ٹرمپ کے انڈیا کی ہوا کو گندا کہنے پر انڈیا میں شدید رد عمل اور مودی سے سوال


TRUMP
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب صدارتی مہم کے حتمی مباحثے کے دوران انڈیا، چین اور روس کی ہوا کو گندا کہنے پر انڈیا میں شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ان کے تبصرے نے عوام کے غصے کو ہوا دی ہے اور کچھ انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو تسلیم کرتے ہیں کہ دلی کی آب و ہوا ’دنیا میں سب سے زیادہ آلودہ ہے۔‘

حالیہ ہفتوں میں شہر میں ہوا کی کوالٹی انتہائی خراب ہوئی ہے اور شہریوں نے سانس لینے میں دقت ہونے کی شکایت کی ہے۔

انڈیا میں آلودگی کا لیول پی ایم دو اعشاریہ پانچ ہے۔

مزید پڑھیے

صدارتی مباحثہ: قومی سلامتی پر گفتگو میں ٹرمپ اور بائیڈن کے ایک دوسرے پر الزامات

دنیا کے 20 آلودہ ترین شہروں میں انڈیا کے 14 شہر

دارالحکومت میں صورتحال یہ ہے کہ فی کیوبک میٹر میں حالیہ ہفتوں میں180 سے 300 مائیکرو گرام کیوبک میٹر میں خطرناک آلودہ ذرات ہوا میں پائے گئے ہیں۔ یہ لیول عالمی ادارہ صحت کی محفوظ تصور کی جانے والی حد سے 12 گنّا زیادہ ہے۔

صدر ٹرمپ نے مباحثے کے دوران بتایا کہ چین کو دیکھیں یہ کتنا گندا ہے، روس کو دیکھیں، انڈیا کو دیکھیں یہ گندا ہے۔ ہوا گندی ہے۔ میں پیرس معاہدے سے باہر نکلا ہوں کیونکہ ہمیں کھربوں ڈالر نکالنے تھے اور ہم سے بہت ناانصافی پرئی۔

خیال رہے کہ اس معاہدے کا مقصد گلوبل وارمننگ کو 2 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے رکھنا ہے۔

آب و ہوا

اگرچہ ان کا تبصرہ شاید چین کے حوالے سے پوری طرح درست نہ ہو تاہم اس سے انڈیا میں شدید رد عمل ہوا۔

شمالی انڈیا میں بہت سے شہروں میں خاص طور پر موسم سرما بہت برا ہوتا ہے۔ نومبر سے فروری تک فصلوں کی باقیات کو جلایا جاتا ہے تاکہ اگلی فصل کے لیے کھیت صاف کیے جا سکیں۔ اس سے پیدا ہونے والا دھواں ٹرانسپوٹ اور انڈسٹری کی آلودگی اور تہواروں پر آتش بازی اور ہوا کا کم دباؤ زہریلی گیسوں کو ملا دیتا ہے جسے ڈاکٹر خطرناک قرار دیتے ہیں۔

ہر سال فضائی آلودگی میں اضافہ ہونے کے باوجود بہت کم ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

INDIA

جمعے کی صبح جب ٹرمپ کی جانب سے ان ریمارکس کے بعد ’filthy" اور `Howdy! Modi` ٹاپ ٹیرنڈ بن گیا۔

Howdy! Modi کہلانے والی تقریب انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ کے دورے کے دوران ہیوسٹن میں ستمبر 2019 میں ہوئی تھی جس میں 50 ہزار کے قریب لوگ شامل ہوئے تھے۔ یہ امریکہ میں کسی بھی غیر ملکی لیڈر کو دیا جانے والا سب سے بڑا استقبالیہ تھا۔ صدر ٹرمپ نے اسے تاریخی ایونٹ قرار دیا تھا۔

انڈیا میں اپوزیشن کے سینئیر رہنما کپل سیبل نے پوچھا ہے کہ صدر ٹرمپ کا انڈیا کی فضا پر تبصرہ دونوں لیڈروں کے درمیان ’دوستی کا پھل‘ اور Howdy! Modi کا نتیجہ ہے۔

بہت سے لوگوں نے صدر ٹرمپ کے رواں برس فروری میں کیے جانے والے انڈیا کے دورے کی جانب اشارہ کیا ہے جب مودی نے اپنے ’اچھے دوست‘ کے لیے ایک گرینڈ شو کیا جس میں کرکٹ سٹیڈیم میں گانے گائے گئے رقص ہوا اور بہت بڑا استقبالیہ دیا گیا۔

ٹرمپ کے تبصرے کے بعد بہت سے لوگوں نے دہلی میں فضا کی کوالٹی کے انڈیکس کے سکرین شارٹ کو ری ٹویٹ کیا جو کہ شہر کے بہت سے حصوں میں انتہائی لیول پر چلا گیا ہے۔

TRUMP

مصنفہ کرن منرال نے ٹویٹ کی کہ فضا ہر سال آلودگی کی انتہائی حدوں کو چھو رہی ہے۔

انھوں نے لکھا کہ بے عزتی محسوس کرنے یا پریشان ہونے کے بجائے کیا ہم اپنی ہوا اور ماحول کو کو صاف کرنے کے لیے اسے ایک چیلنج کے طور پر لے سکتے ہیں؟ تاکہ ہمیں دوبارہ کوئی یہ کہنے کی جرات نہ کرے۔

انڈیا میں حالیہ ہفتوں میں ہوا کی کوالٹی کا لیول کورونا وائرس کا مقابلہ کرتے ملک کے لیے ایک بری خبر ہے کیونکہ دنیا میں ہونے والی متعدد تحقیقوں میں کورونا کے بڑھتے کیسوں اور ہلاکتوں کو فضائی آلودگی کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

ڈاکٹروں اور صحت کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زہریلی ہوا انڈیا کے کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32469 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp