کورونا وائرس اور انڈیا: بی جے پی حکومت پر تنقید، راہل گاندھی کے مطابق ’پاکستان اور افغانستان نے کووڈ 19 کا بہتر مقابلہ کیا‘


راہل گاندھی
انڈیا میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’(انڈیا کی نسبت) پاکستان اور افغانستان نے کووڈ 19 کا بہتر مقابلہ کیا۔‘

جمعے کے روز ایک ٹویٹ میں انھوں نے رواں سال اس خطے کے کچھ ممالک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی تصویر شیئر کی اور طنزیہ انداز میں اسے ’بی جے پی حکومت کی بڑی کامیابی‘ قرار دیا۔

دو روز قبل بھی راہل گاندھی نے بنگلہ دیش کا حوالہ دیتے ہوئے یہ دکھایا تھا کہ چھ برسوں میں ’نفرت اور قوم پرستی سے بھرپور‘ بی جے پی کی وجہ سے بنگلہ دیش اب انڈیا پر جی ڈی پی کے اعتبار سے سبقت حاصل کرنے والا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کورونا وائرس: پاکستان میں دوسری لہر کا خدشہ، کراچی میں مائیکرو لاک ڈاؤن نافذ

کیا عقیدے اور دعا کی طاقت نے پاکستان کو کورونا سے محفوظ رکھا؟

انڈیا کے جی ڈی پی میں ’تاریخی کمی‘ اور چینی تجارت میں اضافے کا راز

یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ انڈیا کی حزب اختلاف کی جماعتیں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو کووڈ 19 کے معاملے پر تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے پاکستان کی مثال دے رہی ہیں۔

ماضی میں پاکستانی حکام کی جانب سے بھی کورونا وائرس کے اعداد و شمار دیتے وقت انڈیا میں عالمی وبا سے بڑی تعداد میں متاثرین اور اموات کا ذکر کیا جاتا رہا ہے۔

کیا رواں سال پاکستان کے لیے قدرے بہتر رہا؟

جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت انڈیا میں امریکہ کے بعد کورونا کے سب سے زیادہ 7,370,468 متاثرین موجود ہیں جبکہ عالمی وبا سے یہاں اب تک 112,161 اموات ہوچکی ہیں۔

ملک میں تاحال کورونا کے ہزاروں متاثرین زیر علاج ہیں جبکہ 6,453,779 صحتیاب ہوچکے ہیں۔

کورونا وائرس، پاکستان

اس کے مقابلے پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 321,877 مصدقہ متاثرین ہیں جبکہ 6,621 اموات ہوئی ہیں۔ اسی طرح بنگلہ دیش میں 384,559 متاثرین اور 5,608 کی تصدیق ہوچکی ہے۔

جانز ہاپکنز کے اعداد و شمار میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں پاکستان 16ویں اور بنگلہ دیش 23ویں نمبر پر ہیں۔

افغانستان میں 40,026 متاثرین اور 1,481 اموات کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہاں کووڈ 19 سے نسبتاً کم جانی نقصان ہوا ہے۔

مگر یاد رہے کہ خطے میں کورونا کی دوسری لہر کا خدشہ اب بھی موجود ہے اور ماہرینِ صحت نے اس حوالے سے حفاظتی اقدامات کی ہدایات جاری کی ہیں۔

اب معیشت کے حوالے سے بات کر لیتے ہیں۔

آئی ایم ایف کے اندازوں کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت 0.4 جبکہ افغانستان کی معیشت پانچ فیصد تک گِر سکتی ہے۔ لیکن انہی اندازے کے مطابق انڈیا کی مجموعی قومی پیداوار میں 10.3 فیصد تک گراوٹ آسکتی ہے۔

اس کے مطابق فی کس مجموعی قومی پیداوار کے معاملے میں بنگلہ دیش ممکنہ طور پر رواں مالی سال میں انڈیا کو پیچھے چھوڑ رہا ہے۔

تاہم خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق انڈین حکومت نے آئی ایم ایف کے اندازوں کو اہمیت نہ دینے کی بات کی ہے اور کہا ہے کہ انڈیا میں آبادی کے تناسب سے جی ڈی پی میں اضافہ ہوا ہے۔

حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا کی معیشت بنگلہ دیش کے مقابلے 11 گنا بڑی ہے۔

کورونا، انڈیا

خطے میں دوسری لہر کا خدشہ

موسم سرما کی آمد کے ساتھ پاکستان، انڈیا اور خطے کے دوسرے ممالک کے لیے کورونا وائرس کی دوسری لہر کا خدشہ موجود ہے۔

اس سلسلے میں پاکستان نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (این سی او سی) کے چیئرمین اسد عمر نے کہا ہے کہ قومی سطح پر گذشتہ روز مثبت متاثرین کی شرح یعنی انفیکشن ریٹ 2.37 رہا۔ ‘یہ تعداد 50 روز میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔‘

انڈیا کی ریاست پنجاب کی حکومت نے 19 اکتوبر سے 9ویں اور 10ویں جماعت کے لیے سکولز کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق صرف کم متاثرہ علاقوں میں سکول کھولے جارہے ہیں۔

انڈیا کی کئی ریاستوں میں سینما ہال بھی کھول دیے گئے ہیں لیکن ہال میں صرف 50 فیصد افراد کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔

’مودی جی کا ایک اور ماسٹر سٹروک‘

سوشل میڈیا پر راہل گاندھی کے اس ٹویٹ پر کافی لوگوں کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔

کچھ لوگوں نے تو ان کی طرح بی جے پی حکومت پر تنقید کے لیے طنزیہ انداز اپنایا جبکہ بعض کی نظر میں راہل گاندھی کے اس بیان کا جواز نہیں بنتا تھا۔

انکت مشرا لکھتے ہیں کہ ’یہ مودی جی کا ایک اور ماسٹر سٹروک ہے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ تمام ہمسایہ ممالک سے غیر قانونی تارکین وطن کو روکا جائے۔‘

وشنے پانڈے نے راہل گاندھی کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ ’آپ لوگ عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔

’ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں نریندر مودی جیسا عظیم رہنما ملا ہے جو ہمیں صحیح راستے پر لے جا سکتا ہے۔‘

لوگوں کی کچھ ٹویٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بظاہر راہل گاندھی بی جے پی کو ’پاکستان سے سیکھنے‘ کا مشورہ دے رہے ہیں۔ اس پر کچھ صارفین نے انھیں ’پاکستان چلے جانے‘ کا مشورہ بھی دے دیا۔

انڈین ایم ایل اے دنیش چوہدری نے سوال کیا کہ ’آپ ایسے گراف کیوں استعمال کر رہے ہیں جو صرف آپ کے لیے موزوں ہیں؟

’یہ مکمل تصویر نہیں ہے اور اس میں آپ صرف وہ حصہ دکھا رہے ہیں جس سے انڈیا بُرا نظر آتا ہے۔۔‘

اس کے برعکس زاہد حسین نے عمران خان کی تعریف میں لکھا کہ ’اس لیے ہم اپنے ذہین وزیر اعظم پر اعتماد کرتے ہیں۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’جنوبی ایشیائی ممالک میں کورونا وائرس سے مقابلے میں انڈیا کی کارکردگی سب سے بُری رہی ہے۔

’ہندو قوم پسند نظریہ ہماری جمہوریت، پیداوار اور ترقی کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔‘

آلوک پانڈے کہتے ہیں کہ ’پہلے لاک ڈاؤن اور پھر مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولنے سے (انڈین) حکومت نے زندگیاں بچانے کی کوشش کی تھی۔

’ہماری بڑی آبادی اور لوگوں کی لاپرواہی کی وجہ سے کووڈ 19 کے متاثرین بڑھے ہیں۔۔۔ صرف حکومت کو قصور وار ٹھہرانا کافی نہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32299 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp