ڈیموں کی تعمیر نے روئے ارض کو نئی شکل کیسے دی؟
انسانوں کی جانب سے زمین پر پتھروں اور کنکریٹ کی مدد سے بنائی جانی والی تعمیرات میں سے چند ہی ایسی ہیں جنھوں نے کرہ ارض پر اتنا عمیق اور گہرا اثر چھوڑا ہے جتنا کے ڈیمز نے۔
پہاڑوں سے لے کر دریاؤں کے وسیع اور چوڑے دہانوں تک ہم پانی کے قدرتی بہاؤ کو روکتے ہیں اور پانی پر اثر انداز ہونے والی کشش ثقل کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور ایسا کرتے ہوئے ہم ارضیات کی قدرتی رفتار پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
ڈیم کی صورت میں پانی کا ذخیرہ بنانا صرف اس حد تک محدود نہیں ہے کہ ایسا کرتے ہوئے کوئی انسانی آبادی یا وادی زیر آب آ جاتی ہے اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہوتا ہے۔ جیسا کہ کسی دریا کے قدرتی بہاؤ پر اثرانداز ہونا اور اس کو بدلنا، مصنوعی رکارٹ پر مٹی اور تلچھٹ کا جمع کرنا اور پانی کے کٹاؤ کی قوت کو تیز کرنا وغیرہ۔
ڈیموں کی بل کھاتی عمودی دیواریں، انوکھا اور حیرت انگیز فن تعمیر اور انتہائی گہری بنیادیں بھی روئے زمین پر ایک انوکھا نشان چھوڑتی ہیں۔
انجینیئرنگ کا شاہکار ان نمونوں میں سے چند تو اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ انھیں آئندہ ہزاروں برسوں تک کے لیے محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
ارضیات پر پڑنے والے ان اثرات کے علاوہ ڈیموں کی تعمیر اس سے متصل علاقوں میں بسنے والوں کی زندگیوں پر بھی گہرا اثر چھوڑتی ہے۔ اور یہ اثر نسل در نسل رہتا ہے۔
جب کسی دور دراز دارالحکومت میں حکومت اپنے دریاؤں کا استحصال کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو ، مقامی مکانات ، کھیتوں کی زمین اور معاش معاش کی تباہی اکثر اس کے بعد ہی ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان کے دریا خشک کیوں ہو رہے ہیں؟
’بڑے ڈیموں کا اب کوئی مستقبل نہیں ہے‘
ایک اور ڈیم سے دریائے سندھ کا گلا گُھٹ جائے گا؟
کوئی بھی حکومت جب اپنے ملک کے کسی دور دراز علاقے میں موجود کسی آبی گزرگاہ (ندی، دریا) کے استحصال کا فیصلہ کرتی ہے، یعنی ڈیم بنانے کا فیصلہ، تو یہ مقامی آبادیوں، کھیت کھلیانوں اور وہاں بسنے والوں کے روزگار کی تباہی کا عندیہ ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر رواں برس کے آغاز پر جب دنیا کی تمام تر توجہ کورونا وائرس سے نمٹنے میں تھی تو اسی دوران ترکی کا ایک قدیمی قصبہ ڈیم کی بلند ہوتی سطح کی بھینٹ چڑھ رہا تھا۔
ہماری نسلوں کے ختم ہونے کے بعد جب مستقبل بعید میں ماہر ارضیات ڈیموں کی تعمیر کے دوران ڈوب جانے والی آبادیوں پر تحقیق کر رہے ہوں گے تو وہ یہ ضرور سوچیں گے کہ ہم نے قلیل مدتی سیاست اور انرجی کی ضروریات پوری کرنے کی غرض سے اتنے انتہائی اقدام کیوں اٹھائے تھے۔
اور ان کے اثرات دور دور تک دیکھے جا سکتے ہیں۔ وہ بڑے دریا جو مختلف براعظموں کے بیچوں بیچ بہتے ہیں، جیسا کہ افریقہ کا دریائے نیل، کا راستہ روک پر ہم ان اقوام کے لیے ارضیات کی ہیت ہمیشہ کے لیے بدل دیتے ہیں جو ڈاؤن سٹریم رہتی ہیں۔
زیر نظر دیکھیے چند ایسے ہی ڈیموں کی تصاویر جو دنیا بھر کے مختلف حصوں میں ارضیات پر اپنی انوکھی کہانیاں چھوڑ رہے ہیں۔
بی بی سی فیوچر کی نئی سیریز ’انتھروپو سین‘ میں خوش آمدید۔ اس سیریز میں ہم دنیا کے دور دراز مقامات کی فوٹو گرافی کریں گے اور ہمارا مقصد ایک حتمی فوٹو گرافک ریکارڈ مرتب کرنا ہے کہ انسانیت کس طرح ہمارے سیارے اور فطرت کو نئی شکل دے رہی ہے۔
- ’سیلون میں خواتین سروسز فراہم نہیں کریں گی‘: سوات میں مرد کے فیشل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کی کارروائی - 29/03/2024
- سمارٹ فون، جاسوسی کے سافٹ ویئر اور ’ایم کامل‘: اسرائیل کیسے لبنان میں گاڑیوں یا عمارت کے اندر موجود اپنے ہدف کی بھی نشاندہی کر لیتا ہے؟ - 29/03/2024
- اپنی تصویر، آواز اور نام دیں ’50 پاؤنڈ‘ لیں۔۔۔ چینی کمپنی کی انوکھی آفر سے بچنا ’مشکل‘ - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).