؟ اس نے کمپیوٹر کی صلاحیت کو گپ شپ اور مزے کے لیے استعمال نہیں کیا۔‘

اس کے بجائے اکوٹیس نے مقامی کیتھولک تنظیم کی ایک ویب سائٹ کو چلانا شروع کر دیا اور پھر چند ایک اپنی ویب سائیٹس بھی بنا لیں۔

لیکن کہا جاتا ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کی خطرات سے بھی آگاہ تھا، جن کا اشارہ پاپائے روم مقدس فرانسس نے نوجوانوں کے بارے میں ایک تقریر میں بھی دیا تھا۔

پاپائے روم نے کہا تھا کہ ’(اکوٹیس) نے دیکھا کہ کئی نوجوان افراد دوسروں سے الگ تھلگ اور منفرد ہونے کے لیے دوسروں کی طرح ہو جاتے ہیں، ہر اس شہ کے پیچھے بھاگتے ہیں جو کوئی بھی طاقتور اشیاء اور کمرشل ازم کے نظام کو استعمال کر کے ان کے سامنے رکھ دیتا ہے جن کا مقصد انھیں گمراہ کرنا ہوتا ہے۔‘

یہ نوجوان کئی ایک خیراتی کاموں میں شامل تھا اور اپنے پیسے اپنے علاقے کے غریبوں کی مدد کے لیے استعمال کرتا تھا اس نے میلان شہر میں رضاکارانہ طور پر غریبوں کے لیے ایک سوپ کا ٹھیلا بھی لگایا تھا۔

اس کی والدہ نے کیتھولک نیوز ایجینسی کو بتایا تھا کہ ’وہ اپنی بچت سے بے گھر لوگوں کے لیے اُن کے سونے کے بستر خریدتا اور شام کو پھر ان کے لیے گرم چائے (یا سوپ) خرید کر پلاتا۔‘

کسی کو مقدس ہستی (سینٹ) کس طرح بنایا جاتا ہے؟

مسیحی مذہب کے مطابق کسی کو مقدس ہستی بنائے جانے کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں:

کچھ انتظار

کسی کو مقدس بنائے جانے کا عمل عمومی طور پر اس وقت تک شروع نہیں ہوتا جب تک کہ مذکورہ شخص کو مرے ہوئے کم از کم پانچ برس نہ گزر جائیں۔ البتہ پانچ برسوں کے انتظار کا یہ عرصہ پاپائے روم ختم بھی کر سکتے ہیں۔

خدا کا بندہ قرار دینا

اس کے بعد ایک تحقیق کا آغاز ہوتا تاکہ اس بات کی تصدیق ہو سکے کہ آیا مذکورہ شخص میں کچھ روحانیت اور تقدیس موجود تھی۔ اس بارے میں شواہد جمع کیے جاتے ہیں اور اگر مناسب تحقیق کے بعد اس کی حیثیت کو تسلیم کرلیا جائے تو اس فرد کو ‘خدا کا بندہ’ قرار دیا جاتا ہے۔

عظمت کے اوصاف ظاہر کرنا

وہ محکمہ جو پاپائے روم کی خدمت میں کسی کو مقدس قرار دینے کی تجویز پیش کرتا ہے اس کے بارے میں جمع شدہ شواہد کی مزید جانچ پڑتال کرتا ہے۔

معجزات کی تصدیق

اس سے اگلی سطح پر سعادتِ ابدی بخشی جاتی، اور اس کی موت کے بعد کے کسی ایک معجزے کو اس کے لیے کی گئی دعائیہ تقریب میں اس سے وابستہ کیا جاتا ہے۔

ان مرحوم افراد کو مقدس قرار دینے سے پہلے ان کے معجزات کے بارے میں اس قسم کے ہونے والے واقعات کی شواہد کے ساتھ تصدیق کی جاتی ہے۔

مقدس بنانے کا عمل

یہ کسی مرحوم کو مقدس قرار دینے کے عمل کی حتمی سطح ہوتی ہے۔اس سطح تک پہنچنے کے لیے عوماً اس مرحوم شخص سے وابستہ ایک اور معجزے کی ضرورت کی تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن کلیسا اس شرط کو ختم بھی کرسکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32289 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp