مقبوضہ کشمیر : ہزاروں افراد کا رکاوٹیں توڑ کر مارچ‘ فاروق عبداللہ نے تحریک آزادی کی حمایت کر دی


\"farooq_abdullah-kashmir\"

سری نگر (نیوز ڈیسک + ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں انتظامیہ نے مشترکہ حریت قیادت کی کال پر آج لال چوک کی طرف مجوزہ احتجاجی مارچ کو ناکام بنانے کیلئے سرینگر میں کرفیو اور سخت پابندیاںعائد کردیں۔ تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حرےت قےادت نے احتجاجی مارچ کی قیادت کرنی تھی۔ تاہم انتظامیہ نے محمد یاسین ملک کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے سرینگر کے علاقے سرائے بالا میں درگاہ دستگیر صاحب کے باہر ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ۔ سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق پہلے ہی سرینگر میں اپنی رہائش گاہوں پر نظربند ہیں۔پ ولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور ہلال احمد وار کو مارچ میں شرکت سے روکنے کیلئے گھروں میں نظربند کردیا۔ سینئر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ریڈیو صدائے حریت کشمیر سے گفتگو کرتے ہوئے آزادی مارچ کو روکنے کیلئے انتظامیہ کی طرف سے پابندیوں ، کریک ڈاﺅنز اور پوری حریت قیادت کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے جدوجہد آزادی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔ میر واعظ نے حریت قیادت کیخلاف چھاپوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے بھارت سے اپیل کی کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لے۔ علاوہ ازیں زکرن میں ہزاروں افراد نے بھارت سے آزادی کے لئے جلوس نکالا جسے ناکام بنانے کے لئے بھارتی پولیس اور فوج نے شیلنگ کی لاٹھی چارج کیا جس سے 115 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے 45 افراد کو حراست میں لے لیا آلوسہ میں سینکڑوں خواتین نے ریلی نکالی اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے خواتین پر بھارتی پولیس کے اہلکاروں نے بے تحاشہ آنسو گیس کے شیل برسائے شیل لگنے سے کئی خواتین زخمی ہو گئیں۔ ادھر بانڈی پورہ میں سابق وزیر اور کانگریس کے رہنما عثمان مجید کی سرکاری رہائش گاہ پر نامعلوم افراد نے پتھرا¶ کیا شوپیاں میں پولیس اہلکار شیام یادیو نے نوکری کے بدترین حالات سے تنگ آکر سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی۔ سابق وزیراعلی مقبوضہ کشمیر فاروق عبداللہ نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کا اعلان کر دیا اور کہا کہ حریت قائدین علی گیلانی، یاسین ملک، میرواعظ جدوجہد آزادی کو آگے بڑھائیں۔ آزادی پسند جماعتیں متحد رہیں تو منزل ضرور ملے گی۔ اپنے والد شیخ عبداللہ کی برسی پر سری نگر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ حریت قائدین نیشنل کانفرنس کو اپنا دشمن نہ سمجھیں۔ بی بی سی کے مطابق گذشتہ کئی دنوں سے فاروق عبداللہ علیحدگی پسندانہ لہجے میں بات کرنے لگے ہیں۔ انہوں نے گذشتہ دنوں بھی انڈیا سے کہا کہ وہ پاکستان کو طاقت سے ڈرا نہیں سکتا جس کے بعد اترپردیش کی ایک عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا۔ انہوں نے اپنی تقریر کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کی اور کہا کہ اگر حریت کانفرنس حق کی بات کرے گی تو ان کی جماعت نیشنل کانفرنس ان کا ساتھ دے گی۔ اس سے قبل پارٹی کارکنوں سے کشمیری میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ \’یہ مسئلہ اقوام متحدہ میں زندہ ہے۔ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ 1948 سے چلا آرہا ہے۔ لوگ سڑکوں پر ہیں۔ وہ اپنا حق مانگتے ہیں۔ یاد رکھنا، یہ آگ نہیں بجھے گی۔ یہ آگ تب ہی بجھے گی جب ہندوستان اور پاکستان اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کریں گے۔\’ عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا حل نکل آئے۔ \’مجھے امید ہے کہ نریندرمودی عنقریب پاکستان کے ساتھ بات کریں گے کیونکہ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments