شیخ نہیان بن مبارک النہیان: ابوظہبی کے وزیر برائے رواداری پر مبینہ جنسی حملے کا الزام


شیخ نہیان
شیخ نہیان بن مبارک النہیان
ایک معروف ادبی میلے کی انتظامیہ نے خلیجی شاہی خاندان کے ایک سینیئر رکن پر الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے اُن کے ایک خاتون اہلکار پر مبینہ طور پر مجرمانہ جنسی حملہ کیا ہے۔

‘ہے لیٹریری فیسٹیول’ کی عہدیدار کیرولین مشیل نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم ابوظہبی میں دوبارہ کام نہیں کرے گی کیونکہ شاہی خاندان کے سینیئر رکن شیخ نہیان بن مبارک النہیان، جن پر اس مبینہ حملے کا الزام ہے، بدستور وزیر برائے رواداری کے عہدے پر فائز ہیں۔

69 سالہ شیخ نہیان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

ادبی میلے کی 32 سالہ اہلکار میک نامارا نے سنڈے ٹائمز کو بتایا ہے کہ اُن پر مبینہ جنسی حملہ رواں برس 14 فروری کو ایک دور دراز واقع نجی جزیرے میں قائم گھر میں ہوا تھا جہاں انھیں طلب کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ وہ یہ سوچ کر وہاں گئی تھیں کہ ابوظہبی میں ہونے والی ان کی تنظیم کے پہلے ادبی میلے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس کا انعقاد صرف 11 روز بعد ہونے والا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ شیخ نہیان کی جانب سے ہونے والے حملے کے فوراً بعد انھوں نے اس کی بابت اپنے ادارے اور سفارت خانے کے عہدیداروں کو مطلع کیا تھا۔ اس کے علاوہ جب کورونا لاک ڈاؤن کے بعد سفری پابندیاں ختم ہوئی تھیں تو انھوں نے برطانیہ پہنچ پر پولیس کو بھی یہ واقعہ رپورٹ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

دو خواتین کو ہراساں کرنے کے الزام میں تین گرفتار

انڈیا میں 86 سالہ خاتون کے ریپ پر غم و غصہ

سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، متاثرہ خاتون اب اس بات کی منتظر ہیں کہ آیا کراؤن پراسیکیوشن سروس ان کے کیس کی شنوائی کرے گی یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس کیس میں اُن کا نام مخفی رکھنے کے حق کو بھی انھوں نے چھوڑ دیا ہے کیونکہ ’مجھے لگتا ہے کہ میرے پاس کھونے کے لیے اب کچھ نہیں ہے۔‘

انھوں نے اخبار سنڈے ٹائمز کو مزید بتایا کہ ’میں یہ اس لیے کرنا چاہتی ہوں کیونکہ میں ان جیسے طاقت ور مردوں کی اس سوچ کہ وہ اس طرح کے کام کر کے بچ جائیں گے کے اثرات کو اجاگر کرنا چاہتی ہوں۔‘

’یہ واضح ہے کہ ایسا پہلی اور آخری مرتبہ نہیں ہوا ہے۔ میں نے اس واقعے سے شدید ذہنی اور جسمانی اذیت اٹھائی ہے جو شاید ان (شیخ نہیان) کے لیے صرف ایک وقتی خواہش تھی۔‘

سنڈے ٹائمز نے جب ان مبینہ الزامات کے حوالے سے جاننے کے لیے شیخ نہیان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ لیکن اخبار کو لندن میں واقع ایک لیگل فرم کا ایک بیان موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’ہمارے موکل (شیخ نہیان) کو اس الزام پر انتہائی حیرت اور افسوس ہوا ہے، وہ الزام جو مبینہ واقعے کے آٹھ ماہ بعد ایک اخبار کے توسط سے عائد کیا گیا۔ ان الزامات کی تردید کی جاتی ہے۔‘

جب بی بی سی نے مزید تبصرے کے لیے لیگل فرم سے رابطہ کیا تو انھوں نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔

ہیے فیسٹیول کی چیئر کیرولین مشیل نے ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’گذشتہ فروری میں ابوظہبی میں ہماری ساتھی اور دوست کیٹلن میک نمارا کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ایک خوفناک خلاف ورزی اور اعتماد اور منصب کا غلط استعمال تھا۔‘

’شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے اپنی وزارتی ذمہ داریوں کا مذاق اڑایا اور بات کرنے کی آزادی اور خواتین کو بااختیار بنانے کی اپنی حکومت کی کوششوں کو افسوسناک انداز میں ناکام بنایا۔‘

’ہم اس حملے کے قانونی حل کے حصول میں متاثرہ خاتون کی حمایت کرتے رہیں گے، اور ہم متحدہ عرب امارات میں اپنے دوستوں اور شراکت داروں سے شیخ نہیان بن مبارک النہیان کے طرز عمل پر غور کرنے اور دنیا کو واضح اشارہ بھیجنے کی تاکید کرتے ہیں کہ اس طرح کے سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہیے فیسٹیول اس وقت تک ابوظہبی میں منعقد نہیں ہو گا جب تک وہ (شیخ نہیان) اس پوزیشن پر براجمان ہیں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp