پاکستانی حکام نے 20 کروڑ روپے مالیت کے باز پرندے سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی
پاکستان میں حکام نے ناپید ہورہے باز پرندوں کو ملک سے باہر سمگل کرنے کی ایک کوشش ناکام بنا دی ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ سمگل کیے جانے کی اس کوشش میں جن پرندوں کو ملک سے باہر لے جایا جا رہا تھا ان کی بلیک مارکیٹ میں قیمت 20 کروڑ روپے کے لگ بھگ تھی۔
پاکستان کسٹمز کے کلیکٹر محمد ساقف کا کہنا ہے کہ یہ پرندے ناپید ہونے والے جانور کی دہرست میں شامل ہیں اور انھیں افغانستان سے ’عرب ممالک‘ میں لے جایا جا رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
’بازوں کی غیر قانونی تجارت پر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ‘
عرب شکاریوں کا شوق پورا کرنے والے باز کہاں سے آتے ہیں؟
اُلوؤں کی چوری کیوں بڑھتی جا رہی ہے؟
مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک میں پرندوں کی مدد سے شکار کھیلنا مقبول ہے۔
خبر رساں ادارے رویٹرز کے مطابق 74 بازوں کو پکڑا گیا ہے تاہم اے ایف پی کے مطابق پکڑے گئے بازوں کی تعداد 75 ہے اور ان کے ساتھ ایک تلور بھی تھا۔ تلور ایک صحرائی پرندا ہے جس کا شکار شمالی افریقہ میں کیا جاتا ہے۔
تلور کے گوشت کو مشرقِ وسطیٰ میں افروڈیزییک کے طور پر کھایا جاتا ہے۔
پاکستان کسٹمز کے انسدادِ سمگلنگ کے اہلکاروں کو سمگلنگ کے اس منصوبے کی خفیہ اطلاع ملی تھی جس کے بعد انھوں نے کراچی میں متعدد رہائش گاہوں پر چھاپے مارے تھے۔
اطلاعات کے مطابق دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور کسٹمز حکام کا ارادہ ہے کہ پرندوں کو ان کے قدرتی ماحول میں چھوڑ دیا جائے۔
2017 میں 80 بازوں کے ایک کمرشل فلائٹ پر سعودی عرب جانے کی تصویر سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئی تھی۔ اس وقت جس تاجر نے یہ تصویر لی تھی، ان کا نام احمت یاسر تھا اور انھوں نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ اس بات کا قوی امکان تھا کہ ان پرندوں کو سعودی عرب شکار کھیلنے کے لیے لے جایا جا رہا ہو۔
یاد رہے کہ 2011 میں کراچی میں حکام نے ضبط کیے گئے 52 بازوں کو اپنے قدرتی ماحول میں چھوڑا تھا۔
اس وقت حکام کا کہنا تھا کہ یہ باز قطری شاہی خاندان کے افراد درست دستاویزات کے بغیر ملک میں لے آئے تھے۔
- خاتون فُٹ بال شائق کو گلے لگانے پر ایرانی گول کیپر پر 30 کروڑ تومان جُرمانہ عائد: ’یہ تاریخ میں گلے ملنے کا سب سے مہنگا واقعہ ثابت ہوا‘ - 24/04/2024
- ’مغوی‘ سعودی خاتون کراچی سے بازیاب، لوئر دیر سے تعلق رکھنے والا مبینہ ’اغوا کار‘ بھی زیرِ حراست: اسلام آباد پولیس - 24/04/2024
- جنوبی کوریا کے ’پہلے اور سب سے بڑے‘ سیکس فیسٹیول کی منسوخی: ’یہ میلہ خواتین کے لیے نہیں کیونکہ ٹکٹ خریدنے والے زیادہ تر مرد ہیں‘ - 24/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).